اسلام علیکم، جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ
اس وقت وطن عزیز پاکستان آفت زدہ سیلاب سے دو چار ہے۔ ملک کی تقریباً دو
کروڑ آبادی اس سیلاب سے متاثر ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق
پاکستان میں آنے والے اس سیلاب کی تباہ کاریاں 2005 کے زلزلے اور سونامی سے
بھی بڑھ کر ہیں۔ پاکستان کے تمام صوبوں کا کچھ کچھ حصہ اس سے متاثر ہوا، سب
سے زیادہ خیبر پختونخواہ کے اضلاع اس کی زد میں آئے۔ متاثرین سیلاب بے
یارومددگار ریلیف کیمپوں میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم، صدر اور
دیگر وزرا نے عالمی برادری سے بیشتر دفعہ امداد کی اپیل کی ہے۔ عالمی
برادری نے کرپشن کی وجہ سے اب تک خاطر خواہ امداد نہیں دی۔ حکومت نے جو
امداد جمع کی ہے اس کا صحیح استعمال ہورہا ہے یا نہیں، اس سے متعلق کچھ
نہیں کہا جاسکتا۔ حکومت نے جو امداد بیرون ممالک سے جمع کی ہے وہ بھی نجانے
کہاں صرف کی جارہی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ امداد کو شفاف طریقے سے مستحقین
تک پہنچائے۔ اب تک متاثرین کو ریلیف دینے کی باتیں ہی کی جارہی ہیں کوئی
اقدام نہیں کیا جارہا۔ کیا ہم یونہی وزرا کے دعوے سنتے رہیں گے یا کبھی ان
کو یہ باور بھی کروائیں گے کہ محض باتوں سے کچھ نہیں ہونے والا کوئی عمل
بھی نظر آنا چاہیے۔ حکومت پاکستان کا رویہ اس آفت سے متعلق کچھ سنجیدہ نہیں
ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ متاثرین سیلاب کی جلد از جلد آبادکاری کے لئے
اقدامات کرے۔ اگر آپ کو یہ کالم پسند آیا ہے تو فیڈ بیک دیں۔ |