آزر بائیجان۔ ایک ابھرتی ہوئی معیشت

آزر بائیجان کیسپین سمندر پر واقع اور پیٹرول کی دولت سے مالا مال وہ خوبصورت مسلم ریاست ہے
جو سو یت یونین سے آزاد ہو نے والی ریاستو ں میں معاشی طور پر کافی مستحکم ہے۔

ایکسپرٹ سینٹر کارپو ریشن ڈیو لیمنٹ ECEDکی حالیہ رپورٹ کے مطابق آزر بائیجان وسطی ایشیاء میں سرمایہ کاری کے لحا ظ سے سب سے زیا دہ پر کشش ملک ہے۔سرمایہ کاری کے لئے پر کشش ہونے کا معیار مختلف عوامل کومدّنظر رکھتے ہو ئے کیا جا تا ہے۔ جن میں سرفہرست نقل وحمل کی رسائی سیاسی استحکام معاشی اصطلاحات اور اُن کی عمل داری شامل ہیں۔

یہاں پر کام کر نے والے زیادہ تر غیرملکی ورکرز تیل اور گیس کی صنعت میں ملازم ہیں اور بڑی تیزی سے نئی آئل رفا ئنیریز بھی وجود میں آرہی ہیں۔ہم اس کو یوں سمجھ سکتے ہیں کے سعودی عرب میں غیر ملکی افرادی قوت کی صنعت جن عوامل کی وجہ سے زوال پزیر ہوئی ہے وہ سارے آزربائیجان میں اُمید افزا ء نظر آتے ہیں۔اور ہم اپنی غیر ملکی افرادی قوت کی کمی کو کافی حدتک یہا ں کھپاسکتے ہیں آزر بائیجان حکومت معیشت اور دیگر شعبوں کو بڑھا نے کے لئے سنجیدہ کوشش کررہی ہے ان شعبوں میں سیاحت، مواصلات ، زراعت ، تعلیم اور غیرملکی افرادی قوت جو یہاں پر نوکریاں کرنے آتے ہیں بہت نمایاں ہیں۔ آزربائیجان زراعت کا سب سے بڑا آجر ہے جبکہ توانائی کے شعبے میں ترقی کی رفتار نے بہت سارے نئے نوکریوں کے مو اقع پیدا کئے ہیں تعمیرات کا شعبہ بھی آزربائیجان میں بہت تیزی سے ترقی کررہا ہے انفرا سٹرکچر کے ترقیاتی منصوبوں اور ہاوسنگ کی بڑھتی ہوئی مانگ میں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں نئے روزگار کے بے تحا شہ مواقع وجودمیں آرہے ہیں۔

آزر بائیجان کاشمار اُن ابھرتے ہو ئے ممالک میں ہوتا ہے جو اس وقت تیل سے مالامال ہیں اور جہاں پر بڑی تیزی سے نئی معاشی ترقی ہورہی ہے اور ایسے ہی ممالک میں ہنر مندافراد کی ضرورت زیادہ  ہو تی ہے جہا ں نئی صنعتیں و جود میں آرہی ہوں ۔جب اُن ممالک کی مقامی آبادی اس افرادی قوت کے خلاء کو پر کرنے کے لئے ناکافی ہو تو وہ پھر بیرونی افرادی قوت پر انحصار کرتے ہیں جیسا کہ اِس وقت  آزر بائیجان کررہا ہے۔اسی سلسلے میں اگست 2016میں آزر بائیجان کے ایمبسیڈرنے پاکستان کے اور سیز پاکستان اور ہیومن ریسورسس ڈیویلپمنٹ کے وزیرسے ملاقات کی جس میں اِس پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ کس طرح سے پاکستانی افرادی قو ت کوآزر بائیجان میں مختلف شعبوں میں بھیجا جائے۔

آزر بائیجان کے سفیر نے دونو ں ممالک میں افرادی قوت بھیجنے کے سلسلے میں معاہدہ کرنے پر گہر ی دلچسپی کا اظہار کیا ۔مگربعد میں اس پر کوئی خاص پیش رفت نہیں ہو سکی ۔

مگر مارچ 2017 میں یہ معاہدہ ہونے کی امید پھر تازہ ہوگئی جب تمام اخبارات میں یہ اعلان کیاگیا کے آزربائیجان کے صدراور اِن کا وفد اقتصادی تعاون تنظیم کے ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے غرض سے پاکستان تشر یف لائیں گے اور ان کے اس دورے میں پاکستانی افرادی قوت آزر بائیجان بھیجنے کے معاہد ہ پردستخط ہو جائیگے۔ مگر نہا یت افسوس سے کہنا پڑتاہے کہ اس دورے میں ایسا کچھ نہ ہو سکا اور دیگر معاہدے تو ضرور ہو ئے مگر ہمیشہ کی طرح پاکستانی افرادی قوت کے معاہدہ کو نظرانداز رکر دیا گیا شاید پاکستانی حکو مت کو اب تک اس چیز کا اندازہ ہی نہیں ہوا ہے کہ اور سیز پاکستانی ہماری معیشت کو کتنا اہم سہارا دیئے ہوئے ہیں اور ہماری افرادی قوت جو حالیہ سعودی عرب کے تبدیل ہوتے ہوئے معاشی نظام کی وجہ سے بے چنی کا شکار ہے اُس کو ہم آزر بائیجان میں کھپاسکتے تھے اور اس ملک کی کم ہو تی ہوئی غیر ملکی ترسیلات زر کو سہارا دے سکتے تھے۔جس سے ہماری معیشت پر خوشگوار اثرات مرتب ہو تے اور ہم اپنے ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کی شرح پر بھی قابو پاسکتے تھے۔

اس طرح کے معاہدے اگر لیل ولعت کاشکار رہے تو دوسرے ممالک ہمیں کا فی پیچھے چھوڑ دیں گے اور ہم شدید معاشی بحران کا شکار ہو جائیں گے جوپہلے ہی قر ضوں میں ڈوبی ہوئی ہے۔
Danish Hussain
About the Author: Danish Hussain Read More Articles by Danish Hussain: 7 Articles with 8298 views Member - FPCCI Standing committee for Manpower Export
Member – Pakistan Overseas Employment Promoters Association (POEPA)
British Council Trained Sr
.. View More