پاک فوج : چند زمینی حقائق

پاکستان کی فوج ملک کا اسی فیصد بجٹ کھا جاتی ہے اور کرتی کچھ نہیں ۔اس طرح کی باتیں آپ نے بھی اکثر میڈیا میں سنی ہوں گی اکثر سیاست دانوں اور نام نہاد دانش وروں کی زبانی ایسے بیانات بھی آتے رہتے ہیں کہ دفاعی بجٹ میں کمی کی جانی چاہیے ۔ پاکستان کے بجٹ اور اس میں فوج کے حصے کے بارے میں کچھ زمینی حقائق جان لینا از حد ضروری ہے ۔ پہلے تو پچھلے سال کے بجٹ پر نظر ڈالتے ہیں حالیہ بجٹ 142ارب ڈالر کا پیش کیا گیا جس میں افواج پاکستا ن کے لیے 6.8ارب ڈالر مختص کیا گیا جو کہ تقریبا پندرہ فیصد کے برابر ہے ۔پاک فوج دنیا کی ایسی چند افواج میں شامل ہے جن کا بجٹ کم ترین میں شمار ہوتا ہے ۔

بدقسمتی کہیے یا خوش قسمتی پاکستان ایک مخصوص اسلامی نظریات کی حامل مملکت ہے اور انتہائی اہم جغرافیائی حیثیت رکھتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ عالمی طاقتیں اور طاغوتی قوتیں پاکستان کے وجود کو ختم کرنے کے درپے رہتی ہیں ۔ پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ دشمن رکھنے والا ملک ہے ۔ پاکستان کے وجود کو ختم کرنے یا کم از کم اس کی دفاعی طاقت کو توڑنے کی کوشش کرنے کے لیے اس وقت دنیا کے چند طاقتور تر ین ملکوں جن میں بھارت ، امریکہ اور اسرائیل سرفہرست ہیں اور پھر ان کے اتحادی جیسے نیٹو اور افغانسان جیسے اسلامی ممالک بھی شامل ہیں ۔ اس کا نتیجہ ہے کہ پاکستان کی 3600 کلومیٹر سرحد جنگی لحاظ سے سرگرم ہے جس میں سیاہ چین جیسا دنیا کا بلند ترین محاذ بھی شامل ہے ۔جبکہ اندرونی حالت یہ ہیں کہ تقریبا پورا ملک حالت جنگ میں ہے۔بلوچستان میں بیرونی رقوم پر پلنے والے سانپ نام نہاد تحریک ِ آزادی کا آغاز کر چکے ہیں۔ اس تحریک آزادی میں بلوچستان کے عوام شامل نہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ بلوچستان کے عوام افواج پاکستان کی حمایت اور تائید کرتے ہیں اور ان نام نہاد قوم پرستوں کے خلاف پاک فوج کے ساتھ ہیں ۔ سندھ کے علاقہ میں امن وامان کی صورت حال کو قائم کرنے ، کراچی کو بھتہ خوروں اور شرپسندوں سے پاک کرنے کے لیے پاک فوج کے اقدامات جاری ہیں ۔ دیگر علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے ۔ پاک فوج کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری ہے ۔ اس جنگ میں ان گنت نوجوانوں نے جام ِ شہادت نوش کیا ۔ فوج کی جانب سے ملک کے اندر دہشت گردی کے خلاف کئے گئے حالیہ آپریشنز کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے ۔
آپریشن راہ ِ حق جو وادی ء سوات اور شانگلہ کے اضلاع میں کیا گیا ۔(2007)
آپریشن راہ ِ حق دوئم۔ یہ آپریشن بھی وادی سوات اور شانگلہ کے اضلاع میں کیا گیا ۔ (2008)
آپریشن سراطِ مستقیم ۔ یہ آپریشن خیبر ایجنسی میں کیا گیا ۔(2008)
آپریشن شیر دل ۔ اس آپریشن میں پاک فوج اور ایف سی نے مل کر حصہ لیا اور اس آپریشن کا مقصد باجوڑ ایجنسی کو دہشت گردوں اور انتہا پسندوں سے پاک کر نا تھا ۔ (2008)
ٓآپریشن راہ حق سوئم ۔ یہ آپریشن بھی وادی سوات اور شانگلہ کے اضلاع میں کیا گیا ۔(2009)
آپریشن بلیک تھنڈر سٹارم ۔ یہ آپریشن بونیر م لوئر دیر اور شانگلہ کے اضلاع میں کیا گیا ۔(2009)
آپریشن برخنا ۔ یہ آپریشن مہمند ایجنسی میں کیا گیا ۔ (2009)
آپریشن راہ ِ راست ۔جس کو عام طور پر سوات آپریشن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ۔ سوات کے ضلع کو دہشت گردی سے پاک کیا گیا ۔ (2009)
آپریشن راہ ِ نجات ۔ یہ آپریشن جنوبی وزیر ستان کو دہشت گردوں کے چنگل سے پاک کرنے کے لیے کیا گیا ۔ (2009)
آپریشن ضرب ِعصب ۔ یہ آپریشن شمالی وزیر ستان اورافغان سرحد کے قرب و جوار میں دہشت گردوں کے خلاف کیا گیا ۔ اس آپریشن میں پاک فوج نے واضع کامیابیاں حاصل کی ۔ (2014)

آپریشن ردِ الفساد ۔ اس آپریشن کا آغاز باقاعدہ طور پر فروری 2017ء میں کیا گیا ۔ اس آپریشن کا دائرہ کار پورے ملک میں بشمول پنجاب کے اکیس اضلاع تک پھیلایا گیا ۔ پنجاب میں پہلی بار کسی قسم کے فوجی آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب نے وفاقی حکومت سے پنجاب میں رینجرز کی کاروائی کی درخواست کی گئی ۔ اس آپریشن میں تمام سیکیورٹی ایجنیساں ، پاکستان کی تینوں افواج ، پولیس حصہ لیں گی ۔

اگر ان تمام آپریشنز کا جائزہ لیا جائے تو ایک بات بڑی واضع ہے کہ پاک فوج نے بیک وقت ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانو ں اور انھیں جہنم واصل کرنے کے لیے مختلف آپریشنز کئے ۔ان آپرشنز کے لیے بھی سرمایہ اور افرادی قوت درکار ہوتی ہے۔ ملک میں امن و امان کی صورت حال کو یقینی بنانے کے لیے پاک فوج کی قربانیوں کو پس ِ پشت نہیں ڈالا جا سکتا ۔ ان آپرشنزز میں ان گنت جوانون نے جام ِ شہادت نوش کیا ۔ ملک میں بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد اور کھیلوں کو بحال کرنے کے لیے سیکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانا پاک فوج ہی کی ذمہ داری ہے جس کو پاک فوج احسن طریقے سے نبھانے کے لیے پر عزم ہے۔جن جن علاقوں میں فوجی آپریشنز کئے گئے آپریشنز کے بعد فوج کی جانب سے عوام کے دلوں میں امنگوں کو بحال کرنے کے لیے فوج نے امن میلوں کا انعقاد کیا ۔ یہاں تک کہ اگر ملک میں انتخابات بھی کروائے جاتے ہیں تو اس میں بھی فوج کی نگرانی کی ضرورت پیش آتی ہے ۔یہاں تک کہ کسی بھی آسمانی آفت کا سامنا ہو افواج پاکستان ہر اول دستہ کی صورت میں تمام اداروں سے پہلے عوام کی مدد کو پہنچتے ہیں ۔

افواج ِ پاکستان کے خلاف زہر اگلنے والوں کے بچے بیرون ِ ملک زندگیاں گزار رہے ہیں اور خود یہ نام نہاد مفکرین ، لبرل اور سیاست دان بلٹ پروف گاڑیوں میں سفر کر تے ہیں ۔افواج ِ پاکستان کے خلاف بولنے والے یہ جان لیں کہ اگر آج ان کے بچے گھروں میں سکون کی نیند سوتے ہیں تو یہ ان بھائیوں اور بیٹوں کی بدولت ہے جو سرحدوں پر سینہ سپر دن اور رات کی پرواہ کیے بغیر حفاظت ِ وطن کے لیے کھڑے ہیں ۔
Maemuna Sadaf
About the Author: Maemuna Sadaf Read More Articles by Maemuna Sadaf: 165 Articles with 164248 views i write what i feel .. View More