عابد شیر علی بندہ بن بندہ

سیاست میں شائستگی نام کی چیز شائد معدوم ہوتی جا رہی ہے۔کسی زمانے میں لائل پور سے کمال کے لوگ قومی سیاست میں آیا کرتے تھے ۔پنجابی زبان کے بہترین مقررین اسی شہر کے باسی تھی ستر کی دہائی کے پہلے سالوں میں انٹر کالجیئٹ مباحثوں میں جہاں لائل پوری مقررین ہوتے ہم سمجھتے ہماری دال نہیں گلنے والی عاشق حسین عاشق،ارشد حسین ،کئیوں کے نام یاد نہیں پہلی دوسری اور تیسری پوزیشنیں لے اڑتے۔وہ لائل پور تھا زہین و فطین لوگوں کا شہر۔زاہد فخری بھی شہر کی شان تھے۔لارڈ لائل سے اعزاز چھین کر جب اس شہر کا نام شہید بادشاہ کے نام کیا گیا تو لگتا ہے وہ پیار اور محبت ادب احترام اس شہر کے نمائیندوں نے بالائے طاق رکھ دیا ہے۔فراز نے شائد انہی لوگوں کے لئے کہا ہے۔
اب تو ہم گھر سے نکلتے ہیں تو رکھ دیتے ہیں
طاق پر عزت سادات بھی دستار کے ساتھ

اب اس شہر سے طلال چودھری میاں منان رانا افضل چودھری شیر علی رانا ثناء اﷲ چھپڑ پھاڑ کر بولتے ہیں۔میں نے بڑی کوشش کی کہ مجھے چودھری شیر علی کا نمبر مل جائے جدہ میں نوے کی دہائی میں ان سے ڈھیر ساری ملاقاتیں رہی ہیں انہیں کہنا چاہتا تھا کہ بیٹے کو کم از کم اتنا تو سکھائیں کہ گفتگو کیسے کی جاتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ میں شاہ محمود قریشی کے گریبان تک آؤں گا۔پہلی بات ہے قریشی صاحب پاکستان کے مذہبی حلقوں میں ایک مقام رکھتے ہیں جماعٹ غوثیہ میں ان کے لاکھوں مرید ہیں کیا وہ اپنے مخدوم کو کسی فیصل آبادی کھلنڈرے سے بے عزت کروائیں گے۔ایسے میں اگر کچھ ہو گیا تو شیر علی صاحب آپ سر پیٹتے رہیں گے۔کہیں آپ بھی انڈین پنجابی فلم کے بڈھے کی طرح کہتے پائے جاتے ہیں ۔گندی اولاد مزہ نہ سواد پرسوں چودھری انور عزیز کو بھی کہا تھا کہ دانیال کو کہیں کہ منہ اتنا کھولے جس سے عزت سادات بچ جائے۔ویسے بھی میں حیران ہوں ہے گجر اور کام کم نسلوں والا کر رہا ہے۔ساتھ میں نے بھی نواز شریف کا دیا تھا جدہ جیل میں بندانجینئر افتخار چودھری کا بھی مول لگانے کی کوشش کی گئی تھی جواب دیا کی دلیر گجر باپ اور ماں کا بیٹا ہوں کبھی آپ سے کچھ نہیں مانگوں گا۔اس سیاست کو انسانوں کا کھیل رہنے دیں۔لوگوں نے اسمبلیوں میں انسان بھیجے تھے کوئی کتے نہیں۔جو آئے روز کاٹتے ہیں۔جس دن شاہ محمود قریشی کے گریبان تک پہنچنے کی کوشش کی اس دن وہ ہاتھ کٹ بھی سکتا ہے لوگ عزت کے لئے سیاست کرتے ہیں۔یہ جو ہذیان بکا گیا سرزمین لندن میں اسے واپس لیجئے۔جانوروں میں واحد کتا ایسی مخلوق ہے جو اپنی نسل کو کاٹتا ہے۔عابد شیر علی بندہ بن بندہ
Engr Iftikhar Ahmed Chaudhry
About the Author: Engr Iftikhar Ahmed Chaudhry Read More Articles by Engr Iftikhar Ahmed Chaudhry: 418 Articles with 323931 views I am almost 60 years of old but enrgetic Pakistani who wish to see Pakistan on top Naya Pakistan is my dream for that i am struggling for years with I.. View More