پاکستان نے 5 جولائی بروز بدھ نیا میزائل ملٹی ٹیوب
بیلسٹک میزائل ’نصر’ حتف نائن سیریز کا کامیاب تجربہ کیا، زمین سے زمین پر
مار کرنے والا یہ میزائل 60 سے 70کلو میٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی
صلاحیت رکھتا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ
نے اس میزائل کی لانچنگ کا مشاہدہ کیااوراس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انھوں
نے کہا کہ نصر میزائل نے بھارت کے جنگی نظریے کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کو
ٹھنڈا کردیا ہے ‘ کسی کو بھی یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ جنگ بھی کوئی آپشن ہے،
ہماری دفاعی صلاحیت کا واحد مطلب یہ ہے کہ کوئی ہم سے جنگ کا خیال بھی دل
میں نہ لائے، پاکستان کی دفاعی تیاریاں جارح ہمسایہ ممالک کے درمیان امن کی
ضمانت ہیں ،جدید ترین گائیڈڈ سسٹم رکھنے والا یہ میزائل نہایت سرعت سے 100
فیصد درست اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کے علاوہ اینٹی ڈیفنس میزائل کی صلاحیت
بھی رکھتا ہے ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آرمی اسٹرٹیجک فورس کی
آپریشنل تیاریوں کو سراہتے ہوئے جوہری اثاثوں کے موثر کمان اینڈ کنٹرول پر
اطمینان کا اظہار کیا،جب کہ صدر مملکت، وزیر اعظم، آرمی چیف، چیئرمین
جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، ائر چیف اور نیول چیف نے کامیاب میزائل تجربے
پر سائنس دانوں اور انجینئرز کو مبارک باد دی۔اسی طرح ایٹمی سائنس دانڈاکٹر
ثمر مبارک مند نے کہا ہے کہ نصر میزائل ایسا نیوکلئیر میزائل ہے جو امریکہ
کے پاس بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہدنیا کی چھٹی ایٹمی طاقت پاکستان کی
دفاعی قوت میں اس اضافے کے بعد دشمن مہم جوئی سے پہلے ہزار بار سوچے گا۔
بلاشبہ پاکستان کے مختصر فاصلے پر مار کرنے والے ’’نصر‘‘ میزائل کے نئے
ورژن کے کامیاب تجربے نے نہ صرف جارحیت اور جنگی جنون میں مبتلا پڑوسی ملک
کے مہلک جنگی نظریہ ’’کولڈ اسٹارٹ‘‘ پر ٹھنڈا پانی ڈال دیا ہے،یہ وہی نظریہ
ہےجس کے تحت پاکستان پر 24گھنٹے میں اچانک اور خوفناک زمینی اور فضائی حملہ
کیا جائے گا اور بھارتی فوج پاکستانی فوج کے سنبھلنے‘ جوہری ہتھیار باہر
نکالنے‘ عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے رابطے سے پہلے اپنا آپریشن کر کے
واپس چلی جائے گی اور پاکستان کو اپنے دفاع کا موقع تک نہ ملے گا۔
یاد رہے کہ بھارت نے کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن پر عمل کرتے ہوئے 2011 میں پچاس
ہزار فوجی پاکستانی سرحد پر جمع کیے اور باقاعدہ مشقیں کیں،جب کہبھارت نے
کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کے تحت آٹھ مکمل فورسز تشکیل دے دی ہیں تاکہ آٹھ
کمزور مقامات پر پوری طاقت سے حملہ کرکے پاکستان کو بے بس کردیا جائے ،بھارت
کی کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کی سرکاری طور پر تصدیق اس سال کے اوائل میں انڈین
آرمی چیف جنرل بیپن رواتنے کی مگر دفاعی جرائدBipinrawat)) سمیت دنیا بھر
کے متعلقہ حلقوں میں کئی برسوں سے اس کا چرچا تھا،پاکستان نے بھارت کے
’’کولڈ اسٹارٹ‘‘ ڈاکٹرائن کے پیش نظر انتہائی کم طاقت والے چھوٹےہتھیاروں
سے لیس میزائل بنانے کی حکمت عملی اختیار کرنا پڑی ،اس کے توڑ کے لیے ان
میزائلوں کی سیریز 2011ء میں بنانی شروع کی اور یہ ظاہر ہے کہ جس طرح بھارت
اپنی ڈاکٹرائن کو موثر بنانے کے اقدامات کرتا رہا، اسی انداز میں پاکستان
اپنی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرتا چلا گیا ۔
اس میں دو رائے نہیں ہیں کی بھارت ایک عرصے سے پورے خطے میں سپر پاور بننے
کا خواب دیکھ رہا ہے جسے شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے وہ امریکہ ،اسرائیل روس
اور دیگر ممالک کے ساتھ ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدوں کے ذریعے اسلحہ کے
انبارلگا رہا ہے، جس پر مودی کے حالیہ دورہ امریکہ و اسرائیل او ران میں
ہونے والے معاہدے شاہد ہیں ،جب کہ دوسری جانب سرحدی قوانین کی خلاف ورزی
اور عام آبادی کو گولہ باری کے ذریعے نشانہ بنانا ‘ پاکستان کے اندر جاسوسی
کا نیٹ ورک قائم کرکے دہشت گردوں اور علیحدگی پسند عناصر کو قوت مہیا کرنا
،اسی طرح بھارت ،ایران اور افغانستان گٹھ جوڑ تاکہ پاکستان کو اس کی شمال
مغربی سرحد پر مصروف رکھا جاسکے ۔
درحقیقت خطے میں طاقت کا توازن ہمیشہ امن کی ضمانت اور عدم توازن جارح کو
حملے کی دعوت دینے کے مترادف ہے اور حکم خداوندی بھی یہی ہے کہ "جس قدر
طاقت اور گھوڑوں کی چھاؤنیاں تم سے بن پڑیں ،ان سے مقابلہ کے لیے تیار
کرو،اورجس کے ذریعے تم اللہ کے دشمن اور اپنے دشمن پر بھی ہیبت طاری
کرسکو۔"(الانفال ۔60) ۔
|