سردارمحمد یوسف کی حافظ محمد سعید و دیگر سے ملاقاتیں

بسم اﷲ الرحمن الرحیم

سردار محمد یوسف جب سے وفاقی وزیر مذہبی امور بنے ہیں اس وزارت کا بھی ملک میں کوئی کردار نظر آنے لگا ہے۔ خیبرپختونخواہ کے ضلع مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے سردار یوسف بہت متحرک آدمی ہیں ۔ مسلمانوں کو باہم متحد کرنے اور ملک میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کے حوالہ سے وہ اپنے دل میں گہری تڑپ رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ کبھی اسلام آباد میں علماء ، شیوخ الحدیث اور دینی قائدین سے ملاقاتیں کر کے متفقہ نظام صلوٰۃ کے تحت ایک ہی وقت میں اذان و نماز کی ادائیگی کی کوشش کرتے دکھائی دیتے ہیں تو کبھی مختلف مسالک کے علماء کرام سے ملاقاتیں کرکے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا ماحول پیدا کرنے کی عملی کاوشیں کرتے نظر آتے ہیں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور کے رابطوں پر جب تمام مسالک کے علماء کرام نے مل بیٹھ کر نمازوں کے یکساں اوقات پر مشتمل نظام صلوٰۃ کیلنڈر تیار کیاجو تمام مسالک کیلئے قابل عمل تھااور پھر اسے ابتدائی طور پر وفاقی دارالحکومت اور گردونواح کی مساجد میں لاگو کیا توبعض حلقوں کی جانب سے ان خدشات کا اظہار کیا گیا کہ شاید اس پر عمل درآمد ممکن نہیں ہو گالیکن جب اسلام آباد کی مساجد میں ایک ہی وقت میں مساجد سے اذان کی آوازیں بلند ہوئیں اور پھر ایک ہی وقت میں نمازوں کی ادائیگی کا عمل شروع ہوا توسب نے محسوس کیا کہ اس کے زبردست اثرات ہوئے اور خود علماء کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے مطالبہ شروع کر دیاکہ نمازوں کیلئے یکساں اوقات پر مشتمل اس کیلنڈ ر پر ملک کے دیگر حصوں میں عمل درآمد کیلئے بھی صوبائی سطح پر سب سے رابطے کرنے چاہئیں۔سردار محمد یوسف کھلے دل کے آدمی اوروسیع ظرف رکھتے ہیں۔ یہ ان کی خوبی ہے کہ انہوں نے خود کو کسی ایک مکتبہ فکر کا نمائندہ بنا کر پیش نہیں کیا بلکہ جب سے انہوں نے وزارت سنبھالی ہے وہ تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور قائدین سے ملاقاتیں کررہے ہیں یہی وجہ ہے کہ آج تمام جماعتوں میں ان کا احترام پایا جاتا ہے اوربلاشبہ قدم قدم پر انہیں علماء کرام کی رہنمائی حاصل رہی ہے۔ حج کے حوالہ سے خاص طور پر جس طرح ان کی زیر نگرانی حجاج کرام کیلئے شاندار انتظامات کئے گئے اسے صرف پاکستان ہی نہیں سعودی عرب سمیت دنیا بھر کے مسلم ممالک کی جانب سے سراہا جارہا ہے۔امسال چونکہ مجھے خود بھی سعودی وزارت ثقافت و اطلاعات کی دعوت پرحج کیلئے جانے اوروہاں سرکاری سطح پرہونے والی تقریبات میں شرکت کا موقع ملااس لئے وہاں بھی مختلف شخصیات اور عرب میڈیا سے وابستہ صحافیوں سے حکومت پاکستان کی جانب سے بہترین انتظامات کا تذکرہ سننے کو ملا۔ ماضی میں جس طرح حج کے دنوں میں میڈیا پر ضیوف الرحمن کو ناقص سہولیات کی فراہمی و کرپشن کی خبریں آتیں اور پوری دنیا پر پاکستان کی جگ ہنسائی ہوتی تھی اس مرتبہ اﷲ کا شکر ہے کہ ایسی کوئی صورتحال پیدا نہیں ہوئی۔میں سمجھتاہوں کہ یہ عمل جہاں دنیا میں ا ن کی نیک نامی کا باعث بنا ہے یقینی طور پرآخرت میں بھی اﷲ تعالیٰ انہیں اجر عظیم سے نوازے گا۔سردار محمد یوسف تحفظ حرمین شریفین کے حوالہ سے بھی بہترین کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں۔ پچھلے چند دنوں میں انہوں نے اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں متعدد تقریبات میں شرکت کی اور اس سلسلہ میں اچھے جذبات کا اظہار کیا ہے۔اسی طرح مجھے اس وقت بہت زیادہ خوشی ہوئی جب وہ اتوار کی رات لاہور میں مرکز القادسیہ چوبرجی تشریف لائے اور جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید ودیگر قائدین سے ملاقاتیں کیں۔ ان کی آمد پر جماعۃالدعوۃ کی پوری قیادت نے کارکنان کی کثیر تعداد کے ہمراہ ان کا والہانہ استقبال کیااور بھرپور انداز میں ان کی عزت افزائی کی گئی۔ سردار یوسف صاحب کی جماعۃالدعوۃ کی قیادت کے ساتھ نجی مجلس میں شرکت کا موقع بھی ملا جہاں جماعت کے مرکزی قائدین سمیت دیگر مختلف جماعتوں کے رہنما بھی موجود تھے۔ اس دوران پروفیسرحافظ عبدالرحمن مکی جنہیں فن خطابت کا شہسوار سمجھا جاتا ہے‘ نے اپنے مخصوص اندازمیں جماعۃ الدعوۃ کا تعارف ،تعلیم کے میدان میں خدمات، دعوتی و ریلیف سرگرمیوں اور اتحاد امت کیلئے کی جانے والی کاوشوں پر روشنی ڈالی تو حاضرین مجلس کی جانب سے انہیں کھل کر داد دی گئی۔ان کا کہنا تھاکہ بعض قوتیں چاہتی ہیں کہ کسی طرح سعودی عرب سے حرمین شریفین کی خدمت اور حج کیلئے انتظامات کی ذمہ داری چھین لی جائے‘ اس کیلئے بے بنیاد پروپیگنڈا بھی کیا جاتا ہے جو کہ آسمان کی طرف منہ کر کے تھوکنے کے مترادف ہے۔بعد ازاں حافظ محمد سعید نے سردار محمد یوسف کی مرکز القادسیہ آمد پر پوری جماعت کی طرف سے انہیں خوش آمدید کہا اور بتایاکہ جماعۃالدعوۃ کس طرح ملک سے فرقہ واریت میں تشدد اور فتنہ تکفیر کے خاتمہ کیلئے کام کر رہی ہے اوراس کیلئے کس طرح تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر نے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فرقہ وارانہ قتل و غارت گری سے بیرونی قوتیں فائدہ اٹھا رہی ہیں اس لئے ہمیں اپنی کمزوریوں پر قابو پانا ہوگا۔ ہم نے فتنہ تکفیر کے حوالہ سے خصوصی طور پرلٹریچر تیار کیا اور لاکھوں کی تعداد میں اسے شائع کروا کے تقسیم کیا ہے جس کے دور رس اثرات مرتب ہو رہے ہیں لیکن یہ کام صرف ایک جماعت کا نہیں بلکہ سب کے کرنے کا ہے۔ حافظ محمد سعید نے اسلام آباد میں ایک وقت میں اذان و نماز کیلئے نظام صلوٰۃ کوخوش آئندقرار دیااور بتایاکہ جماعۃالدعوۃ نے اس فیصلہ کے فوری بعد میں مرکز قبااور دیگر مساجد میں فوری طور پر حکومتی فیصلہ پر عملدرآمد کی ہدایات جاری کیں۔ وزارت مذہبی امور اگر اس سلسلہ میں وطن عزیز کے دیگر شہروں میں بھی متفقہ نظام صلوٰۃ کے قیام کی کوشش کرتی ہے تو ہم ان شاء اﷲ مکمل طور پر ان کا ساتھ دیں گے۔ حافظ محمد سعید نے سردار محمد یوسف پر زور دیا کہ وہ ملک سے فرقہ واریت کے خاتمہ کیلئے تمام جماعتوں سے رابطہ کریں ۔ ان کی اس گفتگو کے بعد سردار محمد یوسف نے حافظ محمد سعید اور حافظ عبدالرحمن مکی کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا اور کہاکہ مذکورہ قائدین کی باتیں سن کر ان کی بہت حوصلہ افزائی ہوئی اور اتحاد امت کیلئے کوششوں کے حوالہ سے ان کا ذہن مزید کھلا ہے۔ سردار یوسف کی گفتگو نے بھی سب کو بہت متاثر کیا۔ ان کی ایک ایک بات میں اخلاص کی جھلک دکھائی دی۔انہوں نے بتایاکہ وزارت مذہبی امور کی طرف سے علماء و مشائخ کی ایک کونسل بنائی گئی ہے جو کوشش کر رہی ہے کہ ایسا نصاب تشکیل دیا جائے جس کے تحت ضروری اسلامی تعلیم اسکولوں و کالجوں اور عصری تعلیم دینی مدارس میں پڑھائی جاسکے۔ وزارت مذہبی امور کی سفارشات پر قومی اسمبلی اور سینیٹ سے قرارداد منظور ہوئی ہے کہ پہلی سے پانچویں تک ناظرہ قرآن اور چھٹی سے دسویں تک قرآن پاک تر جمہ کے ساتھ لازمی قرار دیاجائے اس پر جلد عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔اسی طرح ان کا کہنا تھا کہ ہم قرآن کمپلیکس بنا رہے ہیں جہاں قرآن مجید پر ریسرچ کی جاسکے گی جبکہ قرآن پاک کے شہید اوراق کی ری سائیکلنگ کیلئے سرکار ی سطح پر پلانٹ لگایا جارہا ہے تاکہ مقدس کتاب قرآن مجید کی بے حرمتی سے بچاجاسکے۔ انہوں نے جماعۃالدعوۃ لاہور کی طرف سے ناصر باغ مال روڈ پر بڑی تحفظ حرمین شریفین کانفرنس جس میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی‘ پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ اس پروگرام کا انعقاد کر کے پورے عالم اسلام کی ترجمانی کی گئی ہے۔ اس سے پوری دنیا کو ایک مضبوط پیغام پہنچا ہے کہ پاکستانی قوم سرزمین حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے ہر قسم کی قربانی پیش کرنے کیلئے تیار ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف اور جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اس مختصر سی تقریب کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو بھی کی اورحرمین شریفین کے دفاع اورمسلم امہ میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق رائے کا اظہار کیا ۔ انہوں نے بلوچستان میں ہونیو الے حالیہ بم دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ دھماکے اس لئے کئے جارہے ہیں کہ دشمن قوتوں کو پاک چین اقتصادی راہداری جیسے منصوبے ہضم نہیں ہو رہے او روہ نہیں چاہتے کہ پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہو ۔حافظ محمد سعید نے حج انتظامات کے حوالہ سے خاص طور پر سردار محمدیوسف کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ انہوں نے امسال کسی ایک حاجی سے بھی انتظامی امور میں کسی قسم کی کمی کا شکوہ کرتے ہوئے نہیں سنا جس پر ہم انہیں مبارکباد بھی پیش کرتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ سردار محمد یوسف کا مرکز القادسیہ آنا اور حافظ محمد سعید ودیگر قائدین سے ملاقاتیں کرنا خوش آئند عمل ہے‘ یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔اس سے ملک میں اتحادویکجہتی کی فضا پیدا ہوگی اور دشمن اپنے مذموم عزائم میں ناکام و نامراد ہو گا۔
Habib Ullah Salfi
About the Author: Habib Ullah Salfi Read More Articles by Habib Ullah Salfi: 194 Articles with 141347 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.