آج ضلع کچہری لاہور میں 14 اگست کے روز چنگ چی رکشہ میں خاتون کے ساتھ بد سلوکی کی سماعت ہوئی تھی جس میں بدسلوکی کا شکار ہونے والی خاتون نے دونوں ملزمان کے حق میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں افراد میرے ملزم نہیں، آگے میں کارروائی نہیں کرنا چاہتی اور ملزمان کی ضمانت ہونے پر کوئی اعتراض نہیں۔
کیس کی سماعت کے دوران اس بڑی پیش رفت کے بعد معزز عدالت نے ملزمان محمد عاطف اور عثمان ریاض کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے 1 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔
تاہم گزشتہ سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت میں تفتیشی رپورٹ پیش کی تھی جس میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ ان دونوں ملزمان موٹر سائیکل پر رکشے کا پیچھا کیا اور اس میں بیٹھی لڑکی جنسی ہراساں کیا اور ملزم ساجد نے موٹر سائیکل سے اتر کر لڑکی سے بدتمیزی کی اور اس دوران رکشے کے پیچھے موجود دیگر ملزمان نے نازیبا جملے کہے۔
یاد رہے کہ جشن آزادی کے روز ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے علاوہ اس مہوش نامی لرکی کے ساتھ بھی ناروا سلوک کیا گیا گیا تھا اور اوباش نوجوانوں نے ایک رکشے کا پیچھا کیا جس میں یہ مہوش نامی لڑکی بیٹھی ہوئی تھی اسے جنسی طور پر ہراساں کیا گیا اور انتہائی اخلاق سے گری ہوئے جملے بھی کہے۔