شکریہ جنرل راحیل شریف
(mohsin shaikh, hyderabad)
|
26 نومبر 2013 کو پاکستان آرمی چیف بننے کے
بعد جنرل راحیل شریف نے جس جواں مردی اور بہادری سے دہشت گردوں کا خاتمہ
کیا اور عوام کے دلوں میں گھر کیا۔ ماضی میں اسکی مثال نہیں ملتی۔ جنرل
راحیل شریف پہلے آرمی چیف تھے۔ جنہوں نے پاک فوج کے وقار کو مزید بلند کیا۔
جنرل راحیل شریف نے نہ صرف دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑا بلکہ دہشت گردوں
کے سہولت کاروں کو بھی لگام ڈالی اور دہشت گردی کے نیٹ ورک کو منطقی انجام
تک پہنچایا۔ جنرل راحیل شریف پہلے آرمی چیف تھے، جنہوں نے اپنے تین سالہ
تاریخی دور میں نا ممکن کو ممکن کر دیکھایا۔ جنرل راحیل شریف کے تین سالہ
تاریخی دور کو انکی کاوشوں کی بدولت تاریخ میں کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔
تاریخ میں اب جب بھی لکھا جائے گا۔ جنرل راحیل شریف سے پہلے اور بعد کا
موازنہ کیا جائے گا۔ یہ جنرل راحیل شریف کی شایان شان تھی کہ سابق صدر
پرویز مشرف نے اپنے دور میں گوادر پورٹ کی بنیاد رکھی۔ اور گوادر پورٹ کی
تعمیر کی تکمیل اور گوادر پورٹ کو مکمل آپریشنل کا کام سابق آرمی چیف جنرل
راحیل شریف نے پایا تکمیل تک پہنچایا۔ یہی نہیں سابق آرمی چیف جنرل راحیل
شریف نے ملک کو کئی بحرانوں سے نکالا اور عوام کو دہشت گردی سے نجات دلائی
۔ کرپشن کے خلاف بہتر اقدامات کیے، موجودہ حالات میں اس ملک اور عوام کو
جنرل راحیل شریف جیسے انسان کی مزید اشد ضرورت تھی۔ مگر افسوس کہ حکومت وقت
نے ایسے عظیم انسان کی مدت ملازمت میں توسیع نہ کیں۔
جنرل راحیل شریف نے اپنے ان تین سالہ قلیل عرصے میں پاکستان آرمی بری نیوی
فضائیہ کی نہ صرف بہترین کمانڈ کی بلکہ تینوں مسلح افواج کے ساتھ عوام کو
متحد کرکے ملک کو مضبوط کرکے جمہوریت کے تسلسل کو بھی برقرار رکھا۔ اور ہر
ادارے کی حالت بہتر کی۔ آپریشن زدہ علاقوں کی جلد بحالی کے کام کیے، دہشت
زدہ علاقوں میں جلد امن بحال کیا یہی وجہ ہے کہ آج عوام جنرل راحیل شریف کی
ریٹائرمنٹ پر افسردہ ہیں۔ جنرل راحیل شریف ایک سچے کھرے ایمانی جذبوں سے
سرشار اور شہدہ کے گھرانے سے تعلق رکھنے والے آرمی چیف تھے۔ ویسے ہر آنے
والے آرمی چیفوں نے پاکستان آرمی کی بہتر کمانڈ کیں۔ مگر سابق جنرل راحیل
شریف پہلے آرمی چیف تھے۔ جنہوں نے نہ صرف پاکستان کی مسلح افواج کی عمدہ
کمانڈ کیں۔ بلکہ مایوس عوام کو نئی امید دلائی۔۔ سابق جنرل راحیل شریف عوام
کے دلوں کی دھڑکن بن چکے تھے۔ اور سابق جنرل راحیل شریف قلیل عرصے میں سب
سے زیادہ مقبولیت حاصل کرنے والے پہلے آرمی چیف تھے ایک ایسا شخص جو راحیل
شریف کی محبت میں گرفتار ہوکر کراچی پریس کلب کے باہر راحیل شریف کی حمایت
میں بھوک ہڑتال پر بیٹھا تھا۔ اور یہ شخص اپنی جان کی بازی ہار گیا۔ اس شخص
کا یہ مطالبہ تھا کہ سابق جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی
جائے، مگر بد قسمتی ہے اس ملک کی کہ اس ملک میں ایک عام غریب انسان کی
فریاد سننے والا کوئی نہیں ہوتا۔ جنرل راحیل شریف نے اپنی مدت ملازمت میں
توسیع نہ لے کر ایک نئی تاریخ رقم کی۔ جنرل راحیل شریف نے سکبدوش ہونے سے
تین ہفتے پہلے ہی آرمی ہائوس خالی کردیا تھا، اور دوبارہ آرمی ہائوس نہیں
گئے اور اپنا سامان لے کر روانہ ہوگئے۔ فوج کی کمانڈ نئے آرمی چیف قمر
جاوید باجوہ کو سونپنے کے بعد آرمی ہائوس واپس جانے کے بجائے راحیل شریف
اپنی اہلیہ کے ساتھ گاڑی میں بیٹھ کر اپنے ذاتی گھر لاہور روانہ ہوگے۔
واضح رہے کہ جنرل راحیل شریف فوج کی طرف سے ملنے والے پلاٹ کو پہلے ہی شہدہ
کے خاندانوں کے لیے وقف کرچکے ہیں۔ جنرل راحیل شریف نے آرمی ہائوس قبل از
وقت خالی کرکے ایک اور قابل تقلید مثال قائم کردی۔ جیسے تاریخ میں سنہرے
حروفوں میں لکھا جائے گا۔ شکریہ جنرل راحیل شریف ہمیں تم پر فخر ہیں۔ خوش
آمدید جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب آپ جنرل راحیل شریف کے مشن کو آگے لے کر
چلے قوم آپ کے ساتھ ہیں۔
یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کے
یہ چمن تمہارا ہے تم ہو نغمہ خواں اس کے
اس چمن کے پھولوں پر رنگ و آب تم سے ہے
اس زمیں کا ہر ذرہ آفتاب تم سے ہے
اس زمیں کی مٹی میں خون ہے شہیدوں کا
ارض پاک مرکز ہے قوم کی امیدوں کا |
|