رشتو ں کی کرپشن
(Wasim A Khattak, Peshawar)
کردار
چوہدری عرفان
والد /نوکر کاشف
ماں ساجدہ
بیوی شہنیلا
اولڈ ہوم ایج کردار فاطمہ
بیٹا حذیفہ
اولڈ ہوم ایج دوسرا کرادار امبرین
پہلا سین
چوہدری کے گھر کا ماحول جہاں پر چوہدری بیٹھے ہوتے ہیں اور اس دوران وہ
نوکر کو آواز دیتے ہیں جس پر نوکر آجاتے ہیں اور کہتے ہیں
چوہدری : اوئے شرفو کدھر مرگیا تو
نوکر :جی آیا صاب
نوکر آتا ہے تو چوہدری اسے کہتا ہے
چوہدری : تم سے ایک کام بھی ڈھنگ سے نہیں ہوتا ، ایک کام دیا تھا وہ بھی
نہیں کیا
نوکر : چوہدری صاب میں نے اپنی طرف سے پوری کوشش کی تھی مگر
چوہدری : ہڈ حرام مفت کی روٹیاں توڑتے ہو ،
نوکر : منہ بناتے ہوئے
چوہدری صاب : دفعہ ہوجاؤ میری نظرو ں کے سامنے سے
دوسرا سین :
نوکر /والد گھر میں داخل ہوتے ہیں جہاں اسکی بیوی گھر کے کام کاج میں لگی
ہوتی ہے اور بیٹا چارپائی پر پڑا ہوتا ہے
والد:اپنی بیوی سے میرا لعل ابھی تک نہیں اٹھا
بیوی: جی حذیفہ کی طبیعت خراب ہے ، اور یہ دیکھو میں اس کے لئے جوس لایا
ہوں
بیٹا: بابا جان مجھے جوس اچھا نہیں لگتاآ ماں : بیٹا پی لو آپ نے رات سے
کچھ نہیں کھایا ۔
بیٹا نہ چاہتے ہوئے بھی وہ جوس پی لیتا ہے
تیسر اسین :
بیٹے کی شادی ہوتی ہے اور اسکی بیوی اسے کہتی ہے
میں اب آپ کی ماں کی مزید خدمت نہیں کرسکتا اسے کسی اولڈ ہوم ایج میں دے آؤ
بیٹا : تم کیسی باتیں کرر ہی ہو وہ میری ماں ہے اس نے مجھے جس طریقے سے بڑا
کیا وہ میں ہی جانتا ہوں
بیوی : اچھا تو میرا بھی ایک فیصلہ سب لو ، اب یاں تمھاری ماں اس گھر میں
رہے گی یا پھر میں
اور پیر پٹختے ہوئے گھر وہاں سے نکل جاتی ہے
چوتھا سین :
اولڈ ہوم ایج میں تین خواتین بیٹھی ہوتی ہیں اور ماں کو وہ لے کر آجاتا ہے
جہاں پہلا کردار اسے کہتا ہے
پہلا کردار : اچھا تو آپ بھی آگئی ہو یہاں
ماں : مجھے میرا بیٹا لے کر جائے گا ، میں یہاں عارضی طور پر آئی ہو ں ،۔
میرا بیٹا گھر تبدیل کر رہا ہے جوں ہی شفٹنگ ہوجائے گی و ہ مجھے لینے آجائے
گا
دوسرا کردار: ہنستے ہوئے ۔ میرا بیٹا دس سال پہلے اسی بہانے مجھے چھوڑ کر
گیا تھا نہیں آیا ۔ تمھیں بھی اسی طرح وہ چھوڑ کر چلا گیا ہے
ماں : مجھ سے میرے بیٹے کے بارے میں ایسی باتیں نہ کرو ۔ وہ آپ کا بیٹا
نہیں وہ میرا بیٹا ہے ، اگر یقین نہیں آتا تو فون کرکے دیکھ لو
دوسرا کردار : فون ملاتے ہوئے ،
فون ملتے ہی ماں سے بات ہوتی ہے تو بیٹا کہتا ہے ، میرے پاس وقت نہیں بعد
میں بات ہوتی ہے
دونوں کردار اس پر ہنستے ہوئے
آخری سین :
اولڈ ہوم ایج سے فون ہو تا ہے کہ آپ کی والدہ کی طبیعت ٹھیک نہیں ، جلدی
آجاؤ ۔
بیٹا : ،میں مصروف ہوں ،بعد میں بات کرتا ہوں ۔ فون بند ہو جاتا ہے
پھر اسے کال جاتی ہے تمھاری ماں انتقال کرگئی ہے اور بیٹا آکر رونے لگتا ہے
پھر پہلا کردار آکر کہتا ہے
آپ لوگوں نے کرپشن کی بہت سی قسمیں دیکھی ہیں یہ بھی کرپشن کی ایک قسم ہے
جس کو ہم رشتوں کی کرپشن کہتے ہیں ، رشوت، دھوکہ دہی ۔،فراڈ ، دونمبر ی
۔سفارش سب کرپشن ہے مگر یہ کرپشن رشتوں کی کرپشن انسان کو اپنوں سے دور
کردیتی ہے ، یہ دیکھیں اس کہانی میں ماں باپ نے کیسے بیٹے کو پال پوس کر
بڑا کیا چوہدری کی جھڑکیاں سنیں ، اور جب باپ کی موت ہوگئی تو ماں کو بیوی
کے لئے گھر سے نکال دیا ، اور پھر جب ماں انتقال کر گئی تو بیٹا رونے کے
لئے آگیا، خدا کے لئے سب کرپشن سے دور رہیں مگر رشتوں کی کرپشن سے خدا ہم
سب کو بچائے |
|