ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘کی پہلی ہینگ آؤٹ میٹنگ

ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کی پہلی’ہینگ آؤٹ‘(Hangout)میٹنگ جمعہ 13جنوری 2016شام چار بجے منعقعد ہوئی جس میں کراچی، لاہور، گجرانوالہ، اوکاڑہ اور دیگر شہروں سے تعلق رکھنے والے اراکین نے شرکت کی۔ہماری ویب رائیٹرز کلب کے زیر اہتمام ہینگ آؤٹ پر میٹنگ کا یہ پہلا تجربہ تھا جو بہت کامیاب رہا۔میٹنگ کا آغاز مقررہ وقت پر ہوا، ہماری ویب کے مرکزی آفس کراچی نے ہینگ آؤٹ پر اراکین کو خوش آمدید کہا اور میٹنگ کے آغاز کی نوید سنائی اس کے ساتھ ہی ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کے چئیرمین جناب ابرار احمد صاحب اور صدر ڈاکٹر رئیس صمدانی اسکرین پر جلوہ افروز ہوئے ، باہمی سلام دعا کے بعد ہینگ آؤٹ پر میٹنگ کے طریقے کار پر گفتگو ہوئی اور جو احباب اس وقت اسکرین پر موجود تھے انہیں خوش آمدید کہا ، ابتدائی طور پر اراکین کی تعداد کم تھی چنانچہ ہمارے درمیان طے پایا کہ ہم آج کی ہینگ آؤٹ میٹنگ کے اغراض و مقاصد پر گفتگو کا آغاز کردیتے ہیں جیسے جیسے معزز اراکین ہمارے ساتھ شامل ہوتے جائیں گے ہم انہیں بھی اپنی گفتگو میں شریک کرلیں گے۔ جناب ابرار صاحب نے مجھے ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کے صدر کی حیثیت سے کلب کی کارکردگی پر اظہار خیال کی دعوت دی۔ ابھی میں نے تفصیلات کا آغاز ہی کیا تھا کہ کلب کے سینئر رکن ، کالم نگار جناب سید انور محمود صاحب اسکرین پر جلوہ افروز ہوئے اور اپنی آمد اور شرکت کی اطلاع کے ساتھ ساتھ مزاح سے بھرپور اور خوبصورت گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری طبیعت بھی آج ٹھیک نہیں میرا بیٹا بھی اس وقت آفس میں ہے، آج میرے لیے روایتی میٹنگ میں شرکت مشکل ہوجاتی ، ہماری ویب کی ٹیم نے گھر بیٹھے یہ سہولت فراہم کر کے میری مشکل آسان کردی ، انہوں نے کہا کہ آج کی اس ہینگ آؤٹ میٹنگ کو میں ایک عنوان دے رہا ہوں یعنی ’اپنی چائے اور اپنا ناشتہ ‘ ، انور صاحب کے اس مزاح سے حاضرینِ اسکرین لطف اندوز ہوئے۔

گفتگو کا سلسلہ جاری رہا ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کی سرگرمیوں اور انہیں مزید بہتر اور تیز تر بنانے کے لیے مختلف زاویوں سے گفتگو ہوتی رہی۔ ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ نے اس سال قیام پاکستان کے موقع پر مضمون نویسی کا مقابلہ کرایا جس کا موضوع تھا ’میرا پاکستان کیسا ہو‘ اس مقابلے میں ہمارے ویب پر لکھنے والوں نے بھرپور حصہ لیا ،سو سے زیادہ لکھاریوں نے اس موضوع پر مضامیں تحریر کیے، مقابلے کا اعلان 6 ستمبر کو کیا گیا۔ ہماری ویب کی جانب سے اس اقدام کو سراہا گیا اور اس قسم کے موضوعات پر مضامین کے مقابلے کا سلسلہ جاری رکھنے کی خواہش سامنے آئی۔ اسی طرح ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کے زیرِ اہتمام ’ای بک‘ (E-Book) کی تدوین و اشاعت کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا ۔ ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کا یہ اقدام بھی قابل تحسین قرار پایا۔اس سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے ایسے احباب جنہوں نے ہماری ویب پر لکھنے کا عمل جاری و ساری رکھا ہوا ہے اور ان کے مضامین اور کالموں کی تعداد بڑھ چکی تھی ان کی’ ای بک‘ کے دوسرے ایڈیشن کی تدوین شروع کی گئی اور کئی احباب کی ای بک کے دوسرے ایڈیشن جاری ہو رہے ہیں ۔ ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کے اس اقدام کو بھی تحسین کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔ ان موضوعات پر گفتگو جاری رہی اور نئے اراکین کانفرنس میں شریک ہوتے رہے۔ اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والے کالم نگار جناب ریاض صاحب بھی گفتگو میں شریک ہوئے اور مختلف شہروں میں ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کی میٹنگ کے انعقاد کی تجویز پیش کی۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے ہمارے لکھاری ساتھی جناب عارف جمیل صاحب بھی اسکرین پر جلوہ افروز ہوئے لیکن کوئی فنی خرابی ان کے اور ہمارے درمیان حائل رہی ، وہ ہینگ آؤٹ پر موجود تو تھے لیکن ان کی آواز نہ سنی جاسکی جس کا افسو س رہا، اسی طرح ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کے سینئر نائب صدر جناب سید مسرت علی صاحب کی بھی ایک جھلک اسکرین پر دکھائی دی لیکن وہ بھی اس ہینگ آؤٹ میٹنگ میں شامل ہونے سے قاصر رہے،یہاں بھی کوئی ٹیکنیکل پرابلم ہی تھی۔ ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کے سیکریٹری جناب خالد زاہد کی بھی ایک جھلک نظر آئی لیکن وہ کسی بھی فنی وجہ کے باعث میٹنگ کی روداد میں شریک نہ ہوئے۔ ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کے سیکریٹری جنرل جناب عطا محمد تبسم صاحب متعدد بار اسکرین پر نمودار ہوئے ، لگتا تھا کہ وہ بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح اس ہینگ آؤٹ میٹنگ کا حصہ بن جائیں اور گفتگو میں شریک ہوں ، ان کی تصویر بار بار اسکرین پر آتی لیکن ان کی آواز ان کا ساتھ نہیں دے رہی تھی۔ ان کی تصویر بہت بڑے سائز میں اسکرین پر آتی رہی، شاید وہ موبائل کے ذریعہ ہینگ آؤٹ میٹنگ میں شریک ہورہے تھے، اس لیے کہ بیک گراؤنڈ سے کچھ اسی قسم کا اندازہ ہورہا تھا۔ گجرانوالہ سے ذالقرنین صاحب اپنی تصویر اور آواز کے ساتھ شریک گفتگو ہوئے، انہوں نے متعدد تجاویز پیش کیں۔

ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کی اس ہینگ آؤٹ میٹنگ میں ہماری ویب ٹیم کے بعض اراکین بھی ، معلومات کی فراہمی اور دوران میٹنگ کسی بھی قسم کی فنی خرابی کو بروقت درست کرنے کے لیے اسکرین پر موجود تھے۔ ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کے کوآرڈینیٹر جناب مصدق رفیق صاحب نے متعدد معلومات سے حاضرین کو آگاہ کیا، ساتھ ہی وہ ان اراکین سے بھی رابطہ کرتے رہے جنہیں آج کی اس میٹنگ میں شرکت کی خاص طور پر دعوت دی گئی تھی۔ اس کا مقصد ان اراکین کو یاد دہانی کرانا ، ہوسکتا ہے کہ ان کے ذہن سے نکل گیا ہو۔ مصدق صاحب نے کئی اراکین کو فون اور ای میل کے ذریعہ اس جانب متوجہ کیا۔ رضوان صاحب اور عرفان صاحب میٹنگ کے دوران آنے والی تکنیکی خرابیوں اور معلومات کی فراہمی میں مسلسل مستعدد اور چوکس رہے اور ابرار صاحب کی رہنمائی کرتے رہے۔ میٹنگ کا دورانیہ ایک گھنٹہ مقرر کیا گیا تھا ۔ وہ جس تیزی سے گزرا معلوم ہی نہ ہوسکا۔آخر میں شریک اراکین کے مشورہ سے جن امور پر ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کو آئندہ سرگرم عمل رکھنے پر اتفاق ہواوہ حسب ذیل ہیں۔
۱۔ ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ جس قدر جلد ممکن ہو ایک تقریب کا اہتمام کرے گا جس میں ہماری ویب پر نئے لکھنے والوں کو آن لکھنے ، آن لائن پوسٹ کرنے اور دیگر امور پر علمی و فنی معلومات فراہم کی جائیں گی۔ اس تقریب میں ملک کی کسی بھی معروف شخصیت کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا جائے گا۔
۲۔ کوشش کی جائے گی کہ ابتدائی طور پر ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کے سینئر اراکین کو مضامین از خود آن لائن کرنے کے طریقہ کار سے آگاہ کردیا جائے۔ یا انہیں یہ اختیار دے دیا جائے کہ وہ مضامین کو آن لائن کر سکیں ، تاکہ جس قدر جلد ہوسکے مضامین ہماری ویب پر آن لائن ہوجایا کریں۔
۳۔ ہماری ویب ’رائیٹرز کلب‘ کے زیر اہتمام ای بک کی تیاری کاعمل اسی تیزی سے جاری و ساری رکھا جائے گا۔
۴۔ نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی اور انہیں آن لائن کرنے کی ترغیب بدستور دی جاتی رہے گی۔
۵۔ اتفاق پایا کہ ہینگ آؤٹ میٹنگ ہر ماہ منعقد کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

آخر میں صدر کی حیثیت سے تمام اراکین کو جو اس میٹنگ میں شریک ہوئے ، گفتگو میں حصہ لیا، مفید مشوروں سے نوازا، وہ احباب جو کوشش کے باوجود دوران میٹنگ آن لائن تو رہے لیکن کسی وجہ سے گفتگو میں حصہ نہ سکے، بعض احباب نے اپنی تجاویز میسج کے ذریعہ فراہم کیں ان تمام کے شکریے پر اس ہینگ آوٹ میٹنگ کا اختتام ہوا۔
Prof. Dr Rais Ahmed Samdani
About the Author: Prof. Dr Rais Ahmed Samdani Read More Articles by Prof. Dr Rais Ahmed Samdani: 866 Articles with 1443812 views Ph D from Hamdard University on Hakim Muhammad Said . First PhD on Hakim Muhammad Said. topic of thesis was “Role of Hakim Mohammad Said Shaheed in t.. View More