میرا پاکستان نہ مل سکا!

ایک دن کی خو شی نے سب کے چہرو ں پر خو شیاں بکھیر دی ہیں ۔ 14اگست پر جو تقریبات منائیں گئیں تھیں ان سے تو ایک پل کے لیے لگا تھا کہ ملک میں بد حا لی اور افرا تفری کا کہیں بھی عنصر نہیں ملتا لیکن جو نہی 14اگست را ت 12بجے اختتام پذیر ہو ئی تو دل کھٹکنے لگا کہ صبح اب ٹی وی چینلو ں پر پھر وہی سیا سی بیا ن با زی سننے کو ملے گی ۔ یہ وہی سیا ست دا ن ہیں جو اس ملک کو دیمک کی طر ح چا ٹ رہے ہیں ، معلو م نہیں کر سی کی جنگ اس ملک کو کہا ں تک لے جا ئے ؟پا کستان جیسے ملک کو حا صل کر نا اتنا آ سا ن نہ تھا ،قا ئد اعظمؒنے اس ملک کو حا صل کر نے کیلئے دن را ت ایک کر دیئے تھے ،لیکن آ ج کے سیا ست دان اس کی اینٹ سے اینٹ بجا نے کیلئے دن را ت ایک کر رہے ہیں ۔ یہ کسی نے پلیٹ میں رکھ کر ہمیں نہیں دیا ، یا کسی نے پا کستان تحفے میں دیا ہو ، اس کے لیے بڑی جا نو ں کا نذرا نہ پیش کیا گیا ، جنہوں نے بے شمار مصیبتیں جیلیں،جنہوں نے اپنی جا نوں کی پر وا ہ کیے بغیر اس کو حا صل کیا ۔ اﷲ تعا لیٰ نے پا کستان کو بے شمار نعمتو ں سے نوا زا ہے اگر ایک ایک نعمت پر تفصیل سے لکھا جا ئے تو کتا بو ں کے ڈھیر لگ جا ئیں ۔اﷲ تعا لیٰ کی نعمتو ں سے فا ئدہ اٹھا نے کی بجا ئے ان میں بھی کرپشن جیسے وا قعا ت بے پنا ہ سا منے آ ئے ہیں ۔ کن کن کا ذکر کیا جا ئے ، اب تو کرپشن جیسے لفظ پر بھی غصہ نہیں آ تا ۔ کیو نکہ یہ اتنی با ر کہا جا چکا ہے کہ کرپشن ، کرپشن نہیں لگتی ، سیا ست دا نو ں کے منہ سے کرپشن جیسے الفا ظ ’’ کرپشن کا خا تمہ ضروری ہے ، کرپشن ختم کر کے دم لیں گے ، کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے ،‘‘ یہ کرپشن کے متعلق لا ئنیں بے شمار دفعہ سن بیٹھے ہیں لیکن کسی نے بھی کرپشن کو ختم کر نے کے لیے اقداما ت کبھی نہیں کیے ۔ پاکستان کو قا ئم ہو ئے 70سا ل ہو گئے ہیں ، ان 70سا لو ں میں پاکستان بہت نشیب و فراز سے گزرا ہے ۔

پا کستان میں حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے بعد پاکستان نہیں چل سکتا اس کو صرف اور صرف ہم ہی چلا سکتے ہیں ۔ لیکن وقت کسی کو نہیں دیکھتا وقت پلٹ کر نہیں آ تا بلکہ وقت پلٹا کھا جا تا ہے ۔ یہ وہی نواز شریف ہے جو عدلیہ کی آ زا دی کیلئے گو جرانوالہ تک پہنچے اور عدلیہ کی آ زا دی کا اعلا ن سن کر وا پس ہو لیے ، آ ج وہی نواز شریف عدلیہ کے خلا ف گو جرانوالہ میں تقریر کر رہے تھے۔ وہ سفر لا ہور سے اسلا م آ با د کا تھا،اور یہ سفر اسلا م آ با د سے لا ہو ر کا تھا ۔ نواز شریف تو لا ہور پہنچ گئے ہیں ۔لیکن ابھی بڑا اعلا ن کر نا با قی ہے ۔ حلقہ 120میں انھو ں نے اپنی اہلیہ کلثو م نواز کو کھڑا کر دیا ہے ۔ لیکن اہلیہ کے اقا مہ کا کیا کیا جا ئے گا ،میں ووٹ کے لیے صرف چہرے بد لتا رہا لیکن نظام بدلنے کیلئے آ واز بلند نہ کر سکا ۔ میں بھی قصور وار ہو ں ، مجھے اب اس نظا م میں رہتے ہوئے سمجھ آئی کہ میں اس نظا م کا حصہ رہا ،اس نظام کو تو لا نے وا لا میں خود تھا اور اب اس کی شکا یت کر رہا ہو ں ، میں اپنی آ نکھو ں پر پٹی با ندھے زیا دہ دیر نہ رہ سکا ،اس لیے کہ مجھے میرا وہ پا کستان نہ مل سکا ۔

جو قا ئد اعظم ؒ اور علا مہ محمد اقبا ل ؒ نے دیا تھا ۔ میں اب اس نظا م کا حصہ نہیں بنو ں گا، میں چہرے کے سا تھ سا تھ نظا م بھی بدلو ں گا ، میں اپنے آ ئین میں کسی بھی قسم کی تبدیلی میں سا تھ نہیں دو ں گا ، میں اپنا قیمتی ووٹ یو ں ہی ضا ئع کر تا رہا اور ان بد معا شو ں کی جھو لیو ں میں ڈا لتا رہا جو ہم سے ہی غداری کر تے رہے ہیں ۔ اس ملک کو مخلص لیڈر کی اشد ضرورت ہے جو کہ مجھے دور دور تک دکھا ئی نہیں دیتا ۔ لیکن مجھے امید ہے کہ میرا پاکستان کچھ سیدھی پٹڑی پر چڑھ رہا ہے ۔احتسا ب کے ذریعے ہو یا پھر کسی کے جا نے کے ذریعے سے ہو ۔میرا پاکستان یہیں کہیں ہے ۔ مجھے میرا پاکستان وا پس کر دو ۔

Schehryar Ahmed
About the Author: Schehryar Ahmed Read More Articles by Schehryar Ahmed: 16 Articles with 63218 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.