وادی نیلم جوکہ سیاحتی اعتبار سے قدرت کا انمول تحفہ ہے
گزشتہ کئی سالوں سے ملک بھر کے لاکھوں لوگ نیلم ویلی کے حسین نظاروں کی سیر
وتفریع کررہے ہیں لیکن جب سے یہ وادی سیاحتی اعتبار سے عالمی توجہ کا مرکز
بنی تو اس کے خلاف کسی نہ کسی پلیٹ فارم سے خفیہ سازشیں شروع ہوئیں ۔سازشی
عناصر نے سیاحوں کو اس وادی سے بد زن کرنے کے لیئے نت نئے انداز اپنائے
کبھی نیلم ویلی کو لینڈ سلائیڈ ایریا قرار دیکر سیاحوں کے لیئے خطرناک
علاقہ قرار دیا جاتا ۔کبھی سہولیات کے فقدان کا عذر بتایا جاتا۔ اورکبھی
ٹیلی مواصلات اور بجلی کی عدم دستیابی کے دلائل پیش کیے جاتے اور سیاحوں کو
نیلم ویلی آمد سے روکا جاتا جس کے لیئے سرکاری مشینری کا استعمال بھی کیا
جاتا باوجود اس کے جب گنا چنا ایک سیاح نیلم میں آتا تو وہ ان تمام عذرات
اور بہانوں کو جھوٹ فراڈ دیکھ کر ان سازشی عناصر کی ان سازشوں پر انہیں
تمغہ منافقت دیے بغیر نہ رہ سکتا۔واپس جاکر دیگر لوگوں کو نیلم ویلی کے
حسین نظاروں اور یہاں کے عوام کا طرز مہمان داری سہولیات،ایس کام موبائل
سروس ، ڈی ایس ایل انٹر نٹ، ایس کام تھری جی اور دیگر وہ سہولیات جو سوئزر
لینڈ میں بھی دستیاب نہیں کا تبصرہ کیا تویکے بعد دیگرے ہزاروں لوگ جبکہ
بعد ازاں لاکھوں لوگوں نے نیلم ویلی کا سفر شروع کر دیا نیلم ویلی کے حسین
و جمیل نظاروں جھیلوں آبشاروں کے نظارے دیکھنے والوں نے نیلم دشمن عناصر کے
تمام حربے ناکام بنا ڈالے دیکھتے ہی دیکھتے نیلم ویلی صرف پانچ سالوں میں
پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بن گئی نیلم میں سیاحت ترقی کرنے لگی مقامی
لوگوں نے سیاحوں کو سہولیات کی فراہمی کے لیئے دل کھول کر کام شروع کردیا
بیرونی سرمایہ کاروں نے بھی نیلم میں کروڑوں کی سرمایہ کاری شروع کردی۔اب
اس مافیہ کے سب سہانے خواب چکنا چور ہوگے ۔کوئی حیلہ بہانہ نہ چلاپریشانی
اور مایوسی نے ان پر سکتہ طاری کردیا اب نیلم ویلی جوکہ لائن آف کنٹرول سے
ملحقہ علاقہ ہے یہاں تین لاکھ کے قریب لوگ مستقل نسل درنسل آباد ہیں کروڑوں
کی زمینیں جائدادیں موجود ہیں لائن آف کنٹرول کے دیگر سیکٹر پر ہندوستانی
فائرنگ مسلسل ہوتی رہی لیکن نیلم ویلی وہ واحد سیکٹر ہے جو حالیہ فائرنگ
میں مکمل محفوظ رہا کسی قسم کا فائر نہیں ہوا لیکن نیلم دشمن عناصر کو ایک
مرتبہ پھر معقول بہانا مل گیا کہ دیگر سیکٹر کی فائرنگ کو نیلم ویلی سیکٹر
پر فائرنگ قرار دیتے رہے ڈھونگ رچانے کی کوشش کی جاتی رہی لیکن باجود اسکے
سیاحوں کی توجہ نیلم سے نہ ہٹائی جاسکی سیاح بدستور نیلم ویلی کی سیر کو
آتے رہے کہ اس دوران ایک بڑا ڈرامہ رچایا گیا ۔آٹھمقام سے ایک کلو میٹر کے
فاصلے پر واقع گاؤں لالہ ستھریاں میں پاک فوج کی ایک گاڑی کو حادثہ پیش آیا
اور 05جوان اس حادثہ میں جاں بحق ہوگے۔یہ حادثہ ہوتے ہی دشمنوں نے نادر
موقع جانچتے ہوئے نیلم میں سیاحوں کی آمدو رفت روک دی اور معقول پروپیگنڈا
کرواتے ہوئے اپنے کمیشن ایجنٹوں کے زریعے ایک ہی رات میں دس ہزار سیاحوں کو
نیلم سے واپس کروادیا اور کہا گیا کہ ہندوستانی فوج نیلم کی طرف اٹیک کرنا
چاہتی ہے حالانکہ جھوٹ اور پروپیگنڈے کے علاوہ کچھ بھی نہیں تھا نیلم میں
تین لاکھ عوام اور 10ہزار پاک فوج کے جوانوں کی موجودگی میں کسی بھارتی فوج
کی اس طرح جرات نہیں ہوتی کہ وہ نیلم پر اٹیک کرسکے۔اس دوران آزاد کشمیر
حکومت کے سیکرٹری سیاحت کی طرف سے نیلم ویلی کو غیر محفوظ علاقہ قرار دیکر
سیاحوں کی آمدو رفت پر پابندی لگا دی اور وزیر سیاحت کے حکم پر سیاحوں کو
متبادل راستے بتلا دیے ۔حالانکہ جس دورانیے میں انہوں نے نیلم میں سیاحوں
کی آمد و رفت پر پابندی لگانے کی کوشش کی باجود اسکے سیاحوں کی ایک بڑی
تعداد تمام تر رکاؤٹیں عبور کرتے ہوئے نیلم پہنچتی رہی ۔نیلم ویلی کے عوام
اور مقامی میڈیا کہ چند ایک لوگوں کی محنت اور نیلم کے ساتھ ان کی کمٹمنٹ
نے سیکرٹری سیاحت اور وزیر سیاحت کے حربوں کی کلی کھولتے ہوئے انہیں کمیشن
ایجنٹ قرار دیا اور بحالی سیاحت کے لیئے کوششیں شروع کردیں اسی اثناء میں
عوامی پریشر کو دیکھتے ہوئے چیف سیکرٹری وقت کے حکم پر ضلعی انتظامیہ نیلم
نے خودساختہ پابندی ختم کردیاور ڈپٹی کمشنر نیلم نے ان سازشیوں کی سازشوں
کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کرسیاحوں کو نیلم میں خوش آمدید کہا اور
واضع کیا کہ نیلم ویلی پر امن اور محفوظ علاقہ ہے سیاحوں کو ہر قسم کا تحفظ
دیا جارہا ہے ۔ڈی سی نیلم نے سیاحوں کو ایک ہفتہ کے لیئے نیلم میں مفت
رہائش دینے کافیصلہ کیا جس سے سیاحوں میں ایک مرتبہ پھر جوش و ولولہ دیکھنے
کو ملا اس دوران ہزاروں سیاح نیلم پہنچ آئے حسین نظاروں کی سیرکی اور نیلم
میں سیاحت کے خلاف سازشیں کرنے والو ں کے منہ کالے ہوئے ۔جہاں تک محکمہ
سیاحت کا تعلق ہے نیلم سے سالانہ لاکھوں کا ریونیو کمانے کے باجود وزیر
سیاحت اور سیکرٹری سیاحت نیلم نیلم میں سیاحت کے فروغ کے خلاف اعلانیہ
سازشیں کیں۔وزیر سیاحت نے سیاحتی راہداری بناتے وقت نیلم ویلی کو مکمل بائی
پاس کیا نیلم کے ساتھ سازش کی۔نیلم ویلی جوکہ قدرتی حسن کی مالہ ہے پر چند
ایسے علاقہ جات کو ترجیع دی جاتی رہی جوکہ خودساختہ حسین ہیں جن کا حسن
بنانے میں کروڑوں کی سرمایہ کاری کی جاتی رہی لیکن الحمد اﷲ نیلم کا قدرتی
حسن سازشوں کے باوجود دن بدن عروج پر جارہا ہے ۔ |