ابھی فلم شروع ہی ہوئی تھی کہ اماں جی سے دو ان کے بیٹے
بچھڑ گئے،،،
اماں جی کو ہم نے غورسے دیکھا،،،بار بار دیکھا،،،تو یاد آیا کہ یہ بہت ہی
نالائق قسم کی اماں جی ہیں،،،ہرفلم میں دو یا تین بچے کہیں نہ کہیں رکھ
کر بھول جاتی ہیں،،،
ہمیں فلم کے پہلے ہی سین نے دکھی کردیا،،،اس لیے نہیں کہ بچے ماں
سے جدا ہوگئے،،،بلکہ اس لیےکہ اب ان لاوارث بچوں کو پالے پوسے گا
کوئی اور،،،اور جب یہ دولت مند ہو جائیں گے،،،یہ محترمہ،،،میرے لال،،،
میرے لال بول کے وہاں رنگ میں بھنگ ڈالنے پہنچ جائیں گی،،،
یہ ساری عمر بڑے مزے سے رہیں گی،،،محلہ پولیس سب بڑی عزت کریں
گے کیونکہ دو بچے جو کھو گئے،،،
جیسے ہی محترمہ اماں جی کو پتا چلے گا کہ بچے بڑے ہوگئے ہیں،،،
سب سے بڑے ظالم انسان سے پنگا لے لے گی،،،اب بچے آگے ہوں گے،،،
پیچھے ویلین،،،آگے آگے،،،اور اگر پیچھے بچے ہوں گے،،،تو دنیا اگر طعنہ دے
گی کہ بچے بزدل ہیں،،،تو ایسی تیز بڑھیا ہوگی،،،کہے گی دیکھا میرے بچوں
نے کتنے بڑے ڈاکو اور اس کے ساتھیوں کو آگے لگارکھا ہے،،،
خیر ہمیں کیا،،،بولتی رہے،،،مگر ہمیں اعتراض یہ ہے،،،بھائی جب پیدا کیا
ہے تو پالو پوسو بھی،،،
اک دفعہ حد ہوگئی،،،جن کی وہ اماں بنی ہوئی تھیں،،،اک فلم پہلے ان کی
ہیروئن بنی ہوئی تھیں،،،کیا لہک لہک کے آگے پیچھے ٹھمکے مار مار کے
مورا پیا گھر آیا،،،کا راگ آلاپ رہی تھیں،،،
ہیرو کل جان جان بول رہا تھا،،،آج اماں جان اماں جان لگا ہوا تھا،،،
یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے،،،مگر اب ٹھہرے مشرقی جذباتی انسان،،،وہ جب بھی
اماں کہتا،،،ہم کان بند کرلیتے،،،اس کو شرم نہ آئی،،،آتی بھی کیسے،،،کم بخت
مرد ہوکر لپ اسٹک لگائے پوری فلم میں یہاں سے وہاں گھومتا رہا،،،
اک دو ٹھمکہ ایسا بھی مارا،،،ہم سمجھے یہی ڈبل رول کر رہا ہے،،،
ہیرو کا اور ہیروئن کا بھی،،،
ویسے عجیب ہیرو تھا،،،اپنی ماں سے ذرا بھی نہیں مل رہا تھا،،،باقی پورے
محلے
سے اس کی شکل مل رہی تھی،،،ویسے اک بات بہت اچھی تھی،،،سب لوگ
غلطیاں کوتاہیاں کر رہے تھے،،،مگر مجال کہ ہیرو نے ذرا بھی کوئی غلطی
کوتاہی
کی ہو،،،سب کی عزت،،،سب سے پیار،،،سب کا خیال،،،واہ جناب کیا انسان تھا،،،
مگر ہیروئن کو دیکھ کر وہ وہ کیا،،،جو کسی نے بھی نہ کیا،،،
پہلے دونوں میں جھگڑا،پھر تکرار
یہاں سے بنے سیدھا سونی ماہیوال
بس عجب ہے حال
نہ کوئی سُر نہ ہی تال
بس فلم ہے کم وبال ہی وبال۔۔۔۔۔۔
|