نیلا کیلا اور درخت کے نیچے رنگ کیوں کیا جاتا ہے؟ جانیے 4 دلچسپ حقائق جو آپ کو دنگ کر دیں گے

image

اس دنیا میں عجیب و غریب اور دلچسپ نوعیت کے خبریں اور واقعات آئے روز رونما ہوتے رہتے ہیں جو حقیقت پر مبنی ہوتے ہیں۔ جسے دیکھنے اور سننے والے حیرانی میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

Hamariweb.com آج اپنے پڑھنے والوں کے لیے 4 ایسے دلچپس فیکٹس (حقائق) لے کر حاضر ہوئی ہے جن کے بارے میں شاید ہی آپ جانتے ہوں گے۔

یقینا یہ دلچسپ حقائق آپ کی معلومات میں بھی اضافہ کریں گی اور ساتھ ہیں آپ کو حیران بھی کر دیں گی۔

1- سونے سے بنا فائیو اسٹار ہوٹل

یہ پچیس منزلہ ہوٹل ویتنام کے شہر ہنوئے میں 11 برسوں کے دوران تعمیر کیا گیا ہے۔ اس ہوٹل کا اندرونی اور بیرونی ڈیزائن سونے سے بنا ہوا ہے جو اس کی خوبصورت کو چار چاند لگا دیتا ہے۔ پانچ ہزار مربع میٹر پر محیط ’ہنوئے گولڈن لیک ہوٹل‘ کے زیادہ تر حصوں پر سونے کی ملمع کاری کی گئی ہے۔ یہ پہلا دنیا کا ایسا ہوٹل ہے، جس کے سامنے والے مکمل حصے پر سونے کے پانی کی تہہ چڑھائی گئی ہے۔ مالدار افراد ہی اس ہوٹل کا رخ کرسکتے ہیں۔

2- نیلے رنگ کا کیلا

کیلا ایک ایسا پھل ہے جو سب ہی شوق سے کھاتے ہیں۔ اس کے بے شمار طبی فوائد بھی موجود ہیں۔ کیلے کا چھلکا عام طور پر پیلے یا ہرے رنگ کا ہوتا ہے،لیکن نیلے رنگ کا کیلا بھی اپنی مثال آپ ہوتا ہے۔ انہیں بلیو جاوا بنانانس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ نیلے رنگ کے کیلے زیادہ تر جنوبی ایشیائی ممالک میں پائے جاتےہیں۔ اس کیلے کے ذائقہ ونیلا آئسکریم کی طرح ہوتا ہے۔

3- درخت کے نچلے حصے پر رنگ کرنے کی وجہ؟

آپ نے اکثر علاقوں میں ایسے درخت دیکھیں ہوں گے جس کے تنے پر سفید رنگ کیا ہوتا ہے تو کیا آپ جانتے ہیں کہ ایسا کیوں کیا جاتا ہے؟

دراصل پیڑوں کے نچلے حصے کو کیڑوں سے بچانے کے لیے سفید رنگ کیا جاتا ہےاور درختوں کی اوپر والی پرت ٹوٹنے سے سے بچ جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ان درختوں کو رنگ کرنے کی ایک وجہ اور ہے وہ یہ کہ یہ رنگ اس بات کی علامت ہے کہ ایسے درخت فارسٹ ڈیپارٹمنٹ کے اندر آتے ہیں اور جو اسے کاٹنے کی کوشش کرے گا اسے سزا دی جائے گی۔

4- آئس کریم چکھ کر کروڑ پتی بننے والا آدمی

کیا کبھی آپ نے ایسے انسان کے بارے میں سنا ہے جو آئس کریم چکھ کر کروڑ پتی بن گیا ہو؟ اوپر موجود شخص کا نام ہے جان ہیریسن جو 1942 کو امریکہ میں پیدا ہوئے۔ جان امریکہ کی مشہور آئس کریم کمپنی Dreyer'sکے " آئس کریم ٹیسٹر" ہیں۔ یہ اس کام میں ماہر ہیں اور کوئی بھی آئس کریم چکھ کر بتا دیتے ہیں کہ کیا کم ہے اور کیا زیادہ۔جان ہیریسن کی اس قابلیت کی وجہ سے آئس کریم کمپنی انہیں اچھی قیمت ادا کرتی ہے۔

وہ روزانہ اوسطاً 60 مختلف فلیورز کی آئس کریم ٹیسٹ کرتے ہیں۔ ان کے ٹیسٹ بڈ اس قدر حساس ہیں کہ وہ 11.5 فیصد اور 12 فیصد مکھن ملائی والی آئس کریم کا فرق محض چکھ کر بتادیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اب تک کروڑوں گیلن آئس کریم چکھ چکے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts