پاکستان میں پانامہ کا ایسا دنگل لگا کہ ختم ہونے کا نام
نہیں لے رہا ہر سال جب رمضان آتا تھا تو سیاستدان اپنے اپنے حلقوں کا ر خ
کرتے اور افطاریوں کا اہتمام کرتے اور اس میں غریبوں کو بھی مدعوں کرتے اور
انکو اپنا ہونے کا احساس دلاتے مگر اس دفعہ لگتا ہے کہ سیاستدان پانامہ
ہنگامے سے نہیں نکل رہے اور لگتا ہے غریبوں کے ز خموں پر جو سیاستدان تھوڑا
بہت مرہم رکھتے تھے وہ پانامہ کی نظر ہوجاے گا اب سب سیاستدانوں کی نظریں
پانامہ جے آی ٹی پر لگی ہیں اور ن لیگ والے تو بیت پریشان ہیں اور انصاف
والوں کو اپنی فکر پڑی ہے اور غریب اپنے سیاستدانوں کی راہیں تک رہے ہیں کہ
کب وہ انکو بلاتے ہیں مگر سیاستدان ہانامہ کی. وجہ سے بے ہوش ہیں اور قوم
مطمین ہے کہ سپریم کورٹ اور جے آی ٹی جو فیصلہ دے گی سب اسکو تسلیم کریں گے
اور انشاء اللہ آگے کوی بھی جرار نہیں کرے گا کہ وہ رشوت کے بارے میں سوچے
بھی اور انشاءاللہ ہماراوطن بھر ہور ترقی کرےگا اور انشاء اللہ ایٹمی طاقت
کے ساتھ ساتھ معاشی طاقت بھی بنے گا |