کالم اور کیک

عنوان پڑھتے ہی ذہن سوال کرتا ہے ان دونوں میں آخر تعلق کیا ہے؟ تفصیل میں جانے سے پہلے صرف اتنا کافی ہے کہ ان میں قدرِ مشترک حرف تہجی ہے- جی ہاں!! دونوں الفاظ اگر اردو میں ہوں تو َ َ ک َ َ اور اگر انگریزی میں ہوں تو َ َ C َ َ سے شروع ہوتے ہیں دوسری بات کہ دونوں الفاظ انگریزی کا اردو کا تحفہ ہیں یوں تو اس طرح کے بہت سے الفاظ نمونے کے لئے پیش کئے جاسکتے ہیں مگر اس وقت صرف ان دونوں کا خیال کچھ یوں آیا کہ اِدھر دل کیک بنانے کو چاہ رہا تھا اُدھر دماغ میں کالم لکھنے کا خیال جڑ پکڑ رہا تھا، کشمکش میں خاصا وقت نکل گیا اور پھر بالآخر دونوں کام بیک وقت کرنے کا فیصلہ کیا تو انکشاف ہوا کہ دونوں میں بہت سی باتیں مشترک ہیں! یعنی دونوں تخلیقی کام ہیں اس بات کی گواہی وہ لوگ دے سکتے ہیں جنہوں نے ان میں سے کوئی ایک یا دونوں کام کئے ہیں۔ ان دونوں امور میں ایک کرب آمیز بھٹی سے گزرنا پڑتا ہے مگر اس سے پہلے کے مرحلے بھی کچھ کم طویل اور تکلیف دہ نہیں ہیں!

سب سے پہلے تو پھینٹنے کا مرحلہ ہوتا ہے بلکہ اس سے پہلے چھاننے کا! کیک کےلئے تو میدہ اور بیکنگ پاؤڈر جبکہ کالم میں حقیقت اور مفروضے کو، خبر اور خواہش کو ۔۔۔۔۔چھان کر ملایا جاتا ہے- پھر پھینٹنے کی باری آتی ہے، اس عمل میں رقیق اشیاء کو پھینٹ کر خشک اجزاء ملائے جاتے ہیں- بالکل اسی طرح کالم میں موضوع کے اندر الفاظ سموئے جاتے ہیں- گویا اس فولڈنگ کے بعد ایک آمیزہ تیار ہوتا ہے جو بننے کے لئے اگلے مرحلے میں داخل ہوتا ہے- دونوں میں وقت اور تناسب کا خاص خیال رکھنا پڑتا ہے ورنہ تو کیک کے سخت ہونے کا خطرہ ہے یا پھر پھٹ کر بہہ جانے کا! اور کالم کا بے وقت ہونے پر اہمیت کھودینے کا- دونوں میں احتیاط لازم ہے۔

اس مرحلے پر دونوں میں کام میں یکسوئی انتہائی ضروری ہے- کوئی بھی مداخلت خواہ فون کی ہو یا دروازے کی گھنٹی! ایمرجنسی کال کسی بزرگ کی طرف سے آئے یا کوئی بچہ اضطراری کیفیت سے گزرنے لگے اس وقت اٹینڈ کرنا سخت نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے اس کے علاوہ بھی بہت سے امور ہیں مثلاَ َ
عین اسی وقت پانی کی موٹر اوور فلو ہونے لگے یا پڑوسیوں کی مرغیاں آپ کی کیاری پر حملہ کریں دیں وغیرہ وغیرہ! وقتی طور پر اندھا بہرہ بن جانا ضروری ہے ورنہ کالم اور کیک دونوں خراب ہوسکتے ہیں-

اب کیک کے آمیزے کو سانچے میں ڈال کر مناسب درجہ حرارت میں رکھنا ہے تو کالم کے آمیزے کو کاغذ پر قلم سے یا کی بورڈ اور مائوس کے ذریعے کمپیوٹر پر منتقل کرنا ہے- یہ بھی کوئی آسان اور اندیشہ فری مرحلہ نہیں! ذرا سی کمی بیشی تپش کی ہو یا الفاظ کی آپ کی محنت کا بیڑہ غرق کرسکتی ہے اور ساری محنت پر پانی پھر سکتا ہے- جذبات اور خیالات میں ہم آہنگی نہ ہو تو کالم ضائع ہونےکا خطرہ ہے۔

یہاں تک کہ مراحل تو مشترک تھے مگر آگے تھوڑا فرق ہے- یعنی کیک کے آمیزے کو تو بھٹی میں رکھ کر چالیس پچاس منٹ تک سکون کی سانس لینا ہے مگر نہیں کیک کے َ َ کیک َ َ بننے کی دعا تو کرنی ہے کہ کہیں آمیزہ کوئلہ نہ بن جائے، خیال رکھنا پڑتا ہے بہر حال یہ کام روحانی ہے ذہنی یا جسمانی نہیں!

لیکن کالم کا یہ مرحلہ فرق ہے- اس میں ساری حسیات استعمال کرنی ہونگی-عرق ریزی بہت ضروری ہے، کیک کو تو آگ میں دہکایا جارہا ہے مگر کالم کے لئے آپ کو خود گرمی سے گزرنا ہے ورنہ پنکھا چلانے سے نہ صرف کاغذات بلکہ خیالات بھی اڑنے کا خطرہ ہوتا ہے، ہاں اگر آپ کے پاس اے سی کی سہولت ہے تو ایسا کوئی خوف نہیں اور اگر آپ کمپیوٹر پر کالم رقم کررہے ہیں تو پھر ایسی کوئی ٹینشن نہیں- لیکن یہ سہولت بھی بجلی کی موجودگی سے مشروط ہے (جس سے بڑا آج کوئی مسئلہ نہیں )ورنہ مشینیں بذاتِ خود کوئی کام نہیں کرسکتیں ایندھن سے چلتی ہیں !

ایندھن سے یاد آیا کہ اب تو سنا ہے کہ گیس کی بھی لوڈ شیڈنگ ہوگی یا ہورہی ہے یعنی کیک بھی خطرے میں ہے- لیکن خیر ابھی تو گیس کے ذخائر باقی ہیں اور ایران سے ہم نے مہنگی اور اعلیٰ گیس لینے کا معاہدہ بھی تو کرلیا ہے اس کا مطلب کہ یہ ٹینشن تو فضول ہے مگر اصل مسئلہ کالم کا ہے مگر خیر یہ خطرہ بھی گزر چکا ہے کیونکہ کالم بھی مکمل ہونے ہی والا ہے۔

اِدھر اوون کا الارم بج چکا ہے گویا کیک بھی تیار ہے اب دوڑیں کچن کی طرف! فوراَ َ نہ نکالا تو بھی خرابی کا اندیشہ ہے اور اگر آپ کچن میں بیٹھ کر کالم لکھنے کا کام کررہے ہیں تو آپ کی ہمت کی داد ہے، کیا آپ نے فائر ٹینڈر بننےکی ٹریننگ حاصل کی ہے؟ کیک تو ٹھیک ٹھاک بن گیا ہے مگر اب مسئلہ ہے اس کی سجاوٹ کا! جو اگر دیدہ زیب نہ ہوئی تو کوئی اسے ہاتھ نہیں لگائے گا ہاں البتہ اگر کوئی بہت بھوکا ہوا تو کچھ کہہ نہیں سکتے ! ! ! !

بالکل اسی طرح کالم کا عنوان بھی کچھ صوتی تاثر نہ رکھنے کے باعث قارئین کی توجہ سے محروم ہوسکتا ہت اس کے لئے آپ کو غیر معمولی ذہنی کام کرنا ہوگا-اگر کوئی شعری مجموعہ پاس نہیں تو کوئی غزل یا نظم کہیں سے مل جائے تو چناؤ آسان ہوجائے لیکن اگر مل نہ سکے تو کوئی مسئلہ نہیں رکشہ، ویگن پر لکھے اشعار بھی عنوان کا کام دے سکتے ہیں- اس موقع پر ہمیں ایسے ایسے مضحکہ خیز عنوانات یاد آرہے ہیں کہ کیا بتائیں! لیکن جناب ہمارا منتخب کردہ عنوان تو متعلقہ بھی ہے ارے منہ میں پانی بھرنے والا بھی !

افسوس آپ ہمارا بنایا ہوا کیک تو نہیں کھا سکتے اس کالم سے ہی لطف اندوز ہوں اور اگر آپ کو کسی بھی طرح قابلِ توجہ لگا تو ہماری عرق ریزی کام آگئی- شکر ہے کہ بروقت فیصلہ کرلیا ورنہ یہ بھی تو ہوسکتا تھا کہ ہم یہ دونوں کام کرنے کے بجائے سوچنے اور فیصلہ کرنے میں وقت گزار دیتے کہ کالم لکھیں یا کیک بنائیں؟ جیسا کہ پچھلے باسٹھ سالوں سے بحیثیت قوم کسی کام کر کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں حیض بیض میں - کیا خیال ہے؟؟ کبھی گھڑی کو پیچھے کردیتے ہیں کبھی چھٹیاں بڑھا دیتے ہیں!
Farhat Tahir
About the Author: Farhat Tahir Read More Articles by Farhat Tahir: 72 Articles with 74990 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.