مجلس وحدت المسلمین کا اسلام آباد میں دھرنا
(Haq Nawaz Jilani, Islamabad)
2008سے2013تک پیپلز
پارٹی کی حکومت رہی جس کے بارے مجھ سمیت بہت سے صحافی کہتے تھے کہ
زرادری اینڈ کمپنی نے ملک کو دیوالیہ کردیا اور ملک میں پرویز مشرف
کی ڈکٹیٹر شپ کے بعد بھی بادشاہت جاری ہے۔ اداروں کی تباہی ، میرٹ
کی پامالی سمیت کرپشن ، اقرباپروری عروج پر تھی لیکن اس کے باوجود
حالات یہ نہ تھے جو آج نون لیگ کے دور میں ہے۔پیپلز پارٹی سے لاکھ
اختلاف صحیح لیکن انہوں نے پارلیمنٹ کوکسی نہ کسی طرح اہمیت دی تھی
، وزیراعظم پارلیمنٹ میں جاتے تھے اور سوالوں کے جواب بھی دیتے تھے
جب ملک کے کیسی صوبے یاشہر میں احتجاج ہوتا تو اس پر نوٹس بھی لیتے
اور مسلے کو حل کرنے کی کوشش بھی کرتے تھے ، اس وقت کے وزیر داخلہ
رحمن ملک جائے وقوع پر پہنچ جاتے، کچھ نہ بھی ہوتا تو کم ازکم
احتجاج اور دھرنے والوں کو وقتی ریلیف دیتے ، جس کی ایک بڑی مثال
اسلام آباد میں طاہر القادری کی دھرنا بھی ہے جس کو تین دن کے اندر
اندر بہت اچھے اور بہتر ین طریقے سے پیپلز پارٹی قیادت نے ختم کیا
اور طاہر القادری صرف چند پوائنٹ کاغذ پر لکھ کر دے دیے تھے ۔
حقیقت تو یہ ہے کہ زرداری حکومت کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ خود
بھی کھاتا ہے اور دوسروں کوبھی کھلاتا ہے لیکن پیپلز پارٹی حکومت
کے برعکس نون لیگ حکومت نے جہاں پیپلز پارٹی کی نااہلی کے تمام
ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں وہاں ان کی حکومت کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ
لوگ صرف خود کھاتے ہیں دوسروں کو کھانے نہیں دیتے۔ نون لیگ کی بے
حسی اور نااہلی دن بدن بڑ ھتی جارہی ہے اب نااہلی اور کمزوری کی
وجہ سے ان کو ہر مسئلے کے پیچھے عسکری قیادت کے ہاتھ اور سازش نظر
آتی ہے ۔ آج ملک بھر میں جگہ جگہ احتجاجی دھرنے اور جلسے ہوتے ہیں
لیکن نون لیگ حکومت کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا ۔ اسلام آباد میں
پر یس کلب کے سامنے تادم تحریر مجلس وحد ت المسلمین کی قیادت اور
کارکنوں نے 13مئی سے دھرنا دیاہے جس کی قیادت علامہ ناصرعباس کررہے
ہیں،اس دھرنے کوپچاس دن ہوچکے ہیں لیکن اب تک وفاقی حکومت نے ان کے
مطالبات پر کوئی غور نہیں کیا اس کے برعکس ان کے مطالبات صوبوں سے
بھی تھے کہ صوبوں میں شیعہ برداری کو تحفظ دیا جائے،ان کی جان ومال
سمیت شیعہ رہنما ؤں کی ٹارگٹ کلنگ روکی جائے جو لوگ ٹارگٹ کلنگ میں
شہید ہوئے ہیں ان کی دادرسی کی جائے ، مطالبات اور دھرنے کی حمایت
میں تحریک انصاف چیئرمین عمران خان نے شروع ہی میں ان کے پاس گئے
اور صوبہ خیبر پختونخواحکومت کی اس حوالے سے ذمہ داری پر کمیٹی بنا
دی جس نے شاید ابھی تک کوئی خاص کام نہیں کیا ہوگا لیکن کم ازکم
دھرنے والوں کو تسلی تو دی گئی ،جس پر عمل ہونا لیکن قیادت کے مین
مطالبات وفاقی حکومت سے ہیں جنہوں نے اب تک کوئی مذاکرات یا دادرسی
نہیں کی ہے کہ یہ لوگ پچاس دنوں سے کیوں بیٹھے ہیں ، رمضان کا مقدس
مہینہ لوگوں نے کھلے آسمان کے نیچے گزارا۔ ان کے مطالبات پر غور
کرنا چاہیے اور ان کے تحفظات دور کرکے ان کو پرامن طریقے سے
احتجاجی دھرنا ختم کرنے پر راضی کرنا چاہیے ، پورا رمضان مجلس وحدت
المسلمین کی جانبذوں نے پرامن طریقے سے دھرنا دیااور اپنا احتجاج
ریکارڈ کیا جس کو تقریباً تمام پارٹیوں کی رہنماؤں نے وزٹ کیا اور
احتجاجی کیمپ اور دھرنے کی تائید بھی کی لیکن اس کے باوجود بے حس
اور نا اہل حکومت کو کچھ اثرنہیں پڑا رہاہے۔ وزیراعظم کو تو پاناما
لیکس نے پریشان کر رکھا ہے اور دو مہینے سے ملک سے باہر ہے لیکن
یہاں نون لیگ کی وزرا بھی اپنی موج مستی میں ہے ان کو کوئی پروا
نہیں کہ ملک میں کیا ہورہاہے ،عوام کی کیا پریشانی ہے ، رمضان کے
مقدس مہینے میں لوگ مسجدوں کے بجائے سڑکوں پر حکومت کے خلاف دھرنا
کیوں دے رہے ہیں۔ لوڈ شیڈنگ نے بھی عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔
اﷲ نہ کرے کہ مجلس وحدت المسلمین کی قیادت اور کار کنوں کا صبر اور
حوصلہ جواب دے اور یہ لوگ اپنے پرامن احتجاج کو پر تشدد بنا دیں
کیا تب حکومت کو ہوش آئے گی؟ جب تک سڑ کو ں کو بلاگ نہ کیا جائے ،
میٹرو بس کے اسٹیشنزکو جلایا نہ جائے ، سرکاری اور غیرسرکاری املاک
کو نقصان نہ پہنچے کیا اس وقت تک ان کو سمجھ نہیں آئی گی؟ اگر کل
شیعہ برادری پورے ملک میں حکومت کے خلاف احتجاج کا اعلان کرے اور
سڑ کوں کو بلاک کر یں تو پھر یہ حکومت کیخلاف سازش ہوگی جس طرح
عمران خان نے صرف چار حلقوں میں دھاندلی پر تحقیقات کا مطالبہ ایک
سال سے کرتے رہیں جب حکومت کو ہوش نہ آیا اور انہوں نے اسلام آباد
میں دھرنا دیا تواس کو حکومت نے سازش قرار دیا کہ سب حکومت کے خلاف
سازشی ہو رہی ہے ۔ اب جب ان لوگوں کا صبر ختم ہوجائے گا تو حکو مت
جو شہید بننے کیلئے بے قرار ہے تو یہ بھی حکومت کے خلاف سازش کا
حصہ ہوگا۔ ملک کو جوآج کئی سطح پر چیلنجز کا سامنا ہے وہاں پر
اسلام آباد میں کئی دنوں سے دھرنے پر پوری حکومت کی خاموش لمحہ
فکریہ ہے جبکہ وزیرداخلہ نے بھی چھپ کا روزہ رکھا ہوا ہے۔ حکومت
ہوش سے کام لیں اور مجلس وحدت المسلمین کی قیادت سے مذاکرات کرکے
مسئلے کاحل نکلے اور دھرنے کو پرامن طریقے سے ختم کریں ۔ عوام کو
ریلف دینا اور مطالبات کو پورا کرنا حکومت کاکام ہوتا ہے جسے نون
لیگ حکومت بالکل لاپروا ہے۔
|
|