بیٹیوں کو اپنی کمزوری نہیں بلکہ طاقت بنائیں۔۔۔ الیکٹریشن کی اپنی بیٹیوں کو مفید ہُنر سکھانے کی حیرت انگیز کہانی

image

یہ بات بہت پُرانی ہوچکی ہے کہ لڑکیاں صرف گھروں کے کچن تک محدود ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج کی نوجوان لڑکیاں اور خاتون اکثریت مردوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر اس بات کا ثبوت واضح پیش کرتی ہیں کہ صرف مرد ہی معاشرے کا سرمایہ نہیں ہیں بلکہ لڑکیاں بھی تمام معاملات اور دیگر مشکلات کا سامنا باہمت طریقے سے کرسکتی ہیں۔

اس بات کی کئی بہترین مثالیں موجود ہیں جیسے کہ آج پولیس کے اِداروں میں کئی خاتون آفسر بڑے عہدوں کے فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔ اس کے علاوہ خاتون ڈاکٹرز، چیف، رکشہ ڈرائیونگ، خاتون وکلاء اور ایسے ہی متعدد اِداروں میں عورتیں اور بچیاں معاشرے میں مردوں کے برابر آچکی ہیں۔

آج بات کریں گے ایک ایسی ہی حیرت انگیز کہانی کی جہاں ایک باپ اَپنی کم عمر بیٹیوں کو الیکٹریشن کے کام کا ہنر سکھا رہا ہے۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے نصیب جمال جن کی قصبہ کالونی میں الیکٹرک کی دُکان ہے۔ جمال 8 بیٹیوں کے والد ہیں، اور ان میں سے دو بیٹیاں یہ کام کرتی ہیں۔ اور یہ واقعی ایک حیرت انگیز بات ہے کہ پاکستان میں جہاں خواتین کے بجلی کے آلات کی مرمت کا تصور موجود نہیں ہے وہیں جمال نے اپنی کم عمر بیٹیوں کو ایک کارآمد ہنر فراہم کر رہا ہے۔

شروعات میں نصیب جمال کے خاندان کے افراد اعتراضات اٹھاتے تھے کہ بچیوں کو الیکٹریشن کا کام سکھا کر کیا ملے گا لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا گیا ، اس کے رشتہ داروں اور پڑوسیوں نے یہ سیکھ لیا ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو بھی اِس پیشے میں شامل کرنے کے فیصلے کا احترام کریں۔ جمال کی خواہش ہے کہ وہ ایک ایسا ٹریننگ سینٹر انسٹیٹیوٹ قائم کرے جہاں وہ اپنی صلاحیتیں لڑکیوں کو مفت مہیا کرسکے۔

لڑکیوں کے والد نے اس بات کا تعین کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی بیٹیاں مستقبل میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کریں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US