نیاسال۔۔نئی توقعات

 لو ایک اور سال تمام ہوا۔۔عہد ِ رفتہ کا ایک اور باب رقم۔معلوم نہیں ہماری عمرکا ایک سال اور کم ہوگیا یا زیادہ بہرحال2016ء اپنے دامن میں انتہائی تلخ یادیں لئے رخصت ہوا۔۔ جو شاید ہم بھلائے بھی نہ بھول پائیں۔۔2016ء میں کئی اہم واقعات رونماہوئے ملک سیاسی تاریخ میں ایک دھماکہ یہ ہوا کہMQMکئی دھڑوں میں تقسیم ہوگئی MQMپاکستان نے اپنے قائد الطاف حسین سے لاتعلقی کااعلان کردیا سید مصطفےٰ کمال نے اپنی پاک سرزمین پارٹی بنا لی ۔۔ گذرے سا ل کا ایک اور اہم واقعہ بلدیاتی ا داروں کی تکمیل ہے لارڈ میئر، میئر اور ڈپٹی میئرز کے علاوہ ضلع کونسل کے چیئر مینوں اور وائس چیئر مینوں نے بھی اپنے اپنے عہدوں کاحلف اٹھا لیا ہے یوں حکمرانوں نے بنیادی جمہوریت تو بحال کردی ہے لیکن انہیں فل فلج اختیارات کب ملتے ہیں یہ اﷲ جانتاہے یا پھر حکمران ؟۔۔2016ء کے اہم ترین واقعات میں صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری ہے ان پر کرپشن اور دہشت گردوں کے علاج میں سہولت کار کے الزامات ہیں ایک اور اہم واقعہ منی لانڈرنگ کیس میں سپر ماڈل ایان علی کی گرفتاری و رہائی ہے لیکن ٹھہریئے پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی خبر ابھی باقی ہے وہ ہے جس پر ابھی تک چہ مہ گوئیاں ہورہی ہیں یعنی پانامہ لیکس کے انکشافات جس نے سب کورکھ دیاہے اس میں موجودہ حکمران میاں نوازشریف کی فیملی پر کئی الزامات ہیں پانامہ لیکس بارے روزانہ کی بنیادیر پاکستان کی سب سے بڑی عدالت میں کیس بھی زیر ِ سماعت ہے اس کا جو بھی فیصلہ آیا یقینا ملکی سیاست پر گہرے اثرات مرتب کرے گا ۔ اس سال کی ایک اہم خبر سپر ماڈل ایان علی کی کرنسی اسملنگ کیس میں گرفتاری اور رہائی ہے کہا جاتاہے جس کے ڈانڈے بھی سابقہ صدر آصف علی زرداری سے جا ملتے ہیں 2014ء شروع کئے جانے والا اپریشن ضرب ِ عضب انتہائی کامیابی سے جاری ہے اور دہشت گرد اپنے منطقی انجام کو پہنچ رہے ہیں اب تلک کئی دہشت گردوں کو پھانسی دی جا چکی ہے اور سینکڑوں سزائے موت کے مجرم اس کی زدمیں آنے والے ہیں ۔2016ء میں کئی اہم شخصیات بے لوث خدمت کرنے والی عظیم شخصیت عبدالستار ایدھی،نامور ناور نگار انتظار حسین ،پیپلزپارٹی کے جنرل سیکرٹری جہانگیر بدر، اے این پی کے رہنما حاجی عدیل، معروف گلوکار اے نیر، ممتاز ڈرامہ نگار فاطمہ ثریا بجیا ، مشہور اداکارہ و ہدایت کارہ شمیم آراء ، نامور عالم دین شاہ تراب الحق اور معروف سیاستدان معراج محمد خان انتقال کرگئے ۔اس ضمن میں اس سال کی سب سے اہم ترین خبر اپنی طرز کے بین الاقوامی شہرت یافتہ قوال امجد صابری کا قتل تھا اس کے علاوہ پی آئی اے طیارہ کریش ہونے درجنوں مسافروں کے ساتھ ساتھ جنید جمشید کی اہلیہ سمیت ہلاکت پوری قوم کو افسردہ کردیا۔ سیاسی اعتبار سے حکمران جماعت کیلئے سب سے بڑا بھونچال اس وقت آیا جب عمران خان نے اسلام آباد بند کرنے کااعلان کیا لیکن وہ خود بنی گالہ سے نیچے نہیں اترے بہرحال شیخ رشید میلہ لوٹ کر چلتے بنے او ربات گذرتے سال میں متعددبارپے درپے زلزلے آچکے ہیں یہ قدرت کی طرف سے ہمارے لئے وارننگ ہے پرانا سال گذرگیا لیکن قوم کو مہنگائی ،دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ سے نجات نہیں ملی اب تو نئے سال میں سوئی گیس کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کیا جا چکاہے جس سے عام آدمی کے لئیمشکلات میں اضافہ ہی ہوگا۔ان تمام واقعات کے باوجود ہمیں نئے سال سے بہت سے امیدیں وابستہ ہیں کسی سے امیدیں وابستہ کرنا اچھی بات ہے اسے خوش فہمی بھی کہا جا سکتاہے ہم نے پہل بھی کہاہے کہ امید گھپ ٹوپ اندھیرے میں چمکتے ہوئے جگنوؤں کی مانند ہوتی ہیں پاکستان بنانے کا خواب بھی ایک امید تھی جو اﷲ کے فضل سے یوری ہوئی اب اس وطن کو پر امن ، خوشحال اور ہر لحاظ سے مضبوط اور مستحکم بنانے کا خواب ہماری جاگتی آنکھیں اکثر دیکھتی رہتی ہیں اﷲ کرے یہ خواب بھی شرمندہ ٔ تعبیرہو۔۔۔۔ایک خواب ہے اس ملک سے عوام کی محرومیاں دو رہوں اس مملکت ِ خدادادکو کوئی ایسا حکمران مل جائے جو قوم کی محرومیاں اور مایوسیاں دور کرنے کیلئے اقدامات کرے یہاں کی اشرافیہ اپنے ہر ہم وطن کو اپنے جیسا سمجھے کیونکہ یہ بات طے ہے پاکستان کو جتنا نقصان یہاں بسنے والی اشرافیہ نے پہنچایاہے کسی دشمن نے نہیں پہنچایا ہوگا پاکستان کے تمام مسائل اور عوام کی محرومیوں کے یہی ذمہ دارہیں یہ ان لوگوں نے اس ملک کو کبھی سونے کا انڈہ دینے والی مرغی سے زیادہ اہمیت نہیں دی ۔۔۔اب نیا سال طلوع ہوا ہے تو دل میں پھر حسرتیں امڈ آئی ہیں۔۔۔ امیدیں جاگ اٹھی ہیں۔۔ ترقی و خوشحالی کی خواہشات انگڑائیاں لے رہی ہیں ۔اﷲ خیر کرے ہمیں اس بات کا بھی قلق ہے کہ پاکستان کو اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں کہیں فرقہ واریت،لسانی جھگڑے معمول بن گئے ہیں کہیں جمہوریت۔۔۔کہیں خلافت اور کہیں اسلام کے نام پراپنے ہم مذہب بھائیوں کے گلے کاٹے جارہے ہیں ۔۔۔ کہیں معاشی استحصال ہورہاہے یاان کے حقوق غصب کئے جاتے ہیں خودکش حملے، بم دھماکے،ٹارگٹ کلنگ ایک الگ مسائل ہیں جنہوں نے پوری قوم کا جینا حرام کررکھاہے ا س میں کوئی شک نہیں پاکستان کو اﷲ نے بے شمار وسائل سے نوازاہے لیکن یہ دولت فلاح ِ انسانیت کیلئے خرچ ہونی چاہیے ۔۔۔عوام کی حالت بہتربنانے پر صرف کی جانی چاہیے۔۔غربت کے خاتمہ کیلئے منصوبہ بندی کیلئے ٹھوس اقدامات متقاضی ہیں جرم، ناانصافی اور سماجی برائیوں کے قلع قمع کے لئے کام کرنے کا اہتمام ہونا چاہیے ۔۔۔ پو ری دنیا میں شاید سب سے زیادہ پروٹوکول پاکستانی حکمرانوں کاہے جن کی آمدورفت کے موقعہ پر گھنٹوں ٹریفک جام رکھنا عام سی بات ہے اس دوران ایمبو لینسوں میں مریضوں کی موت واقع ہو جائے،طالبعلم کو تعلیمی داروں اور ملازمین کودفاتر سے دیر بھی ہو جائے تو حکمرانوں کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔۔ ۔ہماری اشرافیہ نے ان کے مقدرمیں محرومیاں اور مایوسیاں لکھ دی ہیں اور جب مایوسیاں حدسے زیادہ بڑھ جائیں انسان کو اپنی ذات سے بھی محبت ختم ہو جاتی ہے ۔۔۔ اس ملک میں امیر امیر تر ۔۔غریب غریب ترین ہوتا جارہا ہے دعا ہے کہ یہ نظام بھی بدلنا چاہیے ۔۔ہم پاکستانی ایک ملک میں رہنے کے باوجودمگر آج بھی سندھی ،بلوچی،پٹھان اور پنجابی کی تفریق سے باہر نہیں نکلے۔۔۔پاکستان کا آج جو بھی حال ہے اس کیلئے حکمران۔اشرافیہ ۔۔قوم پرست۔۔کرپٹ سب ذمہ دارہیں ہمیں اس خول سے باہر نکلناہوگا۔۔اب نیا سال طلوع ہوا ہے تو دل میں پھر حسرتیں امڈ آئی ہیں۔۔۔ امیدیں جاگ اٹھی ہیں۔۔ ترقی و خوشحالی کی خواہشات انگڑائیاں لے رہی ہیں خداکرے جو مسائل ملک وقوم کو گذشتہ سالوں میں درپیش تھے وہ سال ِ نومیں نہ ہوں اورہمارے ہونٹوں پر یہ دعا مچلتی رہے کوئی’’ضبط‘‘ دے نہ’’جلال‘‘ دے
مجھے صرف اتنا ’’کمال‘‘ دے
میں ہر ایک کی ’’صدا‘‘ بنوں
کہ’’زمانہ‘‘ میری’’مثال‘‘ دے
تیری ’’رحمتوں‘‘ کا ’’نزول‘‘ ہو
میری ’’محنتوں‘‘ کا ’’صلہ‘‘ ملے
مجھے’’مال وزر‘‘ کی ’’ہوس‘‘ نہ ہو
مجھے بس تو ’’رزقِ حلال‘‘ دے
میرے’’ذہن‘‘ میں تیری ’’فکر‘‘ ہو
میری ’’سانس ‘‘ میں تیرا ’’ذکر‘‘ ہو
تیرا ’’خوف‘‘ میری ’’نجات‘‘ ہو
سبھی’’خوف‘‘ دل سے نکال دے
Sarwar Sidduiqi
About the Author: Sarwar Sidduiqi Read More Articles by Sarwar Sidduiqi: 218 Articles with 160288 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.