انسان جب بھی پریشان ہوتا ہے تو ہنسنا چاہتا ہے تا کہ اس کا مزاج اچھا ہو سکے اور آج کل انٹرنیٹ کی دنیا میں "میم" ہنسنے کا ایک بہترین زریعہ ہے ۔کوئی بھی واقعہ ہو جائے اس پر میم فورا ََ سے سوشل میڈیا پر نظر آنے لگ جاتی ہے ، لیکن یہی میم کسی کو لاکھوں روپے بھی دلوا سکتی ہے ؟ جی ہاں بلکل ایسا ہی پاکستان میں ہوا ہے جہاں ایک پاکستانی لڑکے کی میم 84 لاکھ روپے میں فروخت ہوئی ہے۔
اس لڑکے کا نام محمد آصف ہے جو کہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ کا رہائشی ہے ۔ محمد آصف نے آج سے 5 سال پہلے یعنی کہ سن 2015 میں فیسبک پر اپنے دوست جس کانام مدثر ہے اس سے دوستی ختم کرنے کا اعلان کیا اور ساتھ ہی اسی تصویر میں یہ بھی کہہ دیا کہ آج سے سلمان میرا بہت اچھا دوست ہے۔
یہ بات انہوں نے ایسے کہی کہ ایک تصویر بنائی جس میں اپنے دوست مدثر کی تصویر پر "کراس " کا نشان لگا دیا اور تصویر کے بیک گراؤنڈ میں سلمان کیساتھ انتہائی گرم جوشی کے ساتھ ملتے ہوئے تصویر لگا دی۔
لکھ پتی بننے والے آصف کا کہنا ہے میری فیسبک اکاؤنٹ پر دوست بہت کم تھے لیکن جب سالوں پرانی تصویر اب وائرل ہوئی تو ایک طرف تو میرے اکاؤنٹ میں بے شمار دوستی کی درخواست آنے لگ ئیں اور اب میرے فیسبک پر 5 ہزار سے زائد دوست ہیں۔
تو دوسری طرف میرے ایک اور دوست نے مجھے اس تصویر کو این ایف ٹی پر بیچنے کا مشورہ دیا اور آج میری یہ میم 52 ہزار امریکی ڈالر میں فراخت ہوئی جو کہ پاکستانی 84 لاکھ سے زائد کی رقم بنتی ہے۔
خیال رہے لکھ پتی آصف کا کہنا ہے کہ 2015 میں ہی مدثر سے میری دوبارہ دوستی ہو گئی تھی کیونکہ مدثر اور سلمان دونوں ہی میرے اچھے دوست ہیں اور اب بھی دونوں میرے دوست ہیں، اور میں اس میم کی رقم ان کیساتھ بھی شیئر کوں گا۔
واضح رہے کہ "این ایف ٹی "ایک بین الاقوامی سافٹ وئیر ہے جہاں آپ اپنی کوئی تصویر، میم اور ٹویٹ کچھ بھی دنیا بھر میں فروخت کر سکتے ہیں۔ اور جس نے بھی یہ چیز پہلی مرتبہ بنائی چاہے پھر وہ کچھ بھی ہو اس کے اصل مالک کا باآسانی معلوم ہو جاتاہے۔