[Alqamah narrated:
  I heard Abdullah saying: 'I heard the Messenger of Allah saying:   The believer's soul seeps out, and I do not like the death like that of a donkey.   They said:   And what is the death of a donkey?   He said:   A sudden death.  ] 
                    
                 
             
            
                
                    
                        حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُسَامُ بْنُ الْمِصَكِّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَال: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:    إِنَّ نَفْسَ الْمُؤْمِنُ تَخْرُجُ رَشْحًا، وَلَا أُحِبُّ مَوْتًا كَمَوْتِ الْحِمَارِ   ، قِيلَ: وَمَا مَوْتُ الْحِمَارِ ؟ قَالَ:    مَوْتُ الْفَجْأَةِ   .
                    
                 
             
            
                
                    
                         عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ   میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ”مومن کی جان تھوڑا تھوڑا کر کے نکلتی ہے جیسے جسم سے پسینہ نکلتا ہے اور مجھے گدھے جیسی موت پسند نہیں“۔ عرض کیا گیا: گدھے کی موت کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”اچانک موت“۔