بیسویں صدی سے اکیسویں صدی تک کا سفر ۔ باب۔ 28۔ مادی دُنیا کا ڈیجیٹل دُنیا کی طرف سفر

مادی دُنیا میں قدم رکھتے ہی جس ترقی کا دور شروع ہوا اُس میں سائنس و ٹیکنالوجی۔۔۔۔انسان کی سہولت۔۔۔۔جدید ہتھیاروں کی نمائش ۔۔۔۔21ویں صدی میں دُنیا کا ایک اور نیا سفر شروع ہو گیا یعنی : "ڈیجیٹل دُنیا " کا۔۔۔۔" ہیکرز" توڑ ڈالنے والےکہلاتے ہیں۔۔۔۔امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران جسطر ح سوشل میڈیا ۔۔۔۔" کولڈ وار "اصطلاح کی طرح " ڈیجیٹل وار" کی اصطلاح ۔۔۔۔ڈیجیٹل دُنیا کا اہم فائدہ "شیئرنگ اکانومی"۔۔۔۔

ڈیجیٹل دُنیا کا اہم فائدہ "شیئرنگ اکانومی"

مادی دُنیا میں قدم رکھتے ہی جس ترقی کا دور شروع ہوا اُس میں سائنس و ٹیکنالوجی کے کرشمے سب سے اہم رہے۔انسان کی سہولت و فوائد کی اشیاء بھی سامنے آتی رہیں ا ور ماضی کی طرح دوسری اقوام و ممالک پر اپنی دھونس جمانے کیلئے جدید ہتھیاروں کی نمائش بھی کی گئی ۔ بلکہ جہاں زور دِکھانے کی کوشش کی وہاں استعمال کرنے سے بھی گریز نہیں کیا۔یہ سلسلہ 20ویں صدی سے 21ویں صدی میں داخل ہو تے ہوئے بھی جنگی جنون کی شکل میں مختلف ممالک اور گروپوں میں جاری رہا۔جسکی مختصر تفصیل گزشتہ ابواب میں بیان کی جا چکی ہے۔

سوالات:
اِن حالات میں دُنیا عالم کی عوام کا یہ سوال رہا کہ گزشتہ دو صدیوں کی اس حیران کُن ترقی میں جہاں مستقبل میں اچھی زندگی گزارنے کیلئے عوامی انقلاب بھی برپا ہوئے اُنکے فوائد کیوں اُن میں منتقل نہیں ہوئے ؟ کیوں جنگ و جدل کا میدان لگانے کی کوششیں جاری رہتی ہے؟کیا انسان ترقی کے اس دور میں خوشگوار زندگی گزارنے کیلئے اُن ذہنوں سے چھٹکارہ نہیں حاصل کر سکتا جو دوسروں پر حاکمیت کیلئے کسی بھی قسم کا وار کرنے سے گزیز نہیں کرتے؟کیا اسطرح دُنیا کا معاشی نظام صرف چند بڑی طاقتوں اور ساہوکاروں کے ہاتھ میں رکھنے کیلئے معاملات میں پیچیدگی کا عُنصر غالب آتا جارہا ہے؟

اِن سوالات کے جوابات اخلاقی سطح پر تو دیئے جاتے رہے لیکن سا لمیت و دفاعی معاملات کا نعرہ لگا کر اخلاقی سطح کے جوابات کو اہمیت نہ دی گئی اور اس دوران 21ویں صدی میں دُنیا کا ایک اور نیا سفر شروع ہو گیا یعنی : "ڈیجیٹل دُنیا " کا۔

سوشل نیٹ ورکنگ کے فوائد اور ہیکرز:
یہ کیا ؟ جی! کمپیوٹر سے انٹرنیٹ ۔اس سے آگے سو شل میڈیا اور پھر اُس پر چند بڑی سوشل نیٹ ورکنگ سے منسلک کمپنیاں ۔ ہاتھ میں ایپل یا اینڈ رائیڈ موبائلز ۔ سب کچھ آپکے پا س اور سب کچھ آپ کا اگلے کے سامنے۔اِن میں ہی وہ جو نسلِ انسانی کے فوائد کے کام کر رہے ہیں اور اِن میں ہی وہ جو " ہیکرز" توڑ ڈالنے والے کہلاتے ہیں ۔کسی بھی نیٹ ورک میں داخل ہوکر پہلے معلومات پر غالبا حاصل کرتے ہیں پھر اپنے مقصد کے مطابق اگلے کو نقصان پہنچا کر ذہنی اذیت میں مبتلا کر کے رکھ دیتے ہیں۔

ڈیجیٹل دُنیا کی نئی اصطلاح" ڈیجیٹل وار" :
نئی ڈیجیٹل دُنیا میں ہر خاص و عام سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے معاملات سے منسلک نظر آرہا تھا ۔دوسری طرف ہیکرز عوامی سطح سے لیکر سرکاری سطح تک معلومات پر رسائی حاصل کر کے اپنا کا م دکھا رہے تھے ۔لیکن 2016ء میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران جسطر ح سوشل میڈیا کا استعمال کر کے اپنا پیغام ووٹرز تک پہنچایا اور نتیجہ اپنے حق میں کر لیا۔ اسکو ایک طرف کمال سمجھا گیا ۔

دوسری طرف یہ بھی کمال ہوا کہ اُ نکی کامیابی کے بعد ایک حیران کُن انکشاف ڈیجیٹل دُنیا میں " ہیکرز " کے نئے کردار سے یہ ہوا کہ کہ ٹرمپ کی جیت میں مددگار روس کے ہیکرز تھے جو انتخابی نتائج پر اثر انداز ہو ئے۔کیا ایسے ہیکرز اپنے ملک کیلئے دوسرے ملک کے معاملات میں داخل اندازی کر کے " کولڈ وار "اصطلاح کی طرح " ڈیجیٹل وار" کی اصطلاح کے ساتھ مستقبل میں بھی ایسا کچھ کرتے رہیں گے اور کیا یہ ایک دوسرے ملک پر برتری لیجانے یا قائم کرنے کیلئے نئی جنگ ہو گی؟ 21ویں صدی کے آغاز کا اہم سوال ہے۔

کیا سچ کیا جھوٹ؟ ٹرمپ کی غیر متوقع جیت کو سوشل میڈیا سے منسلک کر دیا گیا اور ڈیجیٹل دُنیا کی رنگینی کو چار چاند لگ گئے کہ کیا ایسا بھی ہو سکتا تھا ؟کیا روس کے ہیکرز اس وقت دُنیا کی ٹیکنالوجی پر اولین سطح پر ہیں جو ایسا کرنے میں کامیاب ہو گئے؟کیا آئندہ بھی بین الااقوامی سطح پر اتنا بڑا حملہ کر کے دوسرے کو ایک نئے طریقے سے شکست دی جا سکتی ہے؟ وغیرہ

ڈیجیٹل دُنیا کا اہم فائدہ "شیئرنگ اکانومی" :
اِن سوالات کا جواب " چاند پر لینڈنگ" کی گئی تھی یا نہیں کی طرح ابھی مزید تحقیقی کام کے بعد سامنے آئے گااور اِسکے لیئے ٹھوس شواہد کی ضروت ہو گی۔ لیکن 2010ء کے بعد " شیئرنگ اکانومی"کی اصطلاح میں معاشی رُحجان و کاروبار کی نوعیت میں انقلابی تبدیلی نظر آنا شروع ہوگئی ہے۔

" شیئرنگ اکانومی" کے خد وخال واضح کیئے گئے ہیں اور پیش آنے والے مسائل پر قابو پانے کیلئے نوجوان نسل کوشش کر رہی ہے۔آغاز میں ہی مُثبت نتایج کی یہ اصطلاح پر اگر" ڈیجیٹل دُنیا" کے سمجھنے والے مستقبل میں ایک آمدن کمانے کا جائز طریقہ واضح کرنے میں کامیاب ہو گئے تویہ ایک بہت بڑا انقلاب ہو گا ۔لہذا ابتداء میں کار شیئرنگ ۔سروسز۔کرایہ اور خرید و فروخت سمیت مختلف شعبوں سے متعلق ویب سائٹ اور اپیلکیشنز بنانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔

اسطرح دُنیا میں ایک نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے ۔ سیاسی ، معاشی و دفاعی معاملات میں ڈیجیٹل دُنیا کا دروازہ کُھل چکا ہے جو دُنیا میں نئے بین الااقوامی تعلقات کی منصوبہ بندی کا پیش خیمہ ثابت ہو گی ۔جنگی جنون کی بجائے اس سلسلے سے ہر کوئی معاشی ضروریات پورا کرنے کیلئے اپنی حکومت پر زور دے گا اور ساتھ میں تفریحی زندگی ۔

اب تو یہ خبریں بھی آچکی ہیں کہ ڈیجیٹل دُنیا میں داخل ہونے کے سفر کے دوران غربت کا گراف بھی کم ہو تا ہوا نظر آرہا ہے۔کیونکہ اس دُنیا میں تیز ترین آگاہی اہم عنصر ہے اور ہر فرد کی وہاں تک رسائی ہو رہی جہاں تک بھی آمدن کمانے کا کوئی ذریعہ مل جائے۔
 

Arif Jameel
About the Author: Arif Jameel Read More Articles by Arif Jameel: 205 Articles with 341576 views Post Graduation in Economics and Islamic St. from University of Punjab. Diploma in American History and Education Training.Job in past on good positio.. View More