ہیں زمانے میں اور بھی غم ’’ٹرمپ ‘‘ کے سوا

پاکستانی میڈیا، تجزیہ نگاروں، سیاستدانوں اور عوام میں، ڈونالڈ ٹرمپ کی بحیثیت امریکی صدر جیت اور ہلیری کلنٹن کی ہار کے بعد جو صف ماتم بچھی ہوئی ہے وہ سمجھ سے بالاتر ہے، محسوس یہ ہوتا ہے کہ پاکستانی عوام کی اکثریت، ٹرمپ کی جیت سے قبل کی تمام امریکی حکومتوں ، صدور اور بحیثیت وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کی پاکستان کے حوالے سے کارکردگی اور پالیسیز کو پاکستان اور پاکستانی عوام کے حق میں گردانتی ہے ۔ جب کے حقیقت یہ ہے کہ قیام پاکستان سے لے کر آج تک ، امریکا نے وقت پڑنے پر ہمیشہ پاکستان اور اس کے عوام کود ھوکہ دیا ہے اور اپنا مفاد عزیز رکھا ہے لہٰذا س بے جا بحث اور تجزیوں کا خاتمہ ہو جانا چاہیے کہ ٹرمپ بہتر ہے یا ہلیری اور امریکا یا کسی اور ملک کے سربراہ یا عوام سے اس خوش فہمی میں مبتلا نہ ہوا جائے کہ وہ پاکستان یا مسلمانوں کی بہتری کے لیے کام کریں گے۔

اگر ہم واقعی اپنے ملک کو ترقی یافتہ دیکھناچاہتے ہیں تو اس کے لیے حکمرانوں کے ساتھ عوام کو بھی ا پنی سوچ اور رویے میں تبدیلی لانی ہوگی کیونکہ ہر ترقی یافتہ ملک اور قوم نے اپنے بل بوتے پر اقوام عالم میں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ آج ہمارا حال یہ ہے کہ عوام کی اکثریت بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ بچوں کی اکثریت تعلیم سے محروم ہے اور عوام کی اکثریت کو صحت کی بنیادی سہولیات اور پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے۔تھر اور چولستان کے عوام پانی اور غذائی قلت کا شکار ہیں ، تعلیم اور صحت کی سہولیات کا تو تذکرہ کرنا ہی بیکار ہے ۔ پی آئی اے، اسٹیل مل، ریلوے سمیت تمام سرکاری ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں ۔ تفرّقہ بازی اپنے عروج پر ہے جو مملکت کو گھن کی طرح چاٹ رہی ہے۔ سیاسی کشیدگی ہے کہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے اور ملک کی سیاسی صورتحال سے عوام ذہنی خلفشار کاشکار ہے۔ احتساب کے نام پر ادارے قائم ہیں لیکن احتساب ہونا تو دور کی بات، ان احتسابی اداروں میں ہی لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔ عوام انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھاتی پھر رہی ہے لیکن انصاف نایاب ہے ، اگر ملتا بھی ہے تو اس وقت جب بندہ دنیا سے کوچ کرجاتا ہے۔

موجودہ ملکی میں صورتحال میں وقت کا تقاضا ہے کہ حکمراں اور عوام دوسرے ممالک یا ملکی سربراہوں سے امیدیں لگانے کی بجائے ، خود اپنی حالت زار کو بدلیں، ہر بچے کو تعلیم کا حق دیں اور تعلیم کو عام کریں، صحت کی بنیادی سہولیات عوام کو مہیا کریں، سرکاری اداروں کو صحیح ڈھب پر لائیں ، حکمراں، علماء اور عوام تفرقہ بازی کے خاتمے کے لیے مل کر کام کریں، سیاسی جماعتیں ، سیاسی کشیدگی کو ختم کرکے عوام کی فلاح و بہبود کے حوالے سے کام کریں، احتساب اور عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم کریں تاکہ بحیثیت پاکستانی ہم بھی اقوام عالم میں کوئی مقام حاصل کرسکیں۔
Syed Muhammad Ishtiaq
About the Author: Syed Muhammad Ishtiaq Read More Articles by Syed Muhammad Ishtiaq: 44 Articles with 31660 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.