کچھ دن بعد اس لڑکی کے ماں باپ اپنے پڑوسی کے گھر گئے ان
سے معافی مانگی اور کہا علاج پے جتنا خرچ ہوا وہ پیسہ ہم دیں گے آپ بس اپنا
کیس واپس لیں بہت گزارش کرنے کے بعد ان لوگوں نے اپنا کیس واپس لے لیا جس
کی وجہ سے اس لڑکی کو رہا کردیا گیا پھر لڑکی کے ماں باپ وہ جگہ چھوڑ کے
اپنے گائوں چلے گئے پھر گائوں میں جاکر اس لڑکی کی شادی کرا دی ایک سال بعد
اس لڑکی کو ایک بیٹا ہوا وہ بہت خوش تھی لیکن کچھ دن بعد اس لڑکی کے شوہر
نے اسے گھر سے نکال دیا کیوں کے اس لڑکی کے بھائی اور اس کے شوہر کے تعلقات
بہت خراب تھے یہ شادی بھی اس لیئے کرائی گئی تھی کے ان دونوں میں صلح
ہوجائے لیکن ایسا نہیں ہوا الٹا ان کی دشمنی اور بڑھ گئی جس کی وجہ سے اس
لڑکی کے شوہر نے اس کے بھائی سے بدلہ لینے کے لیئے اس لڑکی کو گھر سے نکال
دیا پھر اس کے بھائی نے دوسرے گائوں میں اپنی ماں اور بہن کے لیئے گھر
خریدہ پھر وہ اپنی ماں اور بہن کو چھوڑ کے اپنے باپ کے ساتھ کراچی چلا گیا
اس کے کچھ مہنے بعد اس کے بھائی نے اپنی پسند کی لڑکی سے شادی کرلی جب کے
گائوں میں بھی اس کی منگنی ہوچکی تھی پھر اس نے اپنی ماں اور بہن کو ایک خط
بیجھا جس میں لکھا تھا میں نے شادی کرلی ہے آپ لوگ میرے منگیتر کے گھر جاکر
میرا رشتہ ختم کردو یہ خط پڑھ کے ماں اور اس کی بہن کو بہت دکھ ہوا کے جس
بھائی کے لیئے ہم نے اتنا کچھ کیا اس نے شادی کرنے سے پہلے ایک بار بھی ہم
سے نہیں پوچھا اور منگیتر کے ہوتے ہوئے بھی کسی اور سے شادی کرلی اس کے
بھائی کے اتنا کچھ کرنے کے باوجود اس کی ماں اور بہن رشتہ ختم کرنے اس کی
منگیتر کے گھر گئے لیکن اس کی منگیتر کے گھر والے بہت غصہ ہوگئے اور کہا
رشتہ بھی تم لوگوں نے کیا تھا اب بنا وجہ رشتہ تھوڑنا چاہتے ہو تمہارے بیٹے
اور میری بیٹی کی منگنی ہوچکی ہے اور شادی کی تاریخ بھی پکی ہوچکی ہے اس
بارے میں سارا گائوں جانتا ہے اب میری عزت کا کیا ہوگا میں اس طرح رشتہ ختم
ہونے نہیں دوں گا اور میں دیکھتا ہوں تم لوگ کیسے رشتہ ختم کرتےہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جاری ہے |