پاکستان جب سے بنا ہے عوام نے مسائل ہی مسائل دیکھے ہیں
کبھی کسی حکومت نے ان مسایل کو سنجیدگی سے نہیں لیا ہر دور حکومت میں عوام
مسایل کے حل کیلیے چیحتے چلاتے رہے مگر حکمران اپنی مرضی کرتے رہے ایک
دوسرے پر الزام لگاتے رہے ایک دوسرے کے ساتھ لڑتے رہے اب موجودہ حکومت میں
انکی اپوزیشن نے سیاسی استحکام نہیں آنے دیا اور کبھی دھرنے دیے تو کبھی
پانامہ لیکس میں. حکومت کو الجھاے رکھا اور حکومت نے عوام کا بہت بڑا مسلہ
بجلی کی طرف توجہ نہ دی اور اس کے علاوہ کراچی مین کچرا سر درد بنا ہوا ہے
اور اب پانامہ کا ہنگامہ کچھ ٹھندا ہورہا تھا کہ میمو گیٹ نے دوبارہ سر
اٹھانا شروع کر دیا ہے اب پورے سیاستدان اور حکمران اس میں مصروف ہوگے ہیں
اور انکو بہترین مصروفیت مل گی ہے اور اب پھر ملک سیاسی عدم استحکام کی طرف
بزھ رہا پے اور اب دیکھتے ہین یہ ایشو کیا گل کھلاتا ہے سیاستدانوں اور
حکمرانوں کو معاش کی تھوڑی فکر ہے انکو چولھے ٹھندے ہونے کی تھوڑی فکر ہے
انکو تو صرف وقت گزاری چاہیے اور وہ انکو آسانی سے مل جاتی ہے اب ہر طرف سے
بیان بازی ہورہی ہے اور میدیا کو بھی ایک اچھا ٹاپک مل گیا ہے اور اب ہر
چینل پر جسین حقانی ہی ڈسکس ہورہا ہے عوامی مسائل گئے بھاڑ میں سیاستدانوں
کو پتہ ہے کہ وہ پھر جھوٹے وعدے کرکے آسانی سے الیکشن جیت جایں گے اور پھر
وہ پانچ سال عوام کو پاگل بنایں گے اب پھر پانچ پانچ گھنٹے کی لو ڈ شیدنگ
شروع ہوگی ہے اور جب گرمی کا زور بڑھے گا تو پتہ نہیں بجلی کا کیا حشر ہوگا
اللہ پاک سے بس یہی دعا ہے کہ سیاستدانوں کو عوام کے درد محسوس ہوں اور وہ
عوام کو انسان سمجھیں اور اللہ پاک سیاستدانوں کو عقل دے امین |