تحریر: ریما نور رضوان، کراچی
سنا ہے بہت ہی خون سستا ہے وہاں کا
اک بستی جیسے لوگ کشمیر کہتے ہیں
کشمیر 79برسوں سے غلامی کی زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے۔بھارت کے ظلم وستم کے
زیر ہے۔ بھارت کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم یقین دہانی کرواتے ہیں کہ
جیسے ہی امن کی فضاء قائم ہوگی۔ ہم اپنی تمام فوجیں کشمیر سے نکال لیں گے۔
پھر یہ فیصلہ کشمیر کی عوام پر چھوڑ دیا جائے گا کہ وہ بھارت یا پاکستان
میں سے کس کا حصہ بننا چاہے گے۔ یہ بات وزیراعظم صاحب کہہ کر یکسر فراموش
کرگئے اور بھارتی عوام بھی اگر کشمیر کو رائے شماری کا حق دیا جائے تو
بلاشبہ کشمیری عوام کا فیصلہ پاکستان کے حق میں ہی ہوگا۔ بھارت کے لاتعداد
سپاہی کشمیری عوام پر مسلسل جبر و ظلم کررہے ہیں۔ہر ہر طرح کا سخت رویہ اور
جارحانہ انداز روا رکھا ہواہے۔ کوئی بھی کشمیریوں کا پرستان حال نہیں۔
کشمیریوں کی بہن بیٹی کی عصمت محفوظ نہیں۔ بلاناغہ نجانے کتنے
جوان۔بچے۔بوڑھے آزادی کے حصول کے لیے لڑتے لڑتے جام شہادت نوش فرمالیتے ہیں۔
کشمیری عوام تو جہدوجہد کرتے آرہے ہیں گزشتہ 79سالوں سے ظلم، جبر ،زیادتی،تشدد،کے
خلاف لڑتے ہوئے اپنی قیمتی انمول جانوں کا نذرانہ پیش کرتے آرہے ہیں۔ بے
گناہوں کا بے وجہ خون بہایا جاتا ہے۔ہماری حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی
ہے۔سالوں سے بھارتی فوج نے کشمیریوں پر ظلم و ستم کی انتہا کی ہوئے
ہے۔حکومت میں کسی نے بھی کوششیں نہ کی سنجیدگی سے کوئی اقدامات نہ کئے
گئے۔کشمیر کو پاکستان کا حصہ نہ بنایا گیا۔ جتنے بھی کشمیری آزادی کی
جدوجہد حاصل کرنے کی لگن میں شہید ہوچکے ہیں ان کا نام تاریخ میں ہمیشہ
جاوداں رہے گا۔ روزانہ شہید ہوتے کشمیری ہمت نہیں ہارتے روزانہ اپنے بھائی،
بیٹے،کو سبز ہلالی پرچم میں لپیٹتے ہوئے کشمیریوں میں آزادی کا جذبہ شدت سے
سر اٹھاتا ہے۔ یہی جذبہ آزادی کشمیریوں میں نئی امنگ و ترنگ بھر دیتا ہے۔
ہر پاکستانی کے دماغ میں یہ سوالات آتے ہیں۔ کشمیری عوام کب تک نہ حق شہید
ہوتی رہے گی۔ کیا کوئی کشمیر کو بھارت کے شکنجے سے آزاد نہ کرا پائے
گا۔کشمیر کی زمین کب تک اپنے باسیوں کا خون جذب کرتی رہے گی۔ کشمیر کی
فضاؤں میں کب تک ماؤں۔بہنوں۔بچوں۔کی سسکیاں اور آہیں گونجتی رہیں گئیں۔
پاکستان کے آواز بلند کرنے پر نہ صرف پاکستان کو بھارت کی جانب سے آنکھیں
دکھائی گئیں الٹا بھارت نے پاکستان کو سرجیکل اسٹرائیک کی بھی دھمکی دے
ڈالی۔ غنڈا گردی اور جھو ٹ کا پلند تیار کرنے والے بھارت نے پاکستانی سرحد
کی خلاف ورزی کر کے اپنی ہی عوام کو مامو بنا ڈالا کہ پاکستان میں سرجیکل
اسٹرئیک کر ڈالا۔ جس پر نہ صرف مودی سرکاری کو اپنی اپوزیشن کی تنقید کا
سامنا کرنا پڑا الٹا عوام نے بھی اسے آڑے ہاتھوں لیا۔
کہتے ہیں گیدڑ کی جب موت آتی ہے تو وہ شہر کا رخ کرتا ہے۔ اب مودی سرکاری
کی موت قریب آگئی جبھی وہ عجیب و غریب حرکتیں کر رہا ہے۔ پاکستان پر بھارتی
دراندازی کا سیدھا سیدھا مطلب کہ اب کشمیر کی آزادی کا سورج طلوع ہونے والا
ہے۔ مجھے اپنے رب العزت پر قوی یقین و اعتماد ہے کہ کشمیر کی سر زمیں پر ان
شاء اﷲ بہت جلد آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔ اﷲ پاک پاکستان کی پاک فوج، پاک
فضائیہ، پاک بحریہ کی حفاظت فرمائے۔ دشمنوں سے ہمارے ملک کو محفوظ رکھے۔ ان
شاء اﷲ پاک بہت جلد اس مکالمے پر عمل درآمد ہوگا۔ وہ وقت دور نہیں۔ لے کر
رہیں گے کشمیر۔ بن کر رہے گا پاکستان۔ |