سپہ سالاران قوم اور ن لیگ ۔پی ٹی آئی

جنرل کیانی کے خلاف پی ٹی آئی اور جنرل راحیل شریف کے خلاف ن لیگ بیک وقت برس رہی ہیں۔ فوج آپریشن رد الفساد میں مصروف ہے۔ مورال کمزور نہ کیا جائے۔ وطن پر رحم کھایا جائے۔ پاکستانی قوم کی قسمت میں بھانت بھانت کی بولیاں بولنے والے سیاستدان لکھے ہوئے ہیں۔ کاتب تقدیر کو شائد ایسا ہی منظور ہے کہ جیسے ہی ملک کسی اہم دوراہے پر ہوتا ہے تو اُس وقت بارشی مینڈک ٹاں ٹاں کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ جناب عمران خان کی سیاست کا حال سبھی جانتے ہیں کہ اُنھوں نے بھرپور کوشش کی کہ مشرف کے کندھوں پر سوار ہو کر حکومت کا مزہ چکھ لیں اگر کسی کو میری اِس بات پر اعتراض ہے تو وہ جناب سلیم صافی صاحب کا کالم جو 8 اپریل کو شائع ہوا پڑھ لیں۔ آپ کو خود ہی اندازہ ہوجائے گا کہ سیاست کے اِس کھیل میں کیا کچھ ہوتا رہا ہے اور کیا کچھ ہورہا ہے۔ سابقہ وزیر نج کاری ہر برئے چینل پر بیٹھ کر اپنے لیڈر کے سیاہ کو سفے اور سفید کو سیاہ کرنے کے لیے ایری چوتی کا زور لگاتے رہے اور جناب صدیقی صاحب کی وفات کے بعد قرعہ فال اُن کی خدمات کے نام نکلا اور اُنھیں سندھ کی گورنر شپ عطا ہوئی۔ موصوف گورنر کیا بنے ہیں اُنھوں نے جناب راحیل شریف کی دلیری کو پس پشت ڈال دیا ہے۔ اور فرما رہے ہیں کہ راحیل شریف ایک عام جرنیل تھے اُنھوں نے کونسا کوئی علامہ اقبالؒ کی طرح خواب دیکھا تھا کہ کراچی کہ حالات درست کیے جائیں۔ موصوف فرماتے ہیں کہ یہ خواب تو قائد اعظم ثانی جناب پانامہ زدہ وزیر اعظم نے دیکھا تھا جس کی وجہ سے جنگ عضب کو کامیابی ملی۔شاید جناب گورنر صاحب خود ایک جرنیل کے بیٹے ہیں اور اُنھیں یہ ادراک ہے کہ سپہ سالار تو عام سا آدمی ہوتا ہے۔جس انداز میں گورنر سندھ نے جرنیل راحیل شریف کا ذکر کیا ہے وہ بہت ہی عامیانہ سا ہے۔ موصوف کا بیان یہ ہے کہ ـ " کراچی آپریشن کا سو فیصد کریڈٹ نواز شریف کو جاتا ہے، یہ حقیقت ہے کراچی میں تبدیلی نواز شریف کے آنے سے آئی، جب تک ضروری ہوا رینجرز کراچی میں رہے گی۔ کراچی میں امن کا سہرا راحیل شریف نہیں نواز شریف کے سر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائن زیرو پر تالے لگے ہیں اور کوئی بھی ان تالوں کو کھلوانے کا مطالبہ نہیں کر رہا۔ بانی ایم کیو ایم اب تاریخ کا حصہ ہیں، ایم کیو ایم لندن کا نام لینے والا کوئی نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنرل راحیل شریف ایک جنرل تھے جیسے باقی جنرل ہیں، وہ بھی ایک عام انسان تھے ان کو زیادہ بڑا نہ بنایا جائے۔ کراچی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں دنیا بدل چکی ہے، تمام سیاسی جماعتیں مل کر بھی کراچی کو اب بند نہیں کر سکتیں۔ بانی ایم کیو ایم نے 2004 میں دلی کی جو بات کی تھی وہ 2013 سے زیادہ خطرناک ہے۔ دلی میں خطاب کا ایک علامتی پہلو ہے جس میں انہوں نے تقسیم پر معافی مانگی تھی۔انہوں نے کہا راحیل شریف ایک عام انسان اور عام جنرل تھے۔ ایسے کہتے ہیں جیسے اقبال کی طرح راحیل شریف نے امن کا خواب دیکھا تھا۔ میڈیا ہر چیز کا کریڈٹ راحیل شریف کو دیتا ہے۔ خوش آمدی کی انتہا کہ گورنر سندھ کی جانب سے قومی ہیرو جناب راحیل شریف کے متعلق عامیانہ رویہ اختیار کرنا اِس بات کا ا ظہار ہے کہ گورنر سندھ جنہوں نے خوب سچ جھوٹ بول بول کر میڈیا پر پانامہ زدہ حکمرانوں کو فرشتے ثابت کرنے کے عوض گورنری حاصل کی ہے کتنے چھوٹے انسان ہیں۔ اُنھیں اور کچھ نہیں تو اِس بات کی ہی لاج رکھ لینی چاہیے تھی کہ لوگ جنرل راحیل شریف صاحب سے کتنی محبت کرتے ہیں۔پاکستان جو کہ دہشت گردی کی کاروائیوں میں بُری طرح پھنسا ہوا تھا۔جنرل راحیل شریف نے بہادری کے ساتھ قوم کو دہشت گردی کے عفریت سے نجات دلوائی اور نام نہاد جمہوریت کو بھی کچھ نہیں کہا حالانکہ عمران خان نے ایڑی چوٹی کا زور لگادیا تھا۔دل بہت دُکھا کہ گورنری کے بعد جناب گورنر اپنے خداؤں کے آگے اتنا جھک گئے کہ اُن کے خدا بھی شرماء گئے ہوں گے۔ گورنر صاحب نے پوری قوم کے جذبات کی توہین کی ہے۔ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بر سرپیکار پاک فوج کے مورال کو زک پہنچائی ہے۔اِس لیے پوری قوم سے معافی مانگیں۔ عہدئے آنے جانے والی چیز ہے ۔ لیکن اِس وطن نے قائم رہنا ہے ۔ وطن کے عظیم سپہ سالار کے متعلق ایسا اندازِ گفتگو کہ جناب گورنر صاحب اگر اپنے گریبان میں جھانک لیں تو شائد اپنے کیے پر ندامت محسوس کریں۔ اِسی طرح جنرل کیانی کے خلاف پی ٹی آئی کے جناب نعیم الحق صاحب نے خوب اپنا دل ٹھنڈا کیا اور جب اُن کو ہوش آیا تو فوری طور پر اپنے تھوکے ہوئے کو چاٹ لیا۔ مرد کے بچے ہمیشہ بات کرکے ڈٹ جاتے ہیں۔ لیکن اﷲ پاک کرم فرمائے پاک فوج کے سپہ سالاروں کی خلاف اِس طرح کی باتیں کرکے قوم کے مورال کو نقصان پہنچانے کی جو سازشیں دونوں مین سٹریم پارٹیوں کی جانب سے دانستہ طور پر کی جارہی ہیں۔ اِس پر پوری قوم کو ٹھنڈئے دل سے غور کرنا چاہیے کہ نئے الیکشن کی آمد آمد ہے ۔ پانامہ ن لیگ کے لیے سوہانِ روح بنا ہوا ہے۔ پی ٹی آئی انگھور کھٹے ہیں کہ رٹ لگا رہی ہے۔راقم کے خیال میں ملٹری اسٹیبلیشمنٹ کو خاص پیغام دیا جارہا ہے ۔ لیکن پاکستانی کی جغرافیائی صورتحال ایسی ہے کہ پاکستانی فوج کا مورال ڈاون کرکے یہ دونوں بڑی پارٹیاں قوم کو گمرا ہ کر رہی ہیں۔ اور اِس کے پیچھے امریکی ایجنڈا کا کارفرما ہے ۔ کہ فوج کو پریشر میں لایا جائے۔ نواز شریف کی حکومت میں سی پیک کی وجہ سے ملک معاشی مضبوطی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ لیکن اِن سیاستدانوں کو قومی سلامتی کے ایشوز اور فوج کی عزت و تکریم جسے معاملات پر اپنی سیاسی دکانداری نہیں چمکانی چاہیے۔ جس طرح پی ٹی آئی نے اپنے بیان سے پینترا بدلا ہے ایسی طرح جناب گورنر بھی قوم پر رحم کھائیں اور پوری قوم سے معافی مانگیں۔ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار نہ بنیں۔

MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 452 Articles with 384886 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More