ادب و کتب خانہ کا صنفی اشاریہ

بزم اکرم پیش کرتے ہیں ادب و کتب خانہ کا صنفی اشاریہ جو ڈاکٹر نسیم فاطمہ نے مرتب کیاحال ہی میں کراچی سے شائع ہوا۔ بزم اکرم کے مجلدہ “ ادب و کتب خانہ“ کے اب تک ٩ شمارے آ چکے ہیں۔ ١٩٧٩ء سے ٢٠١٧ء تک کے مجلدوں میں جو کچھ شائع ہوا ہے وہ اس اشاریہ میں موجود ہے۔اشاریہ کہترتیب تہجی ہے۔پہلے اصناف کو تہجی ترتیب میں مرتب کیا ہے۔ ہر صنف کے تحت مصنف، شاعر اور دیگر کے اسماء تہجی ترتیب میں ہیں ہر مصنف کے تحت بھی ترتیب تہجی کا خیال رکھا گیا ہے۔یہ غالبا صنفی اشاریہ کی پہلی مثال ہے جو خیال ہے کہ روایت بن جائے گی۔سرورق رنگین ہے اور گردپوش ادب و کتب خانہ کی تصویروں سے مزین ہے۔پشت پر اردو مطبوعات ڈاکٹر نسیم فاطمہ کی فہرست ہے۔

مختصر سا ابتدایہ مرتبہ کا کتاب کے آغاز میں ہے۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس رسالے میں آپ بیتی، اداریے، افسانے، انجمنیں، انشائیے، پیش لفظ، پیغامات، تاثرات، تحقیق و تنقید، ڈرامے، رباعیات، اپورتاژ، روداد، سفرنامے، سماجیات، شخصیات، طنزومزاح، غزلیات، فکاہیات، قطعات، کتابی تبصرے، کتب خانے، مصاحبات، مضامین، مطالعہ نسواں، منتخبات، منظومات، نعتیں، یاد رفتگاں کے شعبہ جات میں اظہار خیال کیا گیا ہے۔ اشاریہ میں سب سے زیادہ تعداد غزلیات کی ہے اور سب سے زیادہ غزلیں اقبال الرحمٰن فاروقی قمر کی شائع ہوئیں۔

اس اشاریہ سے قاری کی رسائی مطلوبہ مواد تک تو ہوگی ہی یہ ان لوگوں کے لئے جو صنفی اشاریہ مرتب کرنا چاہیں، مددگار ہوگا۔٤٦ صفحات پر مشتمل ہے۔ قیمت صرف ١٠٠روپےہے۔ ملنے کا پتہ پی ایل اے آفس لیاقت میموریل لائبریری، نزد ٹی وی اسٹیشن، کراچی ہے۔