سا تھی زندگی کے

آج کیا ہوا،،، بہت اداس لگ رھے ہو؟ ثانیہ نے اسے دیکھتے ہوئےپوچھا کچھ نہیں،، معیز صاف ٹال گیا بتاؤ تو سہی! کیوں دسمبر کی اداس شام کا حصہ بنے ہو،، ثانیہ کے لہجے میں ہنسی شامل تھی کیا بتاؤ،، تھک گیا ہو اب،،، معیز نے کہا زندگی کے دشوار رستوں میں چلتے چلتے اکتا گیا ہو،،،،، اب اور چلنے کا حو صلہ نہیں مجھ میں،،،، معیز نے کہا،اور اٹھ کر جانے لگا،،، ثانیہ نے آگے بڑھ کر معیز کا ہاتھ تھام لیا تمہارا حوصلہ ختم ہو گیا تو کیا،، میرا تو ابھی باقی ہے نا ثانیہ نے کہا،،دونوں مسکرا دئیے،،،
mini
About the Author: mini Read More Articles by mini: 57 Articles with 52257 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.