گوادر کے ساحل پر طلبہ کیلئے آنیوالی مفت کتابیں کون پھینک کر گیا؟ جانیئے تفصیلات
علم سب سے بڑی دولت ہے۔ کتابیں اس دولت کا سرمایہ ہیں۔ لیکن جب ہم ان کتابوں کی عزت نہیں کریں گے تو خود بھی عزت دار نہیں بن سکتے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق
گوادر میں نامعلوم افراد گورنمنٹ ہائی اسکول گوادر کی جدید درسی کتابیں بوروں میں بھر کر ساحل پر پھینک کر فرار ہوگئے تھے اور پانی کی لہروں کے باعث وہ کتابیں ساحل پر پھیل گئیں۔۔
یہ وہ کتابیں ہیں جو محکمہ تعلیم کی جانب سے اسکول کے طلبہ کو مفت تقسیم کرنے کیلئے اسکول بھجوائی گئی تھیں۔
جب
علاقہ مکینوں نے کتابیں ساحل پر پڑی دیکھیں تو اپنی مدد آپ کے تحت کتابوں کو محفوظ کرنے کی کوشش کی، کچھ کتابیں تو سمندر میں بہنے سے بچ گئیں البتہ کئی کتابیں پانی میں بہہ گئیں۔،
بچئای جانے والی تمام کتابیں اسکول واپس پہنچا دی گئی ہیں۔
ڈائریکٹر تعلیم بلوچستان عبدالواحد شاکر نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ محکمہ تعلیم نے یہ کتابیں بچوں کو مفت تقسیم کرنے کیلئے دی تھیں۔
اور واقعے کے بعد ایکشن لیتے ہوئے گورنمنٹ ہائی اسکول گوادر جدید کے ہیڈ ماسٹر محمد طارق علی کو معطل کردیا۔ مذید تحقیقات جاری ہیں۔
اسکول انتظامیہ کے اس قدام سے شہریوں میں شدید غصہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دینی کتابوں کی اس طرح بے حرمتی ناقابل برداشت ہے۔ کتابوں کی بوریوں پر گوادر جدید کے الفاظ لکھے ہوئے ہیں، یہ کتابیں کس اسکول کی ہیں اور اس کویہاں لا کر ضائع کرنے کی کیا وجہ ہیں تاحال سامنے نہیں آسکی ہیں۔