شکوہ

 مورخہ 17ستمبر2016کو روزنامہ ایکسپریس میں کہنہ مشق کالم نویس جناب ساجد علی ساجد صاحب کا کالم "تنخواہ بند ہونے کی خبر پر وزیروں میں کھلبلی"پڑھابہت لطف آیا کیونکہ ایک ایسے حساس موضوع کو محترم نے مزاح کا رنگ دیا ہے جس سے قدرتی طور پر ایک المیہ جنم لیتا ہے۔لیکن گستاخی کی معافی چاہتے ہوئے یہ بات ضرور کرنا چاہوں گاکہ ایک ایسی خبر جس سے بالواسطہ وزیروں ،مشیروں کا تعلق ہے کی بھنک جناب ساجد صاحب کو پڑی اور ساجد صاحب کے قلم نے مزاح اُگلناشروع کردیا لیکن المیہ یہ ہے کہ مورخہ ،3اگست 2016تقریبا (48) دن سے پاکستان اسٹیل کے بے بس و بے کس مزدور تنخواہوں کی چھ ماہ سے عدم ادائیگی ،2013 سے ریٹائرڈ ملازمین کے بقایا جات ،ملازمین کے اپنے جمع شدہ پراویڈنٹ فنڈز،الاؤنسز کی کٹوتیاں اور پاکستان اسٹیل جیسے اہم اثاثے کو بند کر دینے کی پاداش میں دھرنا دئیے بیٹھے ہیں ۔پاکستان اسٹیل کے ڈکیت ان کی زندگی بھرکی جمع پونجی ان کے سامنے لوٹ کر لے گئے اور آج بھی وہ مراعات یافتہ ہونے کے مزے لے رہے ہیں موجودہ صورتحال میں پاکستان اسٹیل کے ملازمین کوڑی کوڑی کو محتاج ہو گئے ہیں ان کے اہل و عیال کا گزارا کیسے ہو رہا ہو گا؟ان کے بچوں کی فیسوں کی ادائیگی نہ ہونے کی بناء پر بچوں کو اسکولوں،کالجوں،یونیورسٹیوں سے نکالا جا رہا ہے ملازمین کے بچوں کا مستقبل تاریک ہو چکا ہے اب انکے سامنے بھوک پیاس ،بارش،آندھی،طوفان،عید ،بقر عید بے معنی ہوگئے ہیں افسوس کا مقام یہ ہے کہ 48دن گزرنے کے باوجود کسی میڈیا یا حکمراں کا وجود نظر نہیں آیا ساجد صاحب کے قلم نے وزیروں اور انکی بیگمات کی فکر میں صفحات کو سیاہ کرنا تودرست سمجھا لیکن ان دھرنا دینے والوں کی بھوک ،پیاس ،عید، بقرعید کی خوشیوں سے محرومی ساجد صاحب کے قلم نے محسوس کرنا ضروری نہیں سمجھا۔کیونکہ یہ عام لوگ ہیں یہ کیڑے مکوڑے ہیں خبر اس لئے نہیں بنتی کہ انھوں نے کوئی کرپشن نہیں کی کیونکہ کرپشن میں ملوث ہی افراد مراعات کی فہرست میں شامل ہوتے ہیں غریب غرباء کے لئے کیا قلم اُٹھائیں یہ وقت کا ضیاع ہے یہ تو پیدا ہی بھوک پیاس سے مر نے کیلئے ہوتے ہیں ۔

"جناب ساجدعلی ساجد صاحب نے اپنے کالم میں تحریر فرمایا کہ تحریک انصاف نے وزیروں کی تنخواہیں بند کرنے کے لئے ایک قراردادپیش کی ہے لیکن تحریک انصاف کی اس تحریک کی تفصیلات منظر عام پر نہیں آئیں ہیں عام خیال یہ ہے کہ وزیر اعظم سمیت تمام وزیروں کی سر گرمیاں قومی مفاد میں نہیں ہیں"

ہم جناب ساجدصاحب کو حقیقت سے آگاہ کرنا ضروری سمجھتے ہیں مورخہ 23اگست2016شام5بجکر 49منٹ پر تحریک انصاف کے سینئر رہنما ،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیدوار کے چیئرمین جناب اسد عمر صاحب پاکستان اسٹیل کے جناح گیٹ پر دئیے گئے دھرنے میں مزدوروں کیساتھ اظہار یکجہتی کے لئے تشریف لائے اور انھوں نے کثیر تعداد میں دھرنے کے شرکاء سے یہ وعدہ کیا کہ مورخہ3ستمبر کو شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے سیشن میں میں وزیر اعظم سمیت تمام وزراء کی تنخواہ روکنے کی قرارداد پیش کروں گا(اس تقریر کی وڈیو موجود ہے )۔ انھوں نے اپنی تقریر میں فرمایا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ غریب ملازمین کے بچے فاقوں سے مریں اوروزیراعظم اور وزراء عیش و عشرت میں مگن رہیں،حکومت کے پاس وزیروں کے ناز نخرے اُٹھانے کے لئے پیسے ہیں اور اسٹیل مل،مشین ٹول فیکٹری اور دیگر سرکاری اداروں کو تنخواہیں اور واجبات دینے کے لئے خزانے خالی ہیں۔جناب عالیٰ! متذکرہ تحریک اسی سلسلے کی کڑی ہے یہ جھوٹے سچے ذرائع نہیں ہیں آپ کی تحریر کے مطابق جنھیں آپ غیر جانبدارمبصرین گردانتے ہیں ان میں یہ تحریک قطعاً پسند نہیں کی گئی ہے کیونکہ اس سے وزیروں کے اہل خانہ متاثر ہو رہے ہیں تو جناب غریب ملازمین کے اہل خانہ کا کیا ہو؟ میں ان مبصرین اور خصوصاً آپ سے استدعا کروں گا کہ آپ خود بھوکے پیاسے ملازمین کے دھرنے کے شرکاء سے ملاقات کریں ،وزیروں کو چھوڑیں غریبوں کا ساتھ دیں تواﷲ پاک آپ کو جزائے خیر سے نوازے گا ۔میرے قلم سے نکلے الفاظوں کی سختی نے آپ کی دل آزاری ہو تو میں معذرت خواہ ہوں۔
Sheikh Muhammad Hashim
About the Author: Sheikh Muhammad Hashim Read More Articles by Sheikh Muhammad Hashim: 77 Articles with 91034 views Ex Deputy Manager Of Pakistan Steel Mill & social activist
.. View More