آفتاب کی روشنی کی قسم ﴿۱﴾ اور رات (کی تاریکی) کی جب چھا جائے ﴿۲﴾ کہ (اے محمدﷺ) تمہارے پروردگار نے نہ تو تم کو چھوڑا اور نہ( تم سے )ناراض ہوا ﴿۳﴾ اور آخرت تمہارے لیے پہلی (حالت یعنی دنیا) سے کہیں بہتر ہے ﴿۴﴾ اور تمہیں پروردگار عنقریب وہ کچھ عطا فرمائے گا کہ تم خوش ہو جاؤ گے ﴿۵﴾ بھلا اس نے تمہیں یتیم پا کر جگہ نہیں دی؟ (بےشک دی) ﴿۶﴾ اور رستے سے ناواقف دیکھا تو رستہ دکھایا ﴿۷﴾ اور تنگ دست پایا تو غنی کر دیا ﴿۸﴾ تو تم بھی یتیم پر ستم نہ کرنا ﴿۹﴾ اور مانگنے والے کو جھڑکی نہ دینا ﴿۱۰﴾ اور اپنے پروردگار کی نعمتوں کا بیان کرتے رہنا ﴿۱۱﴾