اُردو کی نفاست،اِس کا سُر، اِسکی اصل لذت عاجزی میں ہی ہے

اُردو کی نفاست،اِس کا سُر، اِسکی اصل لذت عاجزی میں ہی ہے: اُستاد غلام علی
مجھے اپنے چاہنے والے اپنے سے بھی زیادہ عزیزہیں، فروغ اُردو کیلئے بزمِ اُردو کی کاوششیں قابل ستائش ہیں
ہم سچی لگن،پختہ عزم،نئے جذبے کیساتھ گھروں میں اُردو تہذیب کی واپسی کیلئے کوشاں ہیں: ریحان خان
..........................................................................
دبئی ///// اُردو کی نفاست، اِس کا سُر ، اِسکی اصل لذت عاجزی میں ہی ہے، اِن خیالات کا اظہار معروف غزل گائیک اُستاد غلام علی نے بزم اُردو دبئی کے زیراہتمام اُنکے اعزاز میں منعقدہ عشائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اُنہو ں نے کہا کہ ہرزی شعور کااُردو سے پیار ہونا ایک فطری عمل ہے۔غزل گائیکی کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ گائیک تو بن جاتا ہے مگر غزل گائیک مشکل سے بنتا تھا ،اِس میں افراد کی مشترکہ کاوششیں شامل ہوتی ہیں، جس کے لئے یہ بھی اہم ہے کہ الفاظ کے تقدس کا خیال رکھا جائے۔مزید کہا کہ مجھے اپنے چاہنے والے اپنے سے بھی زیادہ عزیز ہیں۔اُنہوں نے اپنی سفرِگائیکی کے حوالے سے خوشگوار یادوں کو بھی سماعتوں کی نذر کرتے ہوئے کہا کہ میں تیرہ سال کی عمر میں ریڈیوپاکستان سے منسلک ہوا، اور ریڈیو پاکستان سے ہی اُردو کو صیح استعمال کرنا سیکھا۔یہ وجہ ہے کہ اللہ کے کرمِ سے بات کروں تو پنجاب سے لگتا ہوں اور گنناؤں تو لکھنو سے۔اُنہوں نے احمدفراز کی اُردو کیلئے خدمات کا بھی تذکرہ کیا اور اِنکی ایک غزل کے چند اشعار پُرترنم پیش کرکے محفل کی رونق میں خوب اضافہ کیا۔
ُپھر کسی راہ گزار شاید
ہم کبھی مل سکیں مگر شاید

اِس موقع پر اُردو ادب کے فروغ کیلئے اپنی گراں قدر خدمات پیش کرنے والوں کو یادگار ی شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔جن میں شگفتہ یاسمین، بہار اُردو اکیڈمی سے مشتاق نوری،خالد اعظمی(پروڈیوسر ڈیلی اُردو دوردرشن،انڈیا) اور ذیشان حیدر کے نام شامل تھے۔ تابش زیدی کا کہنا تھا ادب ایک خزانے کی مانند ہے جو اسلاف کی میراث ہے اور اخلاقیات،تہذیب و تمدن سے بھی وابستہ ہے اور اِس خزانے کو اگلی نسلوں تک پہنچانے کیلئے ریحان خان کی کاوششیں قابل ستائش ہیں۔ بزمِ اُردو کے روح رواں ریحان خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بے لوث دوستوں کے تعاون کی بدولت آج ہم اِس مقام پر کھڑے ہیں کہ اپنے خواب کی تعبیر ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ہم سچی لگن، پختہ عزم اور نئے جذبے کیساتھ گھروں میں اُردو تہذیب کی واپسی کیلئے کوشاں ہیں اوریوں ہی عملی اقدامات کیلئے ہم ہر ممکنہ کوششیں کرتے رہیں گے۔ریحان خان نے فروغ اُردو کیلئے اُستاد غلام علی کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے خراج تحسین بھی پیش کیا اور کہا کہ جہاں ،جب اور کہیں بھی اُردو کے فروغ کی بات ہوئی ہے اُستاد غلام علی نے ہمیشہ لبیک کیا ہے ، آج بھی اِس محفل میں اِن کی شرکت اِنکی اُردوادب سے والہانہ محبت کی بدولت ہے، ہم اِس عزت افزائی کیلئے اِنکا تہہ دل سے ممنون ہیں۔اُنہوں نے بزمِ اُردو دبئی کے زیراہتمام منعقدکی جانے والی تقریب ’’محفل اُردو2017‘‘کے مختلف پہلوؤں پر بھی مختصر مگر جامع روشنی ڈالی ۔ سعید عالم نے بزم اُردو کی خدمات کو خوب سراہا۔ فروغ اُردو ادب سے منسوب اپنے ایونٹ’’غالب اِن نیو دہلی‘‘کے حوالے سے حاضرین کو آگاہ کیا، اور شرکت کی بھی دعوت دی ۔تقریب میں معروف ادبی اور صحافتی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی
 

Haseeb Ejaz Aashir
About the Author: Haseeb Ejaz Aashir Read More Articles by Haseeb Ejaz Aashir: 121 Articles with 116766 views https://www.linkedin.com/in/haseebejazaashir.. View More