جڑواں بچوں کی مائیں لمبے عرصے تک زندہ رہتی ہیں۔۔۔۔ جانیں ان سے متعلق چند ایسے حقائق جو ہر کوئی نہیں جانتا
بچوں کی پیدائش سے گھر میں خوشیاں بھر جاتی ہیں لیکن اگر جڑواں بچوں کی پیدائش ہو تو یہ خوشیاں اور بھی دوبالا ہوجاتی ہیں کیونکہ گھر میں دو ننھے مہمانوں کی آمد ہوتی ہے جو صرف گھر والوں کی نہیں محلے داروں اور رشتے داروں کی بھی توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔
عموماً گھروں میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جڑواں بچوں کی مائیں بہت زیادہ صحت مند ہوتی ہیں مگر کہیں نہ کہیں ان میں بھی جسمانی کمزوری ہو جاتی ہے۔ لیکن آج ہم آپ کو تحقیق کی نگاہ سے جڑواں بچوں سے متعلق چند ایسے راز بتا رہے ہیں جو جان کر آپ کو بھی معلوم نہ ہوں گے:
حقائق:
• تحقیق نومولود سوسائٹی کے مطابق:
'' جڑواں بچوں کی مائیں لمبی زندگی جیتی ہیں کیونکہ دونوں جڑواں بچے ماں کے جسم کو مضبوط و توانا بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔''
• جڑواں بچوں میں اکثر آپ نے دیکھا ہوگا کہ دونوں بچے ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہتے ہیں ایک بچہ روتا ہے تو دوسرا بھی روتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ جب دونوں بچے ماں کے پیٹ میں ہوتے ہیں تو ان دونوں کے جذبات و احساس والے ہارمونز بھی ایک ساتھ ہی نشوونما پاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ جڑواں بچوں کی آپس میں بہت دوستی ہوتی ہے۔
• ان بچوں کی آپس میں جتنی بھی مشابہت ہو مگر ان کی جلد کا رنگ اور جلد کی قسم ایک دوسرے سے بلکل الگ ہوتی ہے کیونکہ ریسرچ کے مطابق دونوں بچے دورانِ حمل ایک جیسی غذا کو الگ الگ حصوں میں جذب کرتے ہیں اور پیٹ میں گردش بھی الگ طرح سے کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کی جلد ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہے۔
• یہ بچے فطری طور پر اپنی پیدائش کو ایک ہی دن قبول نہیں کر پاتے یعنی دونوں چاہتے ہیں کہ ان کی سالگرہ الگ الگ دن پر منائی جائے، جہاں ان کے درمیان دوستی زیادہ ہوتی ہے وہیں یہ آپس میں لڑتے جھگڑتے بھی رہتے ہیں۔
• یہ بچے آپس میں '' طغل لسانی'' یا cryptophasia نامی زبان میں بات کرتے ہیں جوکہ صرف انھیں ہی سمجھ آسکتی ہے۔ اور یہ اس زبان میں بات زیادہ تر 9 ماہ کی عمر تک ہی کرتے ہیں۔