اللہ تعالی ٰ نے انسان کو زندگی جیسی نعمت کے ساتھ اسے
جینے کے لیے ہر طرح کی سہولتیں بھی فراہم کی ہیں ۔ موجودہ دور میں جس قدر
صحت کے مسائل جنم لے رہے ہیں پہلے کبھی نہیں تھے۔ آج کے دور میں انسانی
صحت کی خرابی کی بڑی وجہ ہمارے طور طریقے ہیں ۔ ہمارا بدلتا کلچر ہے ۔جس
میں خوراک کی صورتیں تبدیل ہو چکی ہیں ۔ زنگر برگر اور چیزبرگر نے جسم بھی
برگر جیسے موٹے کر دیے ہیں۔ جسم میں طرح طرح کی بیماریاں گھر کر رہی ہیں ۔
ان تکالیف کے علاج کے لیے جو ڈاکٹروں کی دوائیں لی جاتی ہیں وہ مذید بیماری
کا سبب بنتی ہیں ۔ اس آرٹیکل کو لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ ایسی غذاوں سے
متعلق لوگوں کو معلومات دی جائیں جو بیماری کا علاج بھی ہوں اور جسم کی
بہترین نشوو نما کی ضامن ہوں۔ اللہ تعالی ٰ نے انسان کے لیے غذاوں ہی میں
شفا رکھی ہے۔
1۔شہد سے علاج
شہد میں اللہ تعالی ٰ نے شفا رکھی ہے۔ جو بہت سی بامںریوں کا علاج ہے ۔
شہدسے متعلق ایک واقعہ ہے کہ دور نبویﷺ میں ایک صحابی کے پیٹ میں درد تھا۔
آپ ﷺ نے فرمایا شہد کھاو۔ دوسرے دن پھر اس نے وہی شکایت کی ۔ آپ ﷺ نے پھر
فرمایا ۔ شہد کھاو۔ تیسرے دن اس صحابیؓ نے پھر شکایت کی تو آپ ﷺ نے فرمایا
تیر ا پیٹ جھوٹا ہے ۔ اللہ نے شہد میں شفا رکھی ہے۔ جاو اور پھر شہد کھاو ۔
تیسرے دن پر شہد کھانے سے صحابیؓ کی قبض کی تکلیف جاتی رہی۔ شہد کو اگر
پانی کو ہلکا گرم کر کے ملا کر پیا جائے تو یہ کھانسی اور گلہ کے علاج کے
لیے مفید ہے۔ شدید کھانسی میں شہد میں کالی مرچ ڈال کر چاٹنے سے افاقہ ہوتا
ہے۔ اچھی نیند کے لیے گرم دودھ میں شہدڈال کر ایک گلاس پی لینے سے آپ پر
سکون نیند کے مزے لے سکتے ہیں۔
جن نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو منہ پر دانے نکلتے ہیں ۔ ہلدی میں شہد مکس کر
کے ۔ ایک چتکی ہلدی میں دو قطرے شہد ملا کر دانے پرلگا لیں ۔ کیل محاسے ختم
کرنے کا بہترین نسخہ ہے۔منہ میں اگر چھالےہوں ۔جو اکثر زبان پر ہو جاتے ہیں
۔ان کے لیے شہد لگانا بھی انتہائی مفید ہوتا ہے۔
تیل سے جل جانے پر فوراً سے شہد لگا لینا بھی ابتدائی طبی امداد کے طور پر
انتہائی مفید ہے۔جن لوگوں کو موٹاپے کا مرض ہو وہ نہار منہ شہد کی ایک چمچ
گرم پانی میں ڈال کر پی لیں ۔ جسم کی چرپی کم کرنے کا ایک اہم نسخہ ہے۔
2۔کیلے اور دہی
پیٹ خراب ہونے کی صورت میں ،پیچس و دست کے مرض میں کیلے بہت مفید ہوتے ہیں
۔ دہی کھانے سے نہ صرف افاقہ ہوتا ہے بلکہ مریض کو سکون مل جاتاہے۔۔ کیلے
اور دہی میں اگر اسپغول ملا کر کھایا جائے تو کسی دوا کی ضرورت نہیں رہتی۔
جسم کی کمزوری اور دبلے پن کا علاج بھی کیلوں سے کیا جا سکتا ہے۔ جن خواتین
و حضرات کے بال گرتے ہو ں وہ دہی کے ساتھ سر کا مساج کریں ۔ اس کے ساتھ
ساتھ دن میں دو کیلے کھانے بال گرنے میں کمی آ جاتی ہے۔لکوریا کی بیماری
کو دور کرنے کے لیے بھی کیلے میں پائے جانے والے اجزاؑ دوا کا کام کرتے ہیں
۔ لہذا اپنی خوراک میں کیلے اور دہی لازمی شامل رکھیں۔
3۔ کلونجی ،زیرہ اور سونف
آپﷺ نے فرمایا کلوجی میں ہر مرض کے لیے شفا ہےسوائے موت کے کہ اس کا کوئی
علاج نہیں ۔ جن بچوں کو لنکت کا مسلہ ہو ۔وہ اٹک اٹک کر بات کرتے ہوں یا
بات ہی نہ کر پاتے ہوں ۔ ان کو نہار منہ کلونجی کے سات دانے بسم اللہ پرھ
کر کھلائیں ۔ اللہ تعالیٰ شفا دے گا۔ موٹاپے کو کم کرنے کے لیے بھی کلوجی
کا استعما ل مفید ہے ۔ رات کو سوتے وقت دو چمچ کلوجی کھا لینے سے بہترین
نتائج حاصل ہوتے ہیں ۔
زیرہ جہاں ذائقہ میں اچھا ہوتا ہے وہاں اس کے بے پناہ فائدہ بھی ہیں۔عربی
زبان میں زیرہ کو کمون کہا جاتا ہے۔آپ ﷺ نے فرمایا تم سنا اور کمون کو
اپنے اوپر لازم کر لوکیونکہ اللہ نےان میں ہر مرض کی شفا رکھی ہے۔زیرہ معدہ
،جگر،آنتوں اور پھپھڑوں کو قوت بخشتا ہے۔ زیرہ سفید اور کالا ہوتا ہے ۔
سفید زیرہ گرم کر کے دودھ کے ساتھ کھا لینے سے دودھ پلانے والی ماوں کا
دودھ ذیادہ ہوتاہے۔ سیاہ زیرہ کو شہد کے ساتھ برابر برابر مقدار میں ملا کر
پیس کر سرمہ بنا کر انکھوں میں لگانے سے پڑبال بصر کی بیماری دور ہوجاتی
ہے۔ بدن کو دبلا کرنے اور سوزاک کی بیماری کو دور کرنے کے لیے بھی زیرہ کا
استعمال مفید ہے۔
سونف نہ صرف منہ کی بدبو دور کرتے ہیں بلکہ سونف بصری کمزوری کو دور کرنے
میں بہت مفید ہیں ۔ مصری ، بادام اور سونف برابر برابر ملا کر پیس لیں اور
نظر کی کمزوری کو دور کرنے کے لیے روز کھائیں ۔گلے میں تکلیف کی صورت میں
سونف اور ادرک کی چائے بہت مفید ہوتی ہے۔
4۔گاجر ، چنے ،شلجم اور پالک
موجودہ دور میں لوگ سبزیوں سے دور بھاگتے ہیں۔ جبکہ انسان کے لیے سبزیاں
اور پھل نہ صرف صحت کا ضامن ہیں بلکہ قدرت نے ان میں شفا بھی رکھی ہے۔ آج
ذیادہ تر لوگ خون کی کمی کا شکار ہیں ۔ خون کی کمی کو پورا کرنے کے لیے
گاجر ، کالے چنے اورپالک انتہائی مفید ہیں ۔ شلجم جہاں خون کو بڑھانے میں
مدد کرتا ہے وہاں بلغم کی کمی کا باعث بھی بنتا ہے۔ ماں بننے والی عورتوں
کو کالے چنے ۔ سرخ لوبیہ اور پالک کا استعمال کثرت سے کرنا چاہیے ۔
گاجر میں موجود بیٹاکیرو ٹین جگر کی مدد سے وٹامن اے میں تبدیل ہو جاتا ہے
جو بینائی و بصارت سے متعلقہ پٹھوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔یہ انکھوں کی
بیماریوں مثلاً موتیا، نظر کی کمزوری ۔ اندھا پن اورذیادہ عمر سے ہونے والی
بیماریوں سے بچاتی ہے۔ گاجرصحت مند جلد کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔یہ زخم
میں ہونے والے انفکشن کو روکتی ہے۔ گاجر موجودہ دور کی تحقیق کے مطابق
کینسر جیسے مرض سے بچاتی ہے۔
صحت مند مسوڑے اور دانت رکھنے کے لیے گاجر کو کچا کھا جائیں ۔ یہ آپ کے
لیے نہ صرف دانتوں کی صفائی کا کام کرتی ہے بلکہ مسوڑھوں اور دانتوں کی صحت
کو یقینی بناتی ہے۔
پالک بھی گاجر کی طرح انتہائی مفید سبزی ہے ۔ اس میں نمکیات ،تانبا ،فولاد
کے ساتھ ساتھ وٹامن اے ،بی ، سی ، ایچ اور پی شامل ہوتے ہیں۔جو انسانی صحت
کے لیے انتہائی مفید ہیں۔ہڈیوں میں درد یا چوٹ کی صورت میں پالک کا سوپ
وقفہ وقفہ سے پینے سے جلد افاقہ ہوتا ہے۔
5۔ کھجور بہترین غذا اور شفا
کھجور انیمیا کے علاج کے لیے مفید ہے۔ یہ خون میں کمی کو دور کرنے کے ساتھ
ساتھ سستی کے جذبات کو دور کرنے کا سبب بھی بنتی ہے۔یہ خون کو قوی بنانے کا
سبب بھی ہوتی ہے۔ جسمانی طور پر کمزور لوگوں کو کھجور کا مسلسل استعمل کرنا
چاہیے۔کھجور میں موجود پوٹاشیم صحت مند دل کے لیے انتہائ مفید ہوتی ہے۔
کھجور کا مسلسل استعمال آپ کو دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
ماہوری میں شدید درد کی صورت میں کھجور کو دودھ میں گرم کر کے پینے سے درد
میں کمی آجاتی ہے اور طاقت بھی بحال ہو جاتی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا، کھجور
کو ناشتہ میں کھاو، تاکہ تمہارے اندرونی جراثیم کا خاتمہ ہو جائے۔ اگر آپ
ٹھنڈ کے اثر سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو آپ شام کو دو کھجور ضرور کھا لیں
۔کھجور کو بھگو کر پانی میں رکھ دیں ۔ صبح نہار منہ وہ پانی پی لیں ،قبض کے
مرض میں افاقہ کے لیے بہترین نسخہ ہے۔
6۔پانی سے علاج
انسانی جسم کا ستر فی صدحصہ پانی پر مشتعمل ہے ۔ پانی نہ صرف جسم کے لیے
لازمی ہے بلکہ بہت سی بیماریوں کے لیے علاج بھی ہے۔ صاف پانی ہر انسان کے
جسم کے لیے ضروری ہے۔جاپانی کی سوسائٹی کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق پانی کے
ذریعے جسم کی چند بیماریوں کا سو فی صد علاج ممکن ہے۔سر درد ، جسم کا
درد،دھڑکن کی غیر معمولی تیزی اورموٹاپے سے جنم لینے والی بیماریوں دمہ ،
ٹی بی، گردن توڑ بخاراورگردے کی بیماریوں اور زنانہ بیماریوں سے بچنے کے
لیے نہار منہ پانی پینا انتہائی مفید ہے۔
موٹاپے کو کم کرنے کے لیے رات کو سونے سے پہلے گرم پانی کا ایک گلاس پی
لینا آپ کے جسم کے لیے انتہائی مفید عمل ہے۔ پانی میں لیموں شامل کر کے
صبح نہار منہ پینے سے بھی موٹاپے سے بچا جا سکتا ہے ۔جو بہت سی بیماریوں کی
جڑ ہے۔
ماہرین صحت نے روزانہ آٹھ گلاس پانی پینا صحت کے لیے ضروری قرار دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی انسانی جسم کو بہت سی بیماریوں کا شکار
کرتی ہے ۔ جو نہ صرف جلد اور معدہ سے متعلقہ ہیں بلکہ دماغ پر بھی اثر
انداز ہوتی ہیں ۔ ہمارا دماغ پانی کی کمی کے باعث فراموشی کے مرض کا شکار
ہو جاتا ہے۔جہاں گرم پانی کے بہت سے فائدہ ہیں وہاں ذیادہ ٹھنڈا پانی صحت
کے لیے مفید نہیں ہے۔کھانے کے بعد ٹھنڈا پانی مضر صحت ہے ۔ یہ چکنائی کو
جمانے کا سبب بنتا ہے۔ بو علی سینا کا کہنا ہے کہ ٹھنڈا پانی جوانی میں اگر
آپ کو بیمار نہ بھی کرئے تو بوڑھاپے میں آپ کے جسم کی شدید بیماریوں کا
باعث ہوتا ہے۔اکثر جوانی میں ہارٹ اٹیک کی وجہ ٹھنڈے مشروب ہی ہوتے ہیں۔طب
قدیم میں بھی گرم پانی کھانے سے پہلے بہت مفید بتایا گیا ہے ۔ جینی کھانے
کے دوران گرم قہوہ کا استعمال کرتے ہیں ۔ چین میں گرم پانی میں الائیچی ڈال
کرپینا عام ہے ۔یہی وجہ ہے کہ آپ بہت کم چینی مرد و خواتین دیکھیں گئے جن
کی توندباہر نکلی ہوئی ہوتی ہے۔
آپ ﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ کھانے سے پہلے پانی پینا سونا، کھانے کے دوران
پانی پینا چاندی اور کھانے کے بعد پانی پینا پیتل ہے۔ یعنی سب سے ذیادہ
مفید پانی کا پینا کھانا کھانے سے پہلے ہے۔
7۔کھیرے ، تربوز اور خربوز سے علاج
کھیرے جہاں انکھوں کے حلقے دور کرنے کے لیے انکھوں پر رکھ کر خوبصورتی حاصل
کی جاتی ہے وہاں یہ جسم میں غذائی کم کو دور کرنے میں مفید ہیں ۔ کھیرے
گردے کے مرض کے لیے انتہائی مفید ہیں ۔ انہیں کھانے کے بعد فوراپانی نہیں
پینا چاہیے۔
کھیرے کے بیچ پیشاب کے امراض کے لیے شفا ہیں ،یہ تلی اور جگر کے ورم کو دور
کرنے کا سبب بھی بنتے ہیں ۔اپنی خوراک میں تازہ کھیرے شامل رکھ کر آپ جگر
اور گردے کی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
کھیرے کی طرح خربوز بھی پچانوے فی صد مختلف قسم کے وٹامن کا مجموعہ ہے۔اس
میں فاسفورس اور کیلشم بھی موجود ہوتے ہیں۔یہ وزن کی کمی کو دور کرنے کے
لیے بہترین علاج ہے۔
تربوز معدے کی تزابیت کے لیے مفید ہے۔اس میں فلیونائیڈاور ٹرپیونائیڈ ز
پائے جاتے ہیں۔اگر آپ اسے روزانہ کھائیں تو آپ کو سینے کی جلن کے لیے دوا
کی ضرورت نہیں رہتی ۔تربوز کے بیچ بھی صحت کے لیے انتہائی اہمیت کے حال
ہوتے ہیں۔یہ بیچ کولیسٹرول اور خون کی نالیوں کی سوزش کے خاتمے کے لیے
انتہائی مفید ہیں۔ایک اونس تربوز کے بیچوں میں دس گرام پروٹین پائی جاتی ہے
جبکہ باداموں کی اسی مقدار میں ی چھ گرام ہوتی ہے۔
8۔سٹابری سے علاج
سٹابری جہاں دیکھ کر ہی طبعیت پر خوشگوار اثر ہوتا ہے وہاں یہ پھل اپنے
اندر بہت سی بیماریوں کے خاتمے اور علاج کے ساتھ ساتھ غذائیت سے بھر پور
ہے۔ اس میں فولک ایسڈ کی مقدارخاصی ہوتی ہے جوحاملہ خواتین اور ان کے ہونے
والے نومولود کی صحت کا ضامن ہوتی ہے۔ انیمیا کی بیماری میں مبتلا افراد کے
لیے سٹابری ہر دوا سے بڑھ کر ہے۔
سٹابری میں موجود زنک اورمعدنیات عمومی صحت اور دانتوں کی بیماریوں سے
محفوظ رکھنے کے لیے بہت مفید ہے۔یہ دانتوں کے پیلے پن کو صاف کرتا ہے۔ چہرے
کی دلکشی میں اصافہ کے لیے سٹابری کا ملک شیک بنا کر پینا بہت بہتر ہے۔پتے
کی بیماری کے مریضوں کے لیے سٹابری بہت مفید ہوتی ہے،یہ نظام ہاضمہ کو
تقویت دیتی ہے ۔نئی تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ یہ قوت حافظہ کو بڑھاتی
ہے۔
818افراد پر تحقیق کی گئی۔ جن کی عمر 50سے 57 سال تھی۔ تین سال تک انہیں یہ
پھل کھلایا گیا۔ تجربہ سے ثابت ہو ا کہ ان افراد کی یاد رکھنے کی صلاحیت
میں اضافہ ہوا۔سٹابری میں موجود غذائی اجزا نے انہیں دل کے امراض سے محفوظ
رکھا۔نہ صرف ان کے بوڑھے ہونے کے عمل میں سستی آئی بلکہ ان کی صحت بہت
بہتر ہو گئی۔
ڈاکٹروں کی دوائیں جسم کو صحت نہیں دیتی بلکہ بیماری کو دبا کر وقتی آرام
مہیا کرتی ہیں ۔ انسان درد سے نجات پا کر خوش ہو جاتا ہے لیکن اصل نجات تو
صحت کے اصولوں کو سمجھنے اور جسم کی ضرورت کو جاننے میں ہے۔ اگر آپ صحت
مند رہنا چاہتے ہیں تو جسم کی ضروریات کا خیال رکھیں ۔ ایسی تمام غذاوں کو
اپنی روز مرہ خوراک کا حصہ بنائیں جو آپ کونہ صرف بیماریوں سے محفوظ رکھتی
ہیں بلکہ بیمارہونے پر آپ کا علاج بھی کرتی ہیں۔ |