پاکستان کا تعلیمی نظام لیدر پیدا کرنے میں کیوں ناکام ہے
(Muneer Ahmad khan, RYKhan)
لیڈر اسے کہتے ہیں جو ہر لحاظ سے مکمل ہو
جو ایماندار ہو جو سب کی سوچتا ہو جو سب سے پیار کرتا ہو جو سب کو ساتھ
لیکر چلتا ہو جو سب کی بھلائی چاہتا ہو جو سحی ہو انصاف پسند ہو جو سچ
بولتا ہو جو مساوات قائم رکھے جو خدمت خلق کرے جو سب کی دعائیں لے جو مظلوم
کا ساتھ دے جو امانت دار ہو جو غریب پرور ہو جو عوام کو جوابدہ ہو جو عوام
کیلیے جیے اور عوام کیلیے مرے جو عوام کے حقوق کا خیال رکھے جس میں وطن کی
محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہو جو پورے ملک کی سوچے جو اپنی پارٹی اور دیگر
پارٹیوں کو ساتھ لیکر چلے جو حقدار تک اسکا حق پہنچاے وغیرہ اور ہمارے وطن
کو بنے ستر سال ہوگے ہیں مگر ان ستر سالوں میں کوی مکمل لیدر سامنے نہیں
آسکا سرسید احمد خان نواب وقار الملک. محسن الملک محمد علی جوہر شوکت علی
جوہر علامہ محمد اقبال قایداعظم لیاقت علیحاں جیسا لیدر آج تک سامنے نہیں
آسکا بعد جو بھی اقتدار میں آیا اس نے اپنے اقتدار کا سوچا ملک اور قوم کو
اسکو حال پر چھوڑ دیا اور ہمیشہ محالفین کو کچلنے اور نیچا دیکھابے کی کوشش
کرتا رہا پیارے پاکستانیوں کیا آپ نے کبھی سوچا کہ ان ستر سالوں میں اقبال
و قاید جیسا لیدر کیوں سامنے نہیں آسکا ہمارے تعلیمی ادارے کیوں اچھا لیدر
سامنے لانے میں ناکام رہے اسکی وجہ ہمارے تعلیمی نظام کا زوال ہے بعد میں
جس نے بھی اپنے آپ کو لیدر بنایا وہ لیدر کے اوصاف پر پورا نہ اتر سکا اور
صرف اپنا اپنے بچوں اور اپنی پارٹی کا سوچتا رہا مگر باقی عوام اور ملک
ترقی کو ترستے رہے اور آج پاکستان کو ایک بار پھر قاید و اقبال جیسے لیڈر
کی ضرورت ہے جو پوری قوم کی سوچے جو سب کو ساتھ لیکر چلے جو پورے ملک کی
ترقی و خوشحالی کا سوچا محدود سوچ کا مالک نہ ہو سب کو ساتھ لیکر چلے اور
پاکستانیوں کو دعا کرنی چاہیے کہ اللہ پاک ہمارے وطن کو قیامت تک قایم رکھے
اور پاکستان کو عالم اسلام کا لیدر بناے اور اللہ پاک مسلم حکمرانوں کو
عوام کا درد سمجھنے کی توفیق دے اور عوام کو سوچ سمجھ کر لیدر منتحب کرنے
کی توفیق دے آمین ثم آمین |
|