پاکستان کا ایٹمی سفر اور حالات حاضرہ

1966 ء کو جب ذوالفقار علی بھٹو کے علم میں آیا کہ بھارت نے ایٹم بم بنا لیا ہے تو اس صورت حال کے پیش نظر ذوالفقار علی بھٹو نے تاریخی جملے ادا کئے کہ ہم گھاس کھائیں گے ایٹم بم ضرور بنائیں گے،31 دسمبر 1971 ء کو بھٹو نے ایٹمی توانائی کا چارج خود سنبھال لیا ۔11 مئی 1974 کو بھارت نے پاکستان کو خوف زدہ کرنے اور ایشین ٹائیگر بننے کے لئے5 ایٹمی دھماکے کر دئیے اس طرح بھارت چھٹاایٹمی طاقت کا حامل ملک بن گیا،ذوالفقار علی بھٹو کی خواہش اور وسیع تر ملکی مفاد کی خاطر محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لئے بیرون ملک سے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا اور وطن عزیز تشریف لا کر پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کا عزم صمیم کرلیا اور اس پرپوری تندہی سے شب وروزکام شروع کر دیا گیااس کام کو اس قدر ایمانداری سے سرانجام دیا گیا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کی ٹیم نے ایک ایک پائی اور ذرے ذرے کا حساب بھی حکومت کو دیتے رہے،ذوالفقار علی بھٹو شہیدؒ کی حب الوطنی کا اندازہ اس سے لگائیں کہ جب ایک شب ذولفقار علی بھٹو کو اطلاع ملی کہ پاکستان کے مائیہ ناز سپوتوں نے ایٹم بم بنا لیا ہے تو ساری رات ذوالفقار علی بھٹو خوشی سے جھومتے رہے اور سونا بھول گئے ، بھارت نے 1998میں ایک بار پھر ایٹمی دھماکے کیے( جیسا کہ اوپر بیان کر دیا گیا کہ پاکستان بھٹو دور میں ہی ایٹم بم تیار کر چکا تھا) ان دھماکوں کے بعد بھارت کا رعب ودبدبہ خطے پر رونما ہونے لگا اور اس نے خصوصاً پاکستان کے ساتھ دھمکی آمیز لہجہ اختیار کر لیا،پاکستان نے ایٹمی دھماکے کرنے کا پختہ ارادہ کرلیا اس عظیم دفاعی مشن کو روکنے کیلئے ٹونی بلیئر اور صدر کلنٹن نے میاں نواز شریف پربہت زرو ڈالا کہ دھماکے نہ کئے جائیں کلنٹن نے میاں نواز شریف کو پانچ فون کئے اور یہ پیشکش بھی کی کہ اگر وہ دھماکے نہیں کریں گے تو پانچ ارب ڈالرز کی مشروط امداد دی جائے گی مگر بھارت کے جابرانہ رویے ، طاقت کے بھوت اورپاگل پن کواس کے سر سے اتارنے کے لئے 2 صفر 1419 ہجری بروز جمعرات بمطابق 28 مئی 1998 سہ پہر 3 بجے پاکستان کے اس وقت کے وزیراعظم میاں نواز شریف نے ساری دنیا کی خطر ناک دھمکیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ،ایٹمی سائنسدانوں کے ہمراہ چاغی کے مقام پر بیک وقت6دھماکے کردئیے اس طرح پاکستان دنیا کے نقشے پر ساتویں ایٹمی قوت کی حیثیت سے ابھرا،اور خطے میں بھارتی ایٹمی برتری کا خاتمہ ہو گیا، جب سعودی عرب کو علم ہوا کہ پاکستان نے ایٹمی دھماکے کر دئیے ہیں تو سعودی عرب نے0 5 ہزار بیرل تیل مفت اور مسلسل پاکستان کو دینے کا اعلان کیا ،پاکستان کو ایٹمی پاکستان بنانے میں لیبیا،سعودی عرب،متحدہ عرب امارات،کویت،عراق ودیگر مسلم ممالک نے بھرپور تعاون کیا جو ہم کبھی بھول نہ پائیں گے،دراصل ایٹمی پاکستان کی تشکیل کا کریڈٹ ڈاکٹر عبدالقدیر خان،ڈاکٹر ثمر مبارک مند اوران کی ساری ٹیم،ذوالفقار علی بھٹو،ضیاء الحق،غلام اسحاق خان اور دیگر سینکڑوں محب وطن لوگوں کو جاتا ہے۔

پاکستانی قوم ہر سال 28مئی کو یوم تکبیر بڑے جوش و خروش سے مناتی ہے لیکن آج ہم اس عظیم دن پر ایٹمی پاکستان کی موجودہ صورت حال پر غوروخوض کرتے ہیں۔ یقینا ایٹمی دھماکے پاکستان کا بہت بڑا کارنامہ تھا ان دھماکوں کے بعد یورپ و مغرب نے اسے اسلامی ایٹم بم کا نام اور دنیا کے لئے واضح خطرہ قرار دیا ذوالفقار علی بھٹو جنھوں نے کہا تھا کہ ہم گھاس کھائیں گے مگر ایٹم بم بنائیں گے،جب استعماری قوتوں کو ا س کاعلم ہوا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے تو اپنے دور اقتدار ہی میں ایٹم بنا لیا ہے تو ذوالفقارعلی بھٹو کو ایٹم بم بنانے ،مسلم دنیا کو(اسلامی اقوام متحدہ بنا کر) اکٹھا کرنے،قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کی پاداش میں تختہ دار پر لٹکا دیا ہماری قوم کفرکی اس سازش کو نہ سمجھ سکی ،ایک اور بڑی سازش پاکستان کے خلاف ایٹمی دھماکے کرنے کے بعد ہوئی کہ میاں نواز شریف نے دنیا کی دھمکیوں کو اپنے پاؤں تلے روندتے ہوئے جرات و بہادری سے دھماکے کئے تو انھیں ایوان اقتدار سے جیل اور پھر ملک بدر کردیا گیا اس ظلم عظیم پر قوم اور ان کے چوری کھانے والے مجنوں بھی زیر زمین چلے گئے میری قوم اس پر بھی کچھ نہ کر سکی ،ایک اور تاریخ ساز شرمناک حرکت مشرف دور میں ہوئی کہ ڈکٹیٹر ،قومی مجرم پرویز مشرف نے ملک دشمنوں کے کہنے پر ایٹم بم بنانے کی سزا محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو کس طرح دی انھیں ہیرو سے زیرو بنانے کے لئے قید،جبرا ً نہ کردہ جرائم پر معافی منگوانے کے علاوہ کیا کچھ نہ کیا ؟مگر باہمت،فکر مند ،محب وطن لوگوں نے احتجاج ،اندرونی طور پر جدوجہد کرکے محسن پاکستان کی کی آزادی ممکن بنائی اور اصل مقام دلایا گیا، سوچنے کا مقام ہے کہ ایٹم بم جسے پاکستانی بیدار مغز قیادت نے پاکستان سمیت عالم اسلام کے تحفظ کے لئے بنایا تھا آج اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں نے ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت اور ہم پر اپنا نیو ورلڈ آڈر جمہوریت کی صورت میں مسلط کرکے ہمیں اس قدر ذلت آمیز مقام تک پہنچا دیا ہے کہ ایٹم بم ہماری حفاظت کرتا الٹی ہم اسکی حفاظت کر رہے ہیں دنیا کو صفائیاں دے رہے ہیں کہ ہمارا ایٹمی پروگرام محفوظ ہاتھوں میں ہے،اسے کسی بیرونی وعسکری طاقت سے اس کو ہرگز خطرہ نہیں ہے، ایسا کیوں ہے ؟

بحیثیت قوم ہم نے مندرجہ بالا حوادث پر غور نہیں کیا اگر کسی نے غور کیا تواس کے تدارک کے لئے کبھی نہیں سوچا ۔ہم مسلمانوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ عالم کفر (یہودیت و عیسائیت) مسلمانوں کی فلاح وبہبود ،ترقی،دفاع کے کسی بھی منصوبے کو برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں جب بھی کوئی ایسا کارنامہ کوئی مسلمان ملک میں کوئی مسلمان کرتا ہے تو اسے دیوار کے ساتھ لگا نے اور کارنامہ سرانجام دینے کے لئے عالم کفر متحرک ہوجاتا ہے مندرجہ بالا سطور میں ذوالفقار علی بھٹو،میاں نواز شریف،محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی مثالیں ہمارے لئے واضح دلیلیں ہیں کہ عالم کفر کے عزائم کیا ہیں ؟آج بھی مسلمان نوجوان سائنس،ٹیکنالوجی کے میدان میں عظیم کارنامے کرنے کی صلاحیت ہے مگر سرکاری سطح پر سرپرستی نہ ہونے کے باعث ٹیلنٹ ضائع ہو رہا ہے۔ اس ٹیلنٹ کو محفوظ بنانے کی ضرورت ہے ،پاکستان کا ٹیلنٹ بے روزگاری کے باعث ملک سے ہجرت کرنے پر مجبور ہے،جس کا مشاہدہ ہر روز ایمبیسیز کے باہر کیا جا سکتا ہے۔

آخر ہم نے اس پر غور کیوں نہیں کیا کہ جن کفریہ طاقتوں سے آزادی حاصل کی آج ہم انہی کے کاسہ لیس بنے ہوئے ہیں انہی کے نیو ورلڈ آڈر کو حرف آخر سمجھتے ہیں انہی کی غلامی ،نوکری کا دم بھرتے ہیں انکے حکم پر ساری نام نہاد مدبر،بیدار مغز قیادت سجدہ ریز نظر آتی ہے قوم کی بجائے ان فرعونوں،دنیاوی خداؤں کے ساتھ عہد وفا اپنا دینی فریضہ سمجھتی ہے جبکہ اﷲ ورسول ﷺ نے سختی سے منع کیا ہے ۔اگر ایسا ہی کرنا تھا تو پاکستان اور ایٹم بنانے کی کیا ضرورت تھی ۔۔۔ ہم آزادی سے پہلے غلام ہی تو تھے خطہ ٔ زمین لینے کے بعد غلامی کا طوق کیوں ہے ؟ایٹمی دھماکے کرنے والی موجودہ ن لیگی حکومت قوم کو جواب دے کہ دھماکوں کے وقت آپ بڑے بہادر ،غرت مند تھے آج آپ کو کیا ہو گیا ؟کہ آپ کفر کی سپر میسی تسلیم کر رہے ہیں ۔

اے میری قوم !آپ سے اس دن کی مناسبت سے دردمندانہ اپیل ہے کہ خدارا اپنے اندر احساس ذمہ داری پیدا کرو، مسلم دشمنوں کے نیو ورلڈ آڈر کی بجائے مملکت خداداد میں اﷲ و رسول ﷺ کا معیاری ترین آڈر خلافت کے مطابق ڈھال دو ، ا س طرح پاکستان عالم کفر کی کالونی بننے سے بچ جائے گا ہم اپنے فیصلے خود کریں گے اﷲ ورسول ﷺ کے علاوہ کسی کے غلام نہیں ہوں گے ہمارا ایٹم بم اﷲ کے حکم اور اس کے مقدس نظام کی برکت سے حقیقی طاقت کا حامل بن جائے گا یہ ایٹم بم مسلمانوں کو عزت وتوقیر اور حفاظت دے گادنیائے کفر کے لئے موت،اسلام کی ہدایت قبول کرنے یا فدیہ دے کر اﷲ و رسول ﷺ کی سپرمیسی عملا تسلیم کرنے پر مجبور ہو جائے گا اس ایٹم بم کی حفاظت کی صفائیاں کسی کو دینے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی ۔بلکہ ہم دنیا سے انسانیت کشی کرنے کا حساب مانگنے کی صلاحیت کے مالک بن جائیں گے۔

یوم تکبیر کے موقعہ پر ہم محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان او ر ان کے تمام ساتھیوں ،رہنماؤں جنھوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں اپنا کردار ادا کیا خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور دعا گو ہیں کہ اے اﷲ رب العزت! پاکستان کو مخلص ،اسلام پسند قیادت عطاء فرماء جو اسلام اور پاکستان کی وفادار ہو۔(امین ثما امین)

 

Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 244307 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.