ملت اسلامیہ اس وقت ایک نازک دور سے گزر رہی ہے۔ بھارت
میں مسلم کش مودی ہے، امریکہ میں مسلم دشمن ٹرمپ آ گیا ہے، برما میں آنگ
سان سوکی مسلمانوں کا قتل عام کر رہی ہے۔ ملت اسلامیہ کی اندرونی صفوں میں
خوارج نے دہشت گردی کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ ایسے میں خدا کو امت مسلمہ کی
حالت پر رحم آیا اور راحیل شریف کے بعد انھی کی طرح کا ایک اور بہادر انسان
بھیجا یعنی ایک ایسا قمر طلوع ہوا جس کی روشنی سے اب امت کا ہر دن عید اور
رات شب برات ہو گی۔ جی ہاں میں جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہی بات کر رہا ہوں
کہ وہ بھارت، افغانستان، ایران، عراق، شام وغیرہ کے علاقوں میں وہ فتح و
نصرت کے جھنڈے گاڑیں گے اور بدامنی ختم کریں گے۔
تاریخ بتاتی ہے کہ اس خطے کی اہمیت کبھی کم نہیں ہوئی ،دفاعی لحاظ سے
انتہائی اہمیت کا حامل رہا ہے داستان تو بہت طویل ہے گزشتہ چند سالوں سے
پاکستان کی دفاعی و اقتصادی لحاظ سے مزید اہمیت میں اضافہ ہوا ہے ۔جنرل
راحیل شریف نے خطے کے لیے اور امن کے لیے بہت اہم کردار عطاکیا اور پاکستان
کے دفاع کو ناقابل تخسیر بنایا ہے انھی کی طرح سپاہ سالار جنرل قمر جاوید
باجوہ نے واضح اور مثبت حکمت عملی اور ٹھوس اقدامات سے پاکستان کو مزید
مضبوط ومستحکم بنا رہے ہیں ۔انھوں نے کمان سمبھالتے ہی بہت سے اہم فیصلے
کیئے جن کے مثبت نتائج جلد ہی دنیا کے سامنے آجائیں گے۔ صرف چند ماہ میں
انھوں نے بہت سے اہم امور پر کام کیا ہے ذرا انکا ایک مختصر ذکر کرتا چلوں
تا کہ سب جان جائیں کہ سپاہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ ملک و قوم کی خاطر
رات دن کتنی محنت کر رہے ہیں ۔۔
شاید آپ کے علم میں ہوگا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار افغانستان کے
بہت اندر دہشت گردوں کے خلاف پاکستان نے کامیاب کاروئیاں کی ہیں اور سرجیکل
سٹرائیک کر کے حقیقت میں دہشت گردوں کو ہلاک کیا اور انکے مراکز بھی تباہ
کئے ہیں بھارت کی طرح پاکستان سرجیکل سٹرائیک کا ڈرامہ نہیں رچایا ۔ اس سے
پہلے پاکستان کے کسی سپاہ سالار نے کسی بیرونِ ملک میں اس طرح کی سرجیکل
سٹرائیکس نہیں کی تھیں ۔۔ ان سٹرائیکس کے نتیجے میں احسان اللہ احسان کا
گرفتاری دینا۔ یہ پاکستان کے خلاف لڑنے والے خوارج میں اب تک کی سب سے بڑی
گرفتاری ہے۔ احسان اللہ احسان کی جانب سے کیے جانے والے انکشافات نے بہت سی
پاکستان کے خلاف ہونے والی عالمی سازشوں سے پردہ اٹھایا کہ پاکستان میں
ہونے والی دہشت گردی بھارت افغانستان اور اسرائیل کی جانب سے کی جاری ہے جس
کا ایک منظم نیٹ ورک افغا نستان سے آپریٹ ہورہا ہے ان ممالک کی جانب سے
پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے تحریک طالبان پاکستان کو استعمال کیا
جارہا ہے ۔۔ خیر وہ ایک الگ موضوع ہے میں احسان اللہ احسان پر نہیں اپنے
ہمارے ہردلعزیر سپاہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی بات کر رہا تھا کہ فوجی
عدالتوں کا دوبارہ قیام جو کہ ختم ہو چکی تھی سپاہ سالار جنرل قمر جاوید
باجوہ کی ایک کامیابی ہے کہ اپوزیشن سیاسی جماعتوں، این جی اوز، انسانی
حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری کی بے پناہ دباؤ کے باؤجود وہ یہ کام کر
گزرے ۔ 26 دہشت گردوں کی پھانسی اور 100 سے زائد کو سزائے موت سنانا۔ یہ
تعداد فوجی عدالتوں میں قیام کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ ہے ۔۔ اسی طرح
بلوچستان میں 600 فراریوں کا ہتھیار ڈالنا۔ ہتھیار ڈالنے والوں میں یہ اب
تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ پنجاب میں رینجرز آپریشن کا آغاز۔ اس سے پہلے یہ
کوئی سپاہ سالار یہ نہیں کر سکا تھا۔ اور پنجاب کو کھنگال کر دہشت گردوں سے
پاک کرنے کی ابتداء کا سہرا بھی سپاہ سالار کے سر ہے ۔۔ اسی طرح سپاہ سالار
کی نگرانی میں پاکستان کی اب تک کی تاریخ کا سب سے بڑا اینٹلی جنس آپریشن
جس میں چاروں صوبوں سمیت، فاٹآ اور آزاد کشمیر تک کا علاقہ بیک وقت کھنگالا
جا رہا ہے ۔۔
سپاہ سالار کی سربراہی میں آپریشن ردالفساد پاکستان کی تاریخ کو سب سے بڑا
آپریشن کا جسکا دائرہ پورے پاکستان تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ ضرب عضب سے بڑا
آپریشن ہے اور پورے پاکستان سے دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے یہ شروع
کیا گیا جس میں بہت سی کامیابیاں حاصل ہوئی ۔۔ کل بھوشن یادیو کو سزائے موت
کا حکم سنانا ایک بہت بہادری والا کام تھا کہ کلبھوشن یادو بھارت کا ایک
حاضر سروس آفیسر اوربھارت کی ایک خفیہ ایجنسی را کا اہم ممبر تھا ۔۔ جو کہ
بلوچستان میں پکڑا گیا اور اس کی نشاندہی اور بیانات پر بہت سے دیگر دہشت
گرد بھی پکڑے گئے اور اسکا جرم بھی ثابت ہوا ۔
پھر جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں ۔ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی مردم شماری
مہم کا آغاز بھی سپاہ سالار کا اہم کارنامہ ہے جو کئی سالوں سے نہ ہوسکا
تھا ۔۔ آرمی چیف کی ہدایت پر افواج پاکستان کے مردم شماری والوں کے ساتھ
بھرپور تعاون کر رہی ہیں ۔۔ اور معلومات حاصل کر رہی ہیں ۔۔ مردم شماری کو
اگر آپریشن ردالفساد کا حصہ کہا جائے تو یہ کہنا بھی درست ہی ہے کہ ہر گھر
گھر فوج ، پولیس اور مردم شماری والے ساتھ ساتھ جاتے ہیں ۔۔ تاکہ مردم
شماری میں بھی کوئی مسئلہ نہ ہو اور صحیح معلومات حاصل کرنے کے علاوہ پاک
فوج ہر علاقے کو چیک کر لیں اور تسلی کر لیں کے کوئی دہشت گرد تو نہیں چھپا
ہوا کہیں کسی کے گھر میں ۔۔
سپاہ سالار نے سعودی عرب اور دبئی میں دورے کر کے ان ممالک کے ساتھ تعلقات
میں بہتری لائی اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی بھی ہوئی ۔۔ ان
ممالک کے ساتھ خراب تعلقات کی میڈیا پر خبریں بھی آنا شروع ہوگئی تھیں۔ ان
کے علاوہ چین، قطر اور انگلینڈ کے کامیاب دورے کئے ۔۔
سپاہ سالار نے تمام تر مشکلات کے باؤجود افغانستان سے تعلقات بہتر کرنے کی
کوششیں کیں ۔ جس کے لیے یہ صرف پانچ ماہ میں اب تک اشرف غنی سے تین
ملاقاتیں کر چکے ہیں ۔۔ اس بھاگ دوڑ کے نتیجے میں نہ صرف پاکستان کے لیے
نرم گوشہ رکھنے والے گل بدین حکمت یار کی افغان سیاست میں واپسی ہوئی بلکہ
پہلی بار عبداللہ عبداللہ نے پاکستان کے حوالے سے مثبت بیان جاری کیا ہے ۔
۔
سپاہ سالار کی نگرانی میں ایل او سی پر بھی بھارتی جارحیت کا بھر پور جواب
دیا گیا ۔۔ سپاہ سالار نے سب سے زیادہ دورے ایل او سی کے ہی کیے ہیں جہاں
وہ تقریباً ہر دوسرے تیسرے دن فرنٹ لائن پر پہنچ کر جوانوں کا حوصلہ بڑھاتے
ہیں۔ پاکستان کی طرف میلی آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے
دفاع کے لیے تیار ہے ۔۔ جیسی بھی جنگ ہو یا لائن آف کنڑول کی خلاف ورزی ۔۔
پاک فوج بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑی ہے ۔۔ سپاہ سالار پاکستان
کو پرامن اور ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں جو پاکستان کی ترقی اور امن کی
راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف موثر کاروائی کی جائے گی
اور دشمن چاہیے بھارت ہو یا کوئی بھی اس کی سازشوں کو برداشت نہیں کریں گے
۔۔ جنرل قمر جاوید باجوہ ایک عرصے تک کنٹرول لائن کی ذمہ داری سنبھالے رکھی
۔ وہ بھارتی ہتھکنڈوں سے بہتر انداز میں نپٹنا جانتے ہیں ۔ ایک طرف صورت
حال یہ ہے کہ ملکی سلامتی کے دشمن اور بھارتی ایما پر شر انگیزی پھیلانے
والے شکست خوردہ دہشت گردوں نے افواج پاکستان کی طرف سے کمر توڑ اپریشن کے
بعد اب پاکستان کے عسکری اداروں کیخلاف پراپیگنڈا اور اداروں سے منسلک
افراد کی کردار کشی کی مہم شروع کر رکھی ہے ۔ جبکہ دوسری طرف جنرل قمر
جاوید باجوہ کے آرمی چیف بننے کے بعد آزادی کشمیر کیلئے سرگرم کشمیری
مسلمانوں میں خوشی کی لہر سے جڑے حقائق اصل کہانی بیان کر رہے ہیں۔ ساٹھ
برسوں سے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا شکار رہنے والے مظلوم کشمیری مسلمان
جانتے ہیں کہ امور کشمیر اور خصوصی طور پر اس علاقے کی جغرافیائی سرحدوں کے
معاملات کا بھرپور ادراک رکھنے والا ایک جری اور پیشہ ور جرنیل اب افواج
پاکستان کا قائد ہے ۔ جہاں جنرل باجوہ کی عسکری قیادت پاکستان میں امن کی
خواہاں اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے فعال قوتوں کیلئے امیدِ نو کا پیغام ہے
، وہاں اس پیشہ ور سپاہی کا قیادت سنبھالنا بھارت کے ایما پر پاکستان میں
شرانگیزی اور دہشت گردی پھیلانے والی طاقتوں کیلئے کسی ڈراؤنے خواب کی
ہولناک تعبیر جیسا ہے ۔
سپاہ سالار پاک فوج کے جوانوں کی تنخواہوں میں اضافوں کے لیے کوشاں ہے۔ یاد
رہے کہ پاک فوج دنیا میں کم ترین بجٹ رکھنے والی اور کم ترین تنخواہیں لینے
والی فوج ہے تعداد کو ملحوظ رکھتے ہوئے۔ پچھلے 6 سال میں یہ پہلی بار ہو
رہا ہے۔ اسی طرح اپنے فوجی جوانوں کا خیال رکھنے کے لیے وہ ہر ممکن کوشش
کرتے ہیں ۔۔ ان سے ملاقاتیں کرتے ہیں انکے مسائل سنتے اور حل کرتے ہیں ۔۔
تاکہ وہ بھرپور طریقے سے بے فکر ہوکر ملک و قوم کی خدمت کر سکیں ۔۔ اسی طرح
خصوصاََ اپنے عام سپاہیوں اور چھوٹے آفیسرز کی مراعات میں اضافے کا حکم
دیا ہے ۔ سپاہ سالار کوشش کر رہے ہیں کہ آرمی جوانوں کو صحت کی زیادہ بہتر
سہولیات دی جا سکیں۔ جس کے لیے اس نے آرمی ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس پر
پابندی لگوا دی تاکہ وہ جوانوں کو زیادہ وقت دے سکیں۔
سپاہ سالار حکومت وقت پر مسلسل زور دے رہے ہیں کہ وہ مدرسہ ریفارمز پر توجہ
دیں تاکہ ایسے مدارس کی اصلاح ہو سکے جہاں شدت پسندانہ نظریات کی پرچار کی
جا رہی ہو۔ کہا جا رہا ہے کہ بالآخر حکومت نے اس سلسلے میں قدم اٹھانے کا
فیصلہ کر لیا ہے۔ امید ہے جلد ہی مدرسہ ریفارمز پر کام شروع ہوجائے گا۔۔
سپاہ سالار جنگی لحاذ سے ایکٹیو دنیا کی سب سے بڑی اور پیچیدہ افغان سرحد
کے بہت بڑے حصے پر باڑ لگواا چکے ہیں ۔ سی پیک منصوبے سے متعلقہ سڑک
اورافغان باڈر کے ساتھ خندق بن چکی ہے اور اس کو وقت پر مکمل کرنے کے لیے
پرعزم ہے۔ اور سپاہ سالار کی خصوصی دعوت پر پاکستان کے سب سے اہم اتحادیوں
چین، سعودی عرب اور ترکی کے فوجی دستوں نے پاکستان میں پہلی بار 23 مارچ
پیریڈ میں شرکت کی اور دنیا کو دیکھا دیا کہ ہم ایک ہیں اور ہم ساتھ ملک کر
چل رہے ہیں جس سے بھارت کی پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنی کی سازش بھی
ناکام ہوئی ۔۔ روس سے تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ
تعاون کر کے ملکر چلنے کے لیے تیار ہیں ۔۔
سپاہ سالار ریکوڈک منصوبے کو دوباہ زندہ کرنے کے لیے بھاگ دوڑ کر رہے ہیں
تاکہ پاکستان مضبوط ہو ۔ شاید کچھ لوگ نہ جانتے ہوں انھیں بتاتا چلوں کہ
چاغی کے علاقے ریکوڈک اور سیندک میں سونے اور تانبے کے بڑے ذخائر موجود ہیں
وہاں سونے اور تانبے کے پورے پورے پہاڑ ہیں ۔۔ یہاں حکومت سے ایک سوال
پوچھنا بھی ضروری ہے کہ آیا بلوچستان چاغی کے تانبے کے ذخائر کو ملکی وسائل
سے ترقی دینے میں سنجیدہ بھی ہے یا نہیں ؟
ڈان لیکس انکوائری رپورٹ کی تکمیل اور اس پر بے پناہ دباؤ کے باؤجود ایک
ایسا فیصلہ جو اس وقت پاکستان کی ضرورت تھا۔ کچھ لوگ شدید تنقید کر رہے ہیں
لیکن جو اس فیصلے سے سیاق و سباق سے واقف ہیں وہ اس کو بہترین قرار دے رہے
ہیں۔ ملک خانہ جنگی اور انتشارکی طرف نہیں گیا لیکن اس کے باوجود ڈان لیکس
کے اصل ذمہ داروں کی نشادہی ہوئی اور جب کوئی ایسی حکومت آئیگی جو سزا دینے
پر آمادہ ہو تو ان کو انجام تک پہنچایا جا سکے گا۔ ۔ سپاہ سالار کروڑوں
لوگوں کے ووٹ سے بننے والی جمہوریت کو بھی نقصان نہیں پہنچانا چاہتے ۔ بے
بناہ دباؤ کے باؤجود سپاہ سالار بیک وقت کئی محاذوں پر لڑ رہے ہیں ۔ ہاں یہ
خود نشانے پر ہے۔ آمد سے پہلے ہی نشانہ بنایا گیا اور آب اس کے خلاف بہت ہی
بڑی سوشل میڈیا مہم چل رہی ہے جس پر عمران خان جیسے لیڈر نے اپنی تشویش کا
اظہار کیا ہے۔پاکستان میں امن و امان کی بہتری حکومت اور پاکستان آرمی کی
ترجیحات میں ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے آرمی دیگر اداروں کےساتھ مل کر
کام کر رہی ہے. مسلح افواج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوشش
ہے کہ محدود وسائل کے باوجود ملک کی اقتصادی ترقی کے لئے ایک مثبت کردار
ادا کیا جاۓ.
کچھ عناصر ملک کے روشن مستقبل کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے
ہیں انکے بارے میں بھی سپاہ سالار کا کہنا ہے کہ ان سے آہنی ہاتھوں سے نپٹا
جاۓ گا ۔ اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک پاکستان آرمی دہشت گردی کے خلاف
اپنی جنگ جاری رکھے گی ۔۔ پاکستان کا دشمن بھی اس بات سے با خبر ہے کہ امن
ہو یا جنگ، پوری پاکستانی قوم ہمیشہ اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ ساتھ
کھڑی ہے ۔ کچھ عناصر سازشوں میں مصروف ہیں انھیں باز آجانا چاہیے اگر وہ
سلامتی چاہتے ہیں ۔۔ آئیے مل کر وطن عزیز اور افواج پاکستان کیخلاف متحرک
اندرونی اور بیرونی عناصر کے مذموم ارادے ناکام بنائیں، آئیے سبز ہلالی
پرچم کے ملک کی تعمیر نو اور ترقی کیلئے مل کر ساتھ چلیں اور ملک و قوم اور
عسکری اداروں کیخلاف سرگرم سازشی عناصر کی ہی شرانگیزی کو کلی طور پر ناکام
بنائیں ۔۔
|