میڈیا انڈسٹری کی معروف اداکارہ و میزبان فضا علی نے اپنی طلاق سے متعلق ہوش اڑا دینے والے انکشافات کر دیے ہیں۔
فضا علی نے سال 2007 میں فواد فاروق سے شادی کی ، اُن کے شوہر ایک کاروباری شخصیت تھے اسی لیے وہ اپنے شوہر کے ہمراہ ہی لاہور آئی تھیں۔ فضاء علی کی ایک بیٹی بھی ہے جس کا نام فرال ہے۔ دونوں جوڑی میں سال 2017 میں طلاق ہوگئی تھی۔
فضا علی نے یادگار ڈرامہ مہندی سے اپنی اداکاری کا آغاز کیا علاوہ ازیں کئی وہ ڈرامہ سیرلز میں اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں تاہم اب وہ ڈراموں کے بجائے زیادہ ترپروگراموں کی میزبانی میں مصروف عمل رہتی ہیں۔
حال ہی میں فضاء علی ایک مارننگ شومیں بطور مہمان مدوع کی گئیں جہاں انہوں نے پہلی بار سابقہ شوہر فواد فاروق سے طلاق کی اصل وجہ سامنے لے کر آئیں۔
مارننگ شو ہوسٹ نے اداکارہ فضاء سے سوال کیا کہ وہ فواد فاروق کے ساتھ خوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہی تھیں لیکن پھر کیا ہوا اور کون سے عوامل ان کی علیحدگی کا سبب بنے؟
فضا نے بتایا کہ جب میں نے فواد سے شادی کی تو میں کراچی میں رہائش پذیر تھی ، وہ مجھے اپنے کام کی وجہ سے لاہور لے گئے تھے۔ وہ ایک کاروباری شخص تھے اور وہ ایک چنیوٹی خاندان سے سے تعلق رکھتے ہیں۔
فضا علی کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ایسا کوئی مسئلہ نہیں تھا ، انہوں نے کبھی مجھے نہیں ڈانٹا تھا اور نہ ہی ان کے شوہر نے کبھی انہیں گالی دی،
یا مارا یا میرے ساتھ کوئی غیر اخلاقی سلوک کیالیکن ہاں وہ ایک سماجی شخص ہیں اور انہیں سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینا بہت پسند ہے۔ فضاء کا کہنا تھا کہ جس خاندان سے میرا تعلق ہے اس میں پارٹیوں کا کوئی تصور نہیں ہے۔
فضا نے مزید کہاوہ چاہتے تھے کہ میں کمیٹی پارٹیوں میں شامل ہوں اور سماجی سرگرمیوں میں حصہ لوں، وہ میرا وقت نہیں چاہتے تھے بلکہ وہ صرف چاہتا تھے کہ میں سوشل ورکر بن کر کام کروں۔
اداکار نے بتایا کہ وہ چاہتے تھے کہ میں لاہور ٹاؤن کی سب سے مشہور شخصیت بن جاؤں۔ انہوں نے بتایا کہ فاروق اداکارہ فضاء کے کام کو اہمیت نہیں دیتے تھے بلکہ ان کے کام کو کچرا کہتے تھے ان کا کہنا تھا کہ یہ سب اس کے لیے فضول تھا بس ان کی یہ خواہش تھی کہ میں سماجی ہو جاؤں۔
فضا علی نے انٹرویو کے دوران انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ہماری زندگی میں کچھ ایسے ذاتی مسائل بھی سامنے آئے جس کے بعد اُن کے گھر والوں نے فیصلہ کیا کہ وہ فواد کے ساتھ نہیں رہیں گی، اس پر کوئی جھگڑا نہیں ہوا اور نہ کوئی ماحول خراب ہوا تھا، بیٹی کی خاطر ہم آج بھی ایک دوسرے سے رابطے میں رہتے ہیں، وہ اپنے سابقہ شوہر کے گھر جاتی ہیں لیکن اگر کوئی مسئلہ ہو جائے تو گھر کے باہر ہی کھڑے بات کر لیتی ہیں اور ساس سسر کو وہ آج بھی امی ابو ہی کہتی ہیں۔