خدا پاکستان کی حفاظت فرمائے

وہی ہوا جس کا خدشہ تھا ۔ میاں محمد نواز شریف عدالتی فیصلے کے بعد نااہل قرار پا چکے ہیں بلکہ ان اور ان کے خاندان کے خلاف احتساب عدالت میں مقدمہ چلانے کا حکم بھی ہوچکا ہے ۔ یہ وہ تمام عوامل ہیں جن کی نشاندھی وکی لیکس رپورٹ میں پہلے ہی کی جاچکی ہے اور پاکستان میں اس امریکی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے جس طرح عمران خان کو بطور کٹھ پتلی کیا گیا اورسیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے میڈیاکی ڈیوٹی لگائی گئی ۔ کٹھ پتلی کی حیثیت سے عمران خان اور سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے مخصوص ٹی وی چینلز نے اپنا اپنا کردار بہت مہارت سے نبھایا اور حالات اس نہج پر لاکھڑے کیے کہ سی پیک کے موجد اور پاکستان کی ترقی کے نقیب میاں نواز شریف کو مجرم قرار دلوا کر عبرت کا نشان بنانے کا کام شروع ہوچکا ہے ۔ ماضی میں تیسری دنیا کا خواب دیکھنے والے ذوالفقار علی بھٹو یہ کہتے ہوئے پھانسی کے تختے پر چڑھ گئے تھے کہ سفید ہاتھی سے بچاؤ یہ مجھے مار دے گا ۔ اسی طرح چیخ و پکار نواز شریف بھی کرتا رہا ہے کہ میرے خلاف عدالتی فیصلہ لینے کی خواہش رکھنے والے یہ تو بتائیں کہ میں نے کس پراجیکٹ میں کرپشن کی ہے اور کتنی رقم کامیں نے ڈاکہ ڈالا ہے ۔ لیکن نواز شریف کے باپ اور دادا کی جائیداد اور کاروباری معاملات کو کنگال کر یہ ثابت کردیاگیا کہ وہ صادق اور آمین نہیں رہے ۔ یہاں تو کوئی اپنا حساب نہیں سکتا نواز شریف سے تین نسلوں کاحساب اور ان کی رسیدوں کا تقاضہ کیا گیا۔ جیسے نواز شریف کے باپ اور دادا بھی سیاست میں متحرک تھے اور انہوں نے جتنی فیکٹریاں اور کارخانے اپنی محنت سے تعمیر کیے وہ سب کرپشن کی پیداوار تھے ۔

ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابق وکی لیکس نے ا نکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے اور اپنے مفادات کی راہ میں حائل نواز شریف حکومت کو ختم کرنے کے لیے پانامہ پیپرز تیار کروائے اور انہیں دنیا بھر میں پھیلانے کے لیے امریکی ادارے یو ایس ایڈ اور جارج سوروس فاؤنڈیشن کے ذریعے فنڈز مہیا کیے۔سیاسی مبصرین کاموقف ہے کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیداکرنے کا بنیادی مقصد یہاں شام اور عراق کی طرح کے حالات پیدا کرنااور دہشت گردی کی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے تاکہ دنیا کو یہ باور کروایا جاسکے کہ کسی بھی وقت دہشت گرد پاکستان پر قبضہ کرسکتے ہیں اور وہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں پر قبضہ کرکے پوری دنیا کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار عالمی کنٹرول میں( امریکی کنٹرول ) میں لے لیے جائیں ۔ ان مبصرین کا خیال ہے کہ 2014ء میں بھی دھرنے کے دوران ملک پر قبضے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی مگر بڑی اپوزیشن جماعتوں بطور خاص پیپلز پارٹی نے اس سازش کوناکام بنانے میں حکومت کا بھرپور ساتھ دیا جس کے بعد یہ فیصلہ ہوا کہ پہلے حکمران خاندان کو سیاسی طور پر اس قدر بدنام کیا جائے تاکہ جب انہیں نکالا جائے تو انہیں اپوزیشن جماعتوں سمیت عوام کی حمایت نہ مل سکے ٗ اس مقصد کے لیے پانامہ پیپرز تیار کرکے ملک میں ایک بحران پیدا کردیاگیا ۔ عالمی میڈیا میں چھپنے والی اس رپورٹ میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ اس سارے کھیل میں حزب اختلاف کی ایک بڑی جماعت امریکی سامراج کے ہاتھ میں کٹھ پتلی کاکردار اداکررہی ہے جو امریکہ کی سرپرستی میں پاکستان میں شام ٗعراق اور لیبیا کی طرز پر خون کی ہولی کھیلنے کی تیاری کررہی ہے جس کے لیے بلوائیوں کے لشکرتیار کرنے کے لیے جرائم پیشہ تنظیموں اور عالمی دہشت گرد گرہوں سے رابطوں کے بھی انکشافات ہوئے ۔ 2014ء میں بھی ایسے ہی جتھوں کو ان کے قیام طعام کا بندوبست کرکے دارلحکومت اسلام آباد پر قبضے کا حدف دیا گیا ۔ان بلوائیوں نے پروگرام کے مطابق دارالحکومت پر قبضے کی یکے بعد دیگرے کئی کوششیں کیں مگر حکومت کی کامیاب حکمت عملی اور اپوزیشن کی بڑی جماعتوں کے تعاون سے بلوائیوں کے ان حملوں کوناکام بنا دیاگیا تھا ۔ نواز حکومت کے خلاف مبینہ سازش کے حوالے سے ایک عالمی نشریاتی اشاعتی ادارے گارڈین لائیو نے اپنی 6 نومبر 2016ء کی رپورٹ میں انکشاف کیا تھاکہ 2017ء کے وسط میں مسلم لیگ کی حکومت کو عدالتی بغاوت کے ذریعے ختم کردیاجائے گا۔ ان رپورٹس میں کہاگیا ہے کہ ایک بڑا اسلامی ملک( سعودی عرب) بھی پڑوسی ملک ایران کے خلاف فوج مہیا نہ کرنے پر نوازشریف سے سخت نالاں ہے ۔ اس نے بھی امریکہ سے مل کر نوازشریف کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ان مبصرین کا خیال ہے کہ امریکہ کی نظر میں نواز شریف کے جرائم اس قدر بڑے ہیں کہ اسے کوئی بھی درگزر نہیں کرسکتا ۔ مبصرین کے مطابق نواز شریف کاپہلا جرم کہ اس نے پاکستان کوامریکی غلامی سے نکالنے کی راہ ہموار کی اور خطہ کے ممالک کے ساتھ مل کر اجتماعی ترقی اورمنسلکی کے منصوبوں پر کام شروع کیا ۔ نواز شریف کا دوسرا بڑا جرم یہ ہے کہ اس نے بھارت کے ساتھ مل کر چین کاگھیراؤکرنے کے امریکی مطالبے کو قبول کرنے سے انکار کیا ۔نواز شریف کا تیسرا بڑا جرم یہ ہے کہ وہ چین کے ساتھ مل کر سی پیک منصوبے کی بدولت پاکستان کو خطہ کا سب سے بڑا اور اہم تجارتی مرکز بنا نے کی جستجو میں مصروف ہیں ۔چوتھا جرم یہ ہے کہ انہوں نے جون 2013ء میں ڈیفالٹ ہونے والے پاکستان کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر ڈال دیاہے۔ پانچواں جرم یہ ہے کہ وہ 66 سالوں میں ہونے والی مجموعی سرمایہ کاری سے زیادہ سرمایہ کاری ا پنی حکومت کے چار سالوں میں پاکستان لے آئے ۔ جس کے باعث پاکستان آئندہ پانچ سے سات سالوں میں تیزی کے ساتھ ترقی کرنیوالا چین کے بعد دوسرا بڑا ملک بن جائے گا ۔نواز شریف کا چھٹا بڑا جرم یہ کہ اس نے امریکہ کی مخالفت کے باوجود روس اور چین کی قیادت میں بننے والے ایشیا ٗ یورپ اورافریقہ کے 80 سے زائدممالک کے اتحاد میں پاکستان کو شامل کرنے کی راہ ہموا ر کی ہے۔ نواز شریف کا ساتواں جرم یہ ہے کہ اس نے امریکہ کی مخالفت کے باوجود روس کو سی پیک میں شامل کیا ۔ نواز شریف کا آٹھواں بڑا جرم یہ ہے کہ انہوں نے افغانستان سے نکلنے کے لیے امریکہ کو محفوظ راستہ فراہم کرنے میں مدد نہیں کی۔ نواز شریف کانواں جرم یہ ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے فوجی اتحاد میں شمولیت سے انکار کیا۔ نواز شریف کادسواں بڑا جرم یہ ہے کہ اس نے سعودی عرب کو ایران کے خلاف فوج دینے سے انکار کیا ۔ نواز شریف کا گیارواں جرم یہ ہے کہ اس نے امریکی پالیسیوں کے برعکس فیڈریشن کومضبوط کیا اور سی پیک کے ذریعے چاروں صوبوں کو ایک مضبوط زنجیر میں باندھ دیا۔ نوازشریف کا بارواں جرم یہ ہے کہ اس نے بلوچستان خیبر پختونخواہ اور سندھ کی قوم پرست قیادت کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی اختیار کی جس سے ان صوبوں میں علیحد گی کی تحریکیں کمزور ہوئیں ۔ نواز شریف کا تیرواں جرم یہ ہے کہ اس نے امریکہ اور مقامی طاقتور اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے برعکس بھارت کے ساتھ تنازعہ کشمیر کو پرامن بنیادوں پر حل کرنے کی کوششیں ترک نہیں کیں اور بھارت کو ایٹمی جنگ کی دھمکیاں دے کر ماحول کو گرم نہیں کیا۔مبصرین کا خیال ہے کہ نواز شریف کواب کوئی معجزہ ہی بچا سکتا ہے۔وہی ہوا جس کا خدشہ تھا ۔ ہر چیز سکرپٹ کے عین مطابق انجام پائی اور نواز شریف نااہل قرار دے دیئے گئے ۔ نواز شریف کے ساتھ ہی سی پیک اور اقتصادی راہداری پراجیکٹ کی بروقت اور موثر انداز میں تکمیل ایک ادھورا خواب بن کر رہ جائے گی اور پاکستان وہی آپہنچے گاجہاں سے چلا تھا ۔ خدا پاکستان کی حفاظت کرے اور سیاسی عدم استحکام سے محفوظ رکھے ۔

Aslam Lodhi
About the Author: Aslam Lodhi Read More Articles by Aslam Lodhi: 781 Articles with 662478 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.