کراچی شہر میں ایک لڑکی رہتی تھی وہ اپنے
ماں باپ کی اکلوتی الاد تھی اس لڑکی کی ایک خواہش تھی کہ کاش اس کا بھی ایک
بھائی ہوتا وہ روز اللہ سے دعا مانگتی تھی تین سال بعد آخر کار اس کی دعا
قبول ہوگئی اور اس کے گھر ایک لڑکا پیدا ہوا-
وہ بہت خوش تھی کہ اسے بھی بھائی مل گیا لیکن اس کا بھائی اکثر بیمار رہتا
تھا جس کی وجہ سے وہ لڑکی بہت پریشان رہتی تھی وہ اپنے بھائی کا بہت خیال
رکھتی تھی دن رات اس کی سلامتی کے لیئے دعا مانگتی تھی کافی سال گزرنے کے
بعد اس کا بھائی ٹھیک ہوگیا پھر سارا دن وہ اپنے بھائی کا خیال کرتی تھی
اپنے ہاتوں سے اسے کھانا کھلاتی تھی اس کے ساتھ کھیلتی تھی اسے ہنساتی تھی
-
پھر چار سال بعد اس کے گھر والوں نے اس کے بھائی کو اسکول میں داخل کرادیا
لیکن اس کے گھر کے مالی حالات بہت خراب تھے اس کے والد کا پیسہ تو گھر کے
اخراجات میں خرچ ہو جاتا تھا جس کی وجہ سے اس کی بہن کپڑے سلائی کر کے اپنے
بھائی کو پڑھاتی تھی کیوں کے وہ اپنے بھائی کو پڑھا لکھا کے ایک قابل انسان
بنانا چاہتی تھی لیکن اس کا بھائی اپنی بہن کو پسند نہیں کرتا تھا کیوں کے
اس کی ماں اس کے بہن سے زیادہ پیار کرتی تھی اس لیئے اس کے دل میں اپنی بہن
کے لیئے نفرت پیدا ہوگئی اور عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس کی نفرت بھی بڑھتی
گئی اس کا بھائی بہت غصے والا انسان تھا چھوٹی چھوٹی باتوں پے غصہ کرتا تھا
ایک دن اس کے پڑوس کے گھر سے گندہ پانی اس کے گھر کے سامنے آیا جب اس نے یہ
پانی دیکھا تو زور زور سے چلانے لگا جب اس کے پڑوسی گھر سے باہر آئے تو وہ
ان سے لڑنے لگا اور لڑائی اس حد تک جا پہنچی کے اس نے اپنے پڑوسی کو چھری
مار دی پھر اس کے پڑوسی کو ہسپتال لے گئے اس کا پڑوسی تو بچ گیا لیکن ان
لوگوں نے پولیس میں کیس کردیا جب پولیس اس کے بھائی کو گرفتار کرنے آئی تو
اس کی بہن نے اپنے بھائی کو بچانے کے لیئے سارا الزام اپنے اوپر لے لیا جس
کی وجہ سے وہ جیل چلی گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاری ہے |