کرپشن سے لڑیں اور حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کریں

تحریر: آسیہ شاہین، چکوال
ملکی حالات کس سمت جا رہے ہیں کون پا کستان کا دوست ہے کو ن دشمن اس بات کا اندازاہ لگا نا مشکل ہو چکا ہے۔عوام اپنے خوابوں کی تعبیر کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا نے پر تل جاتے ہیں اور سیا ستدان ان نادان اور سادہ لوح انسانوں کی جا نوں دل اور ارمانوں کے ساتھ سیا سی کھیل کھیلتے ہیں۔یہ سچ ہے کہ سیاست کی گر ما گر می عروج پر ہے اور اس وقت دو سیا سی طاقتیں ایک دو سرے کے سا منے ایسے صف آراء ہیں جیسے پاکستان اور بھارت ۔ غور کرنے والوں کے لیے یہ بات بہت بڑی ہے مگر جو لوگ ان با توں کو اہمیت دیے بنا کسی ایک جماعت کی غلامی میں جتے ہوئے ہیں ان کے لیے بحر کیف لمحہ فکر یہ ہے۔
 
بانی پاکستان نے ایسے ملک کا خواب کبھی نہ دیکھا تھا۔اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ دھر نے کی سیا ست ایک بہتر قدم ہے ؟کیا یہ روایت اچھی ہے کہ جو بھی حکو مت اقتدار میں آئے اس کو گا لی گلوچ کر کے اس کی ٹا نگ کھینچ کر اس کو گرانے کی کو شش کی جائے۔ہاں اگر یہ سب عمران صا حب زرداری کے دور میں کرتے تو قا بل قبول ہوتا مگر اب تو حالات کا فی بہتر ہیں۔اب یہ بھی نہیں کہ عمران صا حب ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ جائیں وہ اپو زیشن کے فرائض نبھا تے ہوئے حکو مت کو ٹف ٹائم دیتے رہیں تا کہ حکومت بہتر سے بہترین کی طرف جائے۔مگر خدارا عوام کو اس معا ملے میں ذ لیل و خوار مت کریں۔جیسا کہ عمران صاحب کر تے ہیں کہ دور درازکے علاقوں سے غریب لوگوں اور نام نہاد کارکنوں کو بہلا پھسلا کر بلوا لیا جاتا ہے اور ان کو طر ح طرح کا لالچ دیا جاتا ہے اس کی مثال حال ہی سے اس بات میں مو جود ہے -

تحریک انصاف کے کارکنوں نے چندے کی واپسی کے لئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو خط لکھ دیا‘ خان صاحب آپ نے نہ ملاقات کی نہ وقت دیا نہ بنی گالہ سے نیچے عوام میں آئے براہ مہربانی ہمارے 100،100 روپے واپس کردیں۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے چندے کی واپسی کے لئے عمران خان کو خط لکھ دیا۔خط ضلع بھکر کی تحصیل دریا خان سے تعلق رکھنے والے آ دتہ نامی کارکن کی جانب سے لکھا گیا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ خان صاحب نے دھرنے کے لئے تمام کارکنوں سے سو سو روپے فنڈ لیا تھا۔خط میں کہا گیا کہ آپ نے بغیر فیصلہ کئے دھرنا موخر کردیا ہم ملاقات کیلئے آپ کی رہائش گاہ پر آئے مگر آپ نے ملاقات کیلئے وقت ہی نہیں دیا الٹا پانچ سے سات دن ہمیں بغیر بستروں کے روڈ پر سونا پڑا اور آپ بنی گالہ سے نیچے عوام میں آئے ہی نہیں۔ براہ مہربانی ہمارے سو سو روپے واپس کئے جائیں۔ واضح رہے کہ چند دن پہلے عمران خان نے اپنے خطاب میں دو نومبر کے دھرنے کو کامیاب بنانے کے لئے تمام کارکنوں سے اپیل کی تھی کہ کارکن سو سو روپے جمع کرائیں۔

سیا ستدان تو ضمیر کو سلا چکے مگر عوام سے التجاء ہے ہوش کے ناخن لیں۔ خود کو ان لوگوں کے چنگل سے آزاد کرائیں جو ملک کی ساکھ کو کھوکھلا کرنے پر تلے ہیں۔ ان سیاسی جلسوں اور جلوسوں میں سیاسی باووں کے ہاتھوں یرغمال بن کر کھٹ پتلی کی طرح ناچتے رہنے سے اچھا ہے کہ ملک و قوم کے لیے خود کو پیش کریں۔ آپ جس فیلڈ میں ہیں اس فیلڈ میں بہتر سے بہتر اور کرپشن سے پاک و صاف ایمانداری کے ساتھ کارکردگی دیکھائیں۔ شاید نچلی سطح پر کرپشن کا خاتمہ اور ایک اچھی قوم اس ملک کے لیے بہتر مستقبل تشکیل دے ڈالے۔ اچھے اور آئیڈیل ملک کے لیے لازمی ہے کہ کرپشن سے خود کو بھی بچائیں اور اپنے لیڈر کو بھی کرپشن نہ کرنے دیں۔
 
Maryam Arif
About the Author: Maryam Arif Read More Articles by Maryam Arif: 1317 Articles with 1141483 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.