Narrated Aishah, Ummul Muminin: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم used to divide his time equally and said: O Allah, this is my division concerning what I control, so do not blame me concerning what You control and I do not. Abu Dawud said: By it meant the heart. 
                    
                 
             
            
                
                    
                        حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْخَطْمِيِّ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ فَيَعْدِلُ، وَيَقُولُ:   اللَّهُمَّ هَذَا قَسْمِي فِيمَا أَمْلِكُ، فَلَا تَلُمْنِي فِيمَا تَمْلِكُ وَلَا أَمْلِكُ  . قال أَبُو دَاوُدَ: يَعْنِي الْقَلْبَ.
                    
                 
             
            
                
                    
                         ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ   رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  ( اپنی بیویوں کی )  باری مقرر فرماتے تھے اور اس میں انصاف سے کام لیتے تھے، پھر یہ دعا فرماتے تھے:  اے اللہ! یہ میری تقسیم ان چیزوں میں ہے جو میرے بس میں ہے، رہی وہ بات جو میرے بس سے باہر ہے اور تیرے بس میں ہے  ( یعنی دل کا میلان )  تو تو مجھے اس کی وجہ سے ملامت نہ فرمانا ۔