آج 2021 چل رہا ہے دنیا چاند پر چلی گئی لیکن پاکستان میں آج بھی ایسے گاوں موجود ہیں جن کا باہر کی دنیا سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ گاوں پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر جہلم میں واقع ہیں۔
اب آپکو بتاتے ہیں کہ ماجرا کیا ہے، یہ صرف کوئی ایک گاؤں نہیں بلکہ یہ مکمل 7 گاؤں ہیں جن کا باہر کی دنیا سے تو کیا رابطہ ہو گا انکا پاکستان کے ہی دوسرے صوبوں سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
ان تمام گاؤں کی جانب کوئی سڑک نہیں آتی اور گاؤں والوں نے ہی اپنی مدد آپ کے تحت ایک کمرہ نما چیئر لفٹ بنا رکھی ہے جو انکو اس پار سے اس پار لے کر آیا جایا کرتی ہے۔ یہ لفٹ اس لیے بنائی گئی ہے کیونکہ ان تمام گاؤں کے بیچ ایک دریا آتا ہے جس کی وجہ سے یہاں وہاں کام کی وجہ سے آ جا نہیں پاتے۔
یہ تمام گاؤں آج بھی بہت زیادہ ترقی یافتہ نہیں ہیں کیونکہ ان گاؤں میں ایک سے دو صرف پرائمری اسکول ہیں جہاں بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں مگر جب دریا میں پانی زیادہ ہو یا کوئی اور مسئلہ ہو تو بھی یہ لفٹ چلتی نہیں جس کی وجہ سے نہ تو بچے آ جا سکتے ہیں اور نہ ہی کوئی استاد۔
علاقے کے ایک بزرگ کا کہنا ہے کہ اگر کسی کی رات کو طبعیت خراب ہو جائے، یا کوئی سمان گھر کا لینا ہو تو ہمیں ان لفٹ چلانے والوں کی منتیں کرنی پڑتیں ہیں کہ لفٹ چلا دو تا کہ اپنے تمام قسم کے ضروری کام کر لیں۔
یہاں لفٹ کی اہمیت اس لیے بھی بہت زیادہ ہے کیونکہ کوئی سڑک تو اس گاؤں کی طرف آتی نہیں پھر بس یہ لوگ اپنے ان 7 گاؤں سے ہی زیادہ تر ہر چیز کی خریدو فروخت کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ یہاں نہ تو دیگر گاؤں کی طرح کوئی کالج ہے اور نہ ہی کوئی بڑی بڑی
مارکیٹیں بس چھوٹی چھوٹی دوکانیں ہی ہیں۔
یہاں یہ بھی واضح کر دینا بہت ضروری ہے کہ اگر اس دریا پر ایک پل بن جائے تو یہاں کے لوگوں کیلئے دنیا میں ہی جنت ہو گی اور روز روز اس چیئر لفٹ پر سے ادھر ادھر جانے سے بھی جان چھٹ جائے گی، مزید یہ کہ اس لفٹ بپر سے روز آنے جانے میں بھی جان کا خطرہ موجود رہتا ہے۔