ڈاکٹر سلمان ہمایوں،عظیم پاکستانی کا عظیم پوتا
(Athar Massood Wani, Rawalpindi)
امریکہ میں مقیم پاکستانی نژاد ڈاکٹر کی اس ایجاد سے دنیا بھر میں بصارت سے محروم انسانوں میں دیکھنے کی صلاحیت حاصل کرنے کی امید پیدا ہوئی ہے ۔اس ایجاد کی ضرورت خاص طور پر بھارتی مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ہے جہاں بھارتی فورسز کی پیلٹ گن فائرنگ سے سینکڑوں کی تعداد میںکشمیری بچے،لڑکیاں،جوان ،بوڑھے بری طرح زخمی ہو کر اپنی آنکھوں،بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔اس وقت جبکہ ریاست جموں و کشمیر کے عوام ہندو ڈوگرہ راج کے خلاف اپنے حقوق کی جدوجہد میں مصروف تھے، انڈین کانگریس نے ریاست کی بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ شیخ عبداللہ کو اپنے دام میں پھانس لیاتھا ،ڈوگرہ راج بھی انڈین کانگریس کی حمایت میں رہا۔کشمیری مسلمانوں پر مظالم کی صورتحال اور ان کی بے بسی میں قائد اعظم محمد علی جناح نے ریاستی مسلمانوں کی رہنمائی کی اور ان کے لئے ہر سطح پر آواز بلند کی۔یوں ریاست کشمیر اور پاکستان کے درمیان گہرے تعلق میں قائد اعظم محمد علی جناح کی شخصیت کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔بانی پاکستان محمد علی جناح مسلمانان برصغیر کے سچے رہنما تھے،قائد اعظم تھے ۔ڈاکٹر کرنل الہی بخش پاکستان کا ایک ایسا عظیم سپوت تھا جس پر ہماری تاریخ فخر کرتی ہے۔اب ڈاکٹر کرنل الہی بخش کے پوتے نے عالم انسانیت کی خدمت کے لئے ایک شاندار اور بے مثال کردار ادا کیا ہے۔ ڈاکٹر سلمان ہمایوں ایک عظیم پاکستانی کا عظیم پوتا ہے۔عالم انسانیت کے لئے ایسی منفرد ایجاد پر پاکستانی اورکشمیری ان کے معترف ہیں اور اس ایجاد پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ تمام دنیا کے انسانوں کوڈاکٹر سلمان ہمایوں کی اس عظیم خدمت انسانی پر ان کا شکر گزار ہونا چاہئے۔ |
|
پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر مارک سلمان
ہمایوں کی ایک حیران کن ایجاد سے اب بصارت سے محروم افراد بھی دیکھنے کی
صلاحیت حاصل کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ ڈاکٹر مارک سلمان ہمایوں نے ایک
ایسی کمپیوٹر چب ایجاد کی ہے جو آنکھ کے اندر نصب ہو گی اور بصارت سے محروم
انسان دوباردیکھنے کی صلاحیت حاصل کر لیں گے۔ان کی اس ایجاد کو '' بائیونک
آئی'' کا نام دیا گیا ہے۔ڈاکٹر سلمان ہمایوں کا کہنا ہے کہ جب وہ میڈیکل
طالب علم تھے اس وقت ان کی دادی بینائی سے محروم ہو گئی تھیں اور اسی وقت
انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ کوشش کریں گے کہ بینائی سے محروم افراد کو بھی
دیکھنے کے قابل بنایا جا سکے۔انہیں اسی سال امریکہ کا صدارتی ایوارڈ بھی مل
چکا ہے جو انہوں نے صدر اوبامہ سے وصول کیا تھا۔ہمایوں کے کامیابی کے بارے
میں صدر براک اوباما نے کہا کہ امریکی تخلیقی صلاحیتوں کو ایک بہتر مستقبل
کی طرف انسانیت کی رہنمائی کر رہا ہے اور ڈاکٹر سلمان ہمایوں نے اس کی ایک
عملی مثال قائم کی ہے۔.53سالہ ڈاکٹر سلمان ہمایوں نے نارتھ کیرولینا
یونیورسٹی سے بائیو میڈیکل انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور اس
وقت لاس اینجلس میں یونیورسٹی آف سائوتھ کیرولینامیں پروفیسر آف بائیو
میڈیکل انجینئرنگ کے طور پر آئی انسٹیٹیوٹ کے سربراہ ہیں۔بصارت سے محروم
افراد کو بینائی عطا کرنے والی ڈاکٹر سلمان ہمایوں کی ایجاد کردہ ''
بائیونک آئی''اس وقت برطانیہ، کینڈا، فرانس، اٹلی، جرمنی، ہالینڈ، ترکی اور
سعودی عرب میں مہیاہے۔
ڈاکٹر سلمان ہمایوں کی ایک سو کے قریب ایجادات 'پیٹنٹ '' ہیں۔ڈاکٹر
ہمایوںکے تحقیقی منصوبوں میںاعلی درجے کی انجینئرنگ کے ذریعے آنکھوں کی
بیماریوں کے علاج پر توجہ مرکوزکی اور کئی اہم امریکی اداروں میں اعلی
عہدوں پہ فائز ہیں۔ڈاکٹر ہمایوں آرگس دوم ریٹنا مصنوعی اعضا ایجاد ،جینیاتی
ریٹنائٹس پگمنٹو مریضوں کی مدد کے لئے ڈیزائن کیا اور ایک ریٹنا تیار کرکیا
۔ر فروری 2013 میں امریکی ادارے FDA کی طرف سے اس ایجاد کومنظور کیا گیا
اورجون2014میں پہلے مریض نے نئے ایجاد کردہ اس آلے کی مدد سے ایک ہفتے کے
لئے بصارت حاصل کی۔ ڈاکٹر سلمان ہمایوں کا شمار امریکہ کے اہم طبی
ماہر،انجینئر،سائینسدان اور موجد کے طور پر کیا جاتا ہے۔ٹائم میگزین کے
مطابق ڈاکٹر سلمان ہمایوں کی یہ تہلکہ خیز ایجاد دنیا کے 10بڑی ایجادات میں
شامل ہے۔
سلمان ہمایوں پاکستان میں پیدا ہوئے اور 1972میں اپنی فیملی کے ساتھ امریکہ
منتقل ہوئے۔ڈاکٹرسلمان ہمایوں کو یہ انفرادیت اور اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ
بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے ذاتی معالج کرنل ریٹائرڈ الہی بخش
کے پوتے ہیں۔لیفٹیننٹ کرنل ڈاکٹر الہی بخش کا تعلق وسطی پنجاب کے آنکھوں کے
امراض کے ایک ماہر حکیم خاندان سے ہے جوپنجاب کے مہاراجہ رنجیت سنگھ کے
ذاتی معالج بھی رہے۔الہی بخش 16 سال کی عمر میں انگلینڈ چلے گئے اور،
یونیورسٹی آف لندن، اور آکسفورڈ میں طب کی تعلیم حاصل کی۔قیام پاکستان کے
بعد 43 سال کی عمر میں وہ پہلے مسلمان کے طور پر لاہور میں کنگ ایڈورڈ
میڈیکل کالج کے پرنسپل مقررہوئے۔انہوں نے پاکستان میں جدید تعلیم کے لئے
بھی شاندار خدمات انجام دیں۔ان کے یاد گار کاموں میں ان کی تحریر کردہ
کتاب'' المسایل جدید طبی علاج'' بھی شامل ہے۔ان کی وفات1960میں ہوئی۔ کرنل
ریٹائرڈ الہی بخش بانی پاکستان کے ذاتی معالج بھی رہے اور قائد اعظم ان پر
بہت اعتماد کیا کرتے تھے۔ ڈاکٹر الہی بخش نے'' قائد اعظم محمد علی جناح کے
آخری دن/لمحات'' کے نام سے ایک کتاب میں قائد اعظم کے ساتھ گزرا وقت اور
مختلف موضوعات پر قائد کی کئی باتیں بھی بیان کیں۔ڈاکٹر الہی بخش لکھتے ہیں
کہ قائد اعظم ایک لمحے بھی آرام نہیں کیا ۔قائد اعظم کشمیر میں جنگ، مسلح
افواج، جمود کا شکار معیشت، خالی ٹریژری، مفلوج انتظامیہ اور، پناہ گزینوں
کے مسئلے پر سب سے زیادہ فکر مند تھے۔ اکثر ان کی نیند میں وہ پاکستان ،
کشمیر، مہاجرین، آئین کے الفاظ بولتے تھے جس سے ان امور کے بارے میں ان کی
گہری فکر مندی کی عکاسی ہوتی ہے۔وہ لکھتے ہیں کہ قائد اعظم نے مجھ سے اکثر
ایک نئے آئین کے بارے میں، کشمیر کے بارے میں، پناہ گزینوں کے بارے میں
باتیں کیں،ان کے پاس زندگی کا وقت کم تھا لیکن وہ اس حالت میں بھی اپنے
ملکوں اور لوگوں کے لئے کچھ کرنا چاہتے تھے۔
امریکہ میں مقیم پاکستانی نژاد ڈاکٹر کی اس ایجاد سے دنیا بھر میں بصارت سے
محروم انسانوں میں دیکھنے کی صلاحیت حاصل کرنے کی امید پیدا ہوئی ہے ۔اس
ایجاد کی ضرورت خاص طور پر بھارتی مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ہے جہاں بھارتی
فورسز کی پیلٹ گن فائرنگ سے سینکڑوں کی تعداد میںکشمیری بچے،لڑکیاں،جوان
،بوڑھے بری طرح زخمی ہو کر اپنی آنکھوں،بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔اس وقت
جبکہ ریاست جموں و کشمیر کے عوام ہندو ڈوگرہ راج کے خلاف اپنے حقوق کی
جدوجہد میں مصروف تھے، انڈین کانگریس نے ریاست کی بڑی سیاسی جماعت کے
سربراہ شیخ عبداللہ کو اپنے دام میں پھانس لیاتھا ،ڈوگرہ راج بھی انڈین
کانگریس کی حمایت میں رہا۔کشمیری مسلمانوں پر مظالم کی صورتحال اور ان کی
بے بسی میں قائد اعظم محمد علی جناح نے ریاستی مسلمانوں کی رہنمائی کی اور
ان کے لئے ہر سطح پر آواز بلند کی۔یوں ریاست کشمیر اور پاکستان کے درمیان
گہرے تعلق میں قائد اعظم محمد علی جناح کی شخصیت کو کلیدی حیثیت حاصل
ہے۔بانی پاکستان محمد علی جناح مسلمانان برصغیر کے سچے رہنما تھے،قائد اعظم
تھے ۔ڈاکٹر کرنل الہی بخش پاکستان کا ایک ایسا عظیم سپوت تھا جس پر ہماری
تاریخ فخر کرتی ہے۔اب ڈاکٹر کرنل الہی بخش کے پوتے نے عالم انسانیت کی خدمت
کے لئے ایک شاندار اور بے مثال کردار ادا کیا ہے۔ ڈاکٹر سلمان ہمایوں ایک
عظیم پاکستانی کا عظیم پوتا ہے۔عالم انسانیت کے لئے ایسی منفرد ایجاد پر
پاکستانی اورکشمیری ان کے معترف ہیں اور اس ایجاد پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
تمام دنیا کے انسانوں کوڈاکٹر سلمان ہمایوں کی اس عظیم خدمت انسانی پر ان
کا شکر گزار ہونا چاہئے۔ |
|