مشرف صاحب نے آنے سے پہلے ہی
سیاست دانوں پر ڈرون حملے شروع کر دیئے ہیں، بقول چوھدری نثار کے کہ مشرف
صاحب اپنا پاکستان آنے کا شوق پورا کر لیں ان کو آٹا دال کا بھاؤ پتا چل
جائے گا، مشرف صاحب اس پاکستانی کرکٹ پلیئیر کی طرح ہیں جو ٹیسٹ کرکٹ میں
ٹونٹی ٹونٹی کھیلنے کی کوشش کرے اور کچھ دیر فیلڈر کو پریشان کرنے کے بعد
ایک بے تکی بال پر کیچ آؤٹ ہو کر پویلین کی راہ لے۔
انہوں نے اپنے پہلے ہی خطاب میں نواز شریف صاحب جو کہ گزشتہ منتخب وزیر
اعظم رہے ہیں ان کے بارے میں نازیبا الفاظ کا استعمال کیے۔ انہوں نے پہلی
بال پر چوکا لگانے کی کوشش کی لیکن جناب ہمارے سیاست دان بھی پرانے کھلاڑی
ہیں ان کی اگلی تقریر میں ان کو جواب مل گیا ان ہی کے جلسے میں جس کے تمام
اخراجات پرویز مشرف صاحب نے اپنے خون پسینے کی کمائی سے کیے تھے چند مخالف
نے ان کی ساری انوسٹمنٹ کو خاک میں ملا دیا، لیکن مشرف صاحب بھی پرانے
کاروباری ہیں انہوں نے فوری طور پر ڈیبٹ کریڈٹ کیا ہوگا گویا کے اب وہ
اخراجات ہم عوام کے ذمہ۔ ۔ ۔
انہوں نے دوسری بال پر بھی غلط شارٹ کھیلنے کی کوشش کی اس پر بھی آؤٹ ہوتے
ہوتے رہ گئے۔ ہمارے قومی ہیرو ڈاکٹر عبدالقدیر خان صاحب کی بھی کردار کشی
کرنے کی کوشش کی، مشرف صاحب کا یہ دعویٰ کہ وہ سچے پاکستانی ہیں کھوٹا
نکلا، انہوں نے سات سمندر پار بیٹھ کر امریکہ کا دیا ہوا چشمہ لگا کر کہا
ہے کہ القاعدہ پاکستان میں ہے ان کی اس بات سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے
کہ وہ کتنے سچے پاکستانی ہیں۔ مشرف صاحب کے اندازے بالکل غلط نکل رہے ہیں
کہ پاکستان کی عوام ان کو ویلکم کرے گی، ان کو تو ان کے سابق دوستوں نے بھی
لفٹ نہیں کرائی۔
مشرف صاحب کے غیر آئینی کارناموں سے تو پورے ١٠٠٠صفحوں پر مشتمل کتاب لکھی
جاسکتی ہے مجھے ان کے کارنامے گنوانے کی ضرورت نہیں ہے۔
مشرف صاحب اگر پاکستان آئے تو ان کا استقبال کون کرے گا؟ اگر وہ اسلام آباد
ائیر پورٹ پر آئے تو چیف جسٹس صاحب ان کا استقبال کریں گے، کراچی ائیر پورٹ
پر آئے تو عافیہ صدیقی کی فیملی استقبال کرے گی، لاہور میں میاں نواز شریف،
بلوچستان میں بگٹی فیملی، سندھ میں جیالے آپ کو تلاش کر رہے ہیں۔
ویلکم مشرف صاحب ویلکم پاکستان کی عوام آپ جیسے عظیم لیڈر کی منتظر ہے جو
کشمیر کی جنگ کارگل میں ہار چکا ہے۔۔۔۔۔۔ |