تاریخ کا مشکل ترین سال 2020 اپنے اختتام کے قریب ہے، مگر یہ سال جاتے جاتے دنیا بھر کو مزید مشکلات کے آنے کی خبر دیتا جا رہا ہے، نئے سال کا آغاز ہونے کو ہے مگر نیا سال بھی کئی نئے انسانی المیے لئے آ رہا ہے۔
عالمی وباء کورونا نے دنیا بھر کو اپنے جال میں ایسا جکڑا کہ سب ہی باقی تنازعات کو بھول کر اس وباء سے نمٹنے کے لئے متحرک ہو گئے، تاہم تمام ممالک کا غریب طبقہ اس کی قیمت چکا رہا ہے۔
2021 میں دنیا کے کروڑوں افراد غربت، بھوک اور بیماری کے ساتھ قدم رکھیں گے، اور انکی مشکلات یہیں ختم نہیں ہونگی بلکہ انہیں 2021 میں مزید دشواریوں سے گزرنا پڑے گا، آنے والے سال 2021 میں تنازعات، ماحولیاتی تبدیلیوں اور کووڈ 19 کے خطرات تین گنا بڑھ جائیں گے، جس کی وجہ سے 2021 میں قحط سالی کا خطرہ لاحق ہوگا۔
تھنک ٹینکس اور دیگر رپورٹس کے مطابق سالِ نو میں دنیا کو غیر معمولی انسانی بحرانوں کا سامنا کرنا پڑے گا، یمن، افغانستان، شام، کانگو، نائیجیریا، وینزویلا، جنوبی سوڈان، برکینافاسو، ایتھوپیا، اور موزمبیق میں کروڑوں افراد تنازعات کا شکار رہیں گے، جنہیں حال میں بھی بھوک اور قحط کا سامنا ہے۔
تین کروڑ تیرہ لاکھ آبادی والے ملک موزمبیق میں تیرہ لاکھ افراد آج بھی مدد کے منتظر ہیں، دو شدید سمندری طوفانوں سے متاثرہ موزمبیق میں 2021 میں موسمیاتی تبدیلیاں موزمبیق کو درپیش خطرات کو مزید بڑھا رہی ہیں جبکہ
تنازعات اور کووڈ 19 کی وجہ بھوک کی سطح میں بھی اضافے کا امکان ہے۔
وینزویلا کی کُل آبادی دو کروڑ 87 لاکھ ہے، تاہم اس ملک کے ستر لاکھ افراد امداد کے منتظر ہیں، یہ ملک برسوں سے طویل معاشی بحران کا شکار ہے، البتہ کورونا وائرس نے اس ملک کی جڑوں کو مزید کمزور کرتے ہوئے خوراک کی قلت، اشیاء کی زیادہ قیمتوں اور ملازمتوں کی کمی کے باعث ملک کے عوام کو گھر بار چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔
اس کے علاوہ شمال اور مغربی نائیجیریا اور جنوبی سوڈان ممکنہ قحط کی طرف بڑھ رہے ہیں، طویل خانہ جنگی سے نکلے جنوبی سوڈان میں پھر خطرات کے بادل چھانے لگے ہیں، مختصر یہ کہ سال 2020 تو گزر رہا ہے تاہم اپنی چھاپ دنیا کے کمزور ممالک پر برسوں کے لئے چھوڑے جا رہا ہے، اور سال 2021 اپنے آغاز میں ہی کئی انسانی المیوں کو جنم دے گا جس کا زیادہ تر شکار غریب، کمزور اور سیاسی مشکلات میں گھرے ممالک ہوں گے۔