ضلع اٹک کے غیور عوام کی خواہش ہے کہ فخرے اٹک میجر (ر) طاہر صادق پی ٹی آئی میں شامل ہوں

 ضلع اٹک کے عوام کی دلی خواہش ہے کہ فخرے اٹک اورعوامی سیاستدان میجر (ر) طاہر صادق ملک کی کسی بھی سیاسی پارٹی میں شمولیت کی بجائے صرف اور صرف چیئرمین عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوں۔پی ٹی آئی ضلع اٹک کے اکثریت پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی بھی یہ خواہش ہے کہ میجر (ر) طاہر صادق جیسا عوامی لیڈر ان کی جماعت میں شامل ہو۔ اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے پارٹی رہنما پہلے بھی کوشش کرتے رہے ہیں اور اب بھی ان کی کوشش جاری ہیں۔ میجر (ر) طاہر صادق اگر پی ٹی آئی میں شامل ہو جاتے ہیں تو ضلع اٹک میں دوسری سیاسی جماعتوں کی کمر ٹوٹ جائے گی۔

فخرے اٹک میجر (ر) طاہر صادق کے پاس ضلع اٹک میں عوام کے لاکھوں ووٹرز کا بڑاووٹ بنک موجود ہے۔ میجر (ر) طاہر صادق اگر پی ٹی آئی میں شامل ہو جاتے ہیں تو پی ٹی آئی اور میجر (ر) طاہر صادق کا ضلع اٹک میں ووٹ ملا کر اس میں کوئی شک نہیں کہ آئندہ الیکشن میں پی ٹی آئی میجر (ر) طاہر صادق کی قیادت میں ضلع اٹک میں کلین سویپ کرئے گی۔ بلکہ فوری طور پر اس کا بڑا فائدہ یہ ہو گا کہ ضلع اٹک میں ضلعی چیئرمین بھی پی ٹی آئی کا بن جائے گا۔ میجر (ر) طاہر صادق کو ضلع اٹک کی تمام تحصیلوں میں سیاسی اعتبار سے مکمل گرفت حاصل ہے۔

میجر (ر) طاہر صادق نے اپنے دور حکومت میں ضلع اٹک کی تمام تحصیلوں میں ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے ہیں۔ ہزاروں نوجوانوں کو روزگار مہیا کیا ہے۔ جو کہ ضلع اٹک کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔ میجر (ر) طاہر صادق ضلع اٹک کی عوام کے دلوں کی دھڑکن ہیں۔ لاکھوں چاہنے والے ہر وقت ان کیلئے دعا گو ہیں۔ میجر (ر) طاہر صادق دل کے سچے اور کھرے انسان ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی اور غریب عوام کا ساتھ دیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو چاہئے کہ وہ ضلع اٹک کے لاکھوں ووٹروں کے دلوں کی آواز سنیں اور میجر (ر) طاہر صادق کو فوری طور پر پی ٹی آئی میں شامل کریں۔عمران خان اس ملک کی ایک بڑی سیاسی پارٹی کے سربراہ ہیں۔ ان کا دل اور دماغ بڑا ہونا چاہئے۔ محبت ، جنگ اور سیاست میں ہرچیز جائز ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان صاحب ذرا سوچیئے کہ سیاست میں کبھی بھی کسی پر بھی دروازے بند نہیں کیئے جا سکتے ۔ بلکہ جو بھی سیاست دان آنا چاہئے اسے کھلے دل سے خوش آمدید کہنا چاہئے۔ اس وقت بھی ایسے لیڈر اور کارکنان موجود ہیں جو کہ مسلم لیگ (ن) ، پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی پارٹی کو چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہوئے ہیں۔عمران خان کو چاہئے کہ وہ یہ سنہری موقع ہاتھ سے نہ جانے دیں ۔ضلع اٹک میں میجر (ر) طاہر صادق کو پی ٹی آئی میں شامل کرنے کیلئے پی ٹی آئی کی اعلی قیادت کے رہنما بھی رضا مند ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو چاہئے کہ وہ بڑے پن کا مظاہرہ کریں پارٹی کے رہنماؤں ، ورکروں اور ضلع اٹک کے عوام کی خواہش پر وہ فخرے اٹک اور عوامی لیڈر میجر (ر) طاہرصادق کو پی ٹی آئی میں شامل کر کے ایک بڑا سیاسی دھماکہ کر دیں تاکہ ضلع اٹک کی عوام میں خوشی کی لہر دوڑ جائے ۔ اگر میجر (ر) طاہر صادق پی ٹی آئی میں شامل ہو جاتے ہیں تو اس کا سب سے زیادہ نقصان مسلم لیگ (ن) کو ہو گا۔

محترم عمران خان صاحب ملک میں کسی بھی سیاسی پارٹی کو اپنا ووٹ بنک بڑھانے کیلئے ایک ایک ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ جس کیلئے ہر پارٹی دن رات سخت محنت کرتی ہے۔ایک ایک ووٹ جمع کرنے کی بجائے صرف ایک ہی ایسے سیاسی لیڈر کو شامل کیا جائے جس کے پاس لاکھوں کا ووٹ بنک ہو تو اس سے بہتر اور کیا ہو گا۔میجر (ر) طاہر صادق بھی ایسا ہی ایک عوامی سیاستدان ہے جس کے پاس ضلع اٹک میں لاکھوں ووٹرز کا ووٹ بنک موجود ہے جس سیاسی پارٹی میں بھی یہ شامل ہو گا وہ اس کے ووٹ بنک سے ضرور فائدہ اٹھائیں گے۔

میجر (ر) طاہر صادق نے ہمیشہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑی ہے۔ یہ وہ واحد عوامی لیڈر ہیں جو کہ اپوزیشن میں ہونے کے باوجود بھی عوام سے مکمل رابطہ میں ہیں اور آج بھی عوام کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہروقت کوشاں ہیں۔ضلع اٹک کی غیور عوام کا یہ فیصلہ ہے کہ میجر (ر) طاہر صادق کو پی ٹی آئی میں شامل ہونا چائیے۔

خان صاحب سیاست میں کوئی بھی چیز حرف آخر نہیں ہوا کرتی۔ سیاسی پارٹیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد کرنا ہی پڑتا ہے۔ آج نہیں تو کل سہی۔ عمران خان صاحب ایک ادنہ سا لکھاری ہونے کی حثیت سے میرا آپ کو یہ مشورہ ہے کہ میجر (ر) طاہر صادق کو پی ٹی آئی میں فوری طور پر شامل کرنے کا اعلان کریں اس کا فائدہ آئندہ الیکشن میں واضح طور پر نظر آئے گا۔ اور آپ تسلیم کریں گے کہ آپ کا یہ فیصلہ درست تھا۔کیونکہ ضلع اٹک کی عوام یہ چاہتی ہے کہ میجر (ر) طاہر صادق صرف اور صرف پی ٹی آئی میں شامل ہوں۔عمران خان صاحب اپنی ذات کو پس پشت ڈال کر اس ملک اور پی ٹی آئی کیلئے ذرا سوچئے گا ضرور ۔۔۔
Faisal Munir
About the Author: Faisal Munir Read More Articles by Faisal Munir: 4 Articles with 2443 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.