گزشتہ سال سوئی گیس کے شدید بحران کی وجہ سے شہریوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس وجہ سے یہ سمجھا جارہا تھا کہ شاید حکومت نے اس سال عوام کی ضرورت کے لحاظ سے سوئی گیس کا انتظام کرلیا ہوگا۔ البتہ شاہ ذیب خانزادہ نے اپنے شو میں انکشاف کیا ہے کہ اس سال حکومت کی نااہلی کے سبب آنے والی سردیوں میں سوئی گیس کا بحران پیدا ہوگا۔
گیس کا بحران اور حقائق
اپنی دلیل کو ثابت کرنے کے لئے شاہ ذیب نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا کی رپورٹ بھی سامنے رکھی۔ اسی شو میں مہمان کے طور پر آنے والے وزیر حماد اظہر کا کہنا تھا کہ نیپرا کی رپورٹ کے اعداد و شمار غلط نہیں بلکہ شاہ ذیب خانزادہ کی سمجھ بوجھ کا قصور ہے۔ حماد اظہر صاحب نے مزید کہا کہ اس سال سوئی گیس کا بحران پیدا ہونے کے چانسز کم سے کم ہیں جس پر شاہ ذیب خانزادہ مطمئن ہوتے دکھائی نہیں دیے۔
اسپارکل چھوٹو کا اشتہار
ڈاکٹر شہباز گل جو پی ٹی آئی کے مشیر ہیں انھوں نے بھی اس موقع پر شاہ ذیب خانزادہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔ شہباز گل نے شاہ ذیب اور حماد اظہر کی ہونے والی بحث کو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ “ ساری دنیا کو پتا ہے کہ آپ کا ریموٹ کنٹرول کس کے ہاتھ میں ہے۔ جب آپ جھوٹ بولیں اور پکڑے جائیں تو آپ کی حالت ایسی ہی ہوتی ہے جیسی شاہ ذیب کی ہوئی ہے۔ لیکن اپنی غلطی تو ماننی ہی نہیں تو لگے رہو“
ایک اور ٹوئٹ میں شہباز گل نے لکھا کہ آپ تو اسپارکل چھوٹو ٹوتھ پیسٹ کا ساشے والا اشتہار بن گئے ہو ہر دو منٹ بعد اٹھ کر ٹوئٹ کررہے ہیں۔ اور ساتھ ہی ان کو اپنی بے عزتی برداشت کرنے کا مشورہ بھی دے ڈالا۔
شاہ ذیب خانزادہ کا جارحانہ اندازِ گفتگو
حقائق کو اگر ایک جانب رکھ کر بات کی جائے تو بھی شاہ ذیب خانزادہ کا بطور ایک میزبان رویہ اکثر نامناسب ہوجاتا ہے۔ وہ اپنی رپورٹس اور تجزیے کو سامنے رکھ کر مہمانوں کے ساتھ کچھ اس انداز میں سوال کرتے ہیں کہ میدانِ جنگ کا ماحول محسوس ہوتا ہے۔ حماد اظہر کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح شاہ ذیب انھیں اپنا موقف بیان کرنے دیے بغیر خود ہی بولے جارہے ہیں۔ ہورے شو میں شاید ہی کوئی ایسا موقع ہو جب شاہ ذیب نے وفاقی وزیر کو بنا ٹوکے اپنے موقف کا اظہار کرنے کا موقع دیا ہو۔ اس طرح کا رویہ صحافت کے خلاف ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح ایک میزبان صرف چینخ چلا کر مخالف کو خاموش کرنا چاہتا ہے۔