ہم دیکھتے ہیں کہ ہر سال دسمبر کے مہینے میں سندھی قوم اپنی ثقافت کا عالمی دن سندھی ٹوپی اور اجرک پہن کر مناتے ہیں اس موقعے پر بڑی بڑی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے اور بڑے بچے سب خوشیاں مناتے ہیں۔
لیکن آج ہم آپکو بتائیں گے کہ سندھی ٹوپی سے متعلق چند دلچسپ باتیں بتائیں گے جو آپ نہیں جانتے ہوں گے۔
سندھ کی تہذیب 5 ہزار سال پرانی ہے اور موئن جو دڑو کے دور میں ایک ناچنے والی لڑکی ہوا کرتی تھی جس کا نام سمبھارا تھا جو اس اجرک طرح کا لباس پہنا کرتی تھی اور پھر اسی طرح ایک ریت شروع ہو گئی کہ سندھی لوگ اپنے ہر لباس کے ساتھ سندھی ٹوپی لازمی پہنتے ہیں۔
تقریباََ تمام سندھیوں کا ماننا ہے کہ یہ ٹوپی نہیں ہمارا تاج ہے اور اس ٹوپی کو پہن کر ہم خود کو بادشاہ سمجھتے ہیں یہی بات ہے کہ جب بھی کوئی سندھی آپس میں ملتے ہیں تو سندھی زبان میں یہی کہتے ہیں کہ خوش رہوں ہمیشہ اور صدا بادشاہی قائم رہے۔
اس سندھی ٹوپی کی بہت زیادہ اہمیت ہے شادی بیاہ، سالگرہ یا پھر کوئی بھی خوشی کا موقع ہو تو یہ ٹوپی لباس کے ساتھ لازمی سمجھی جاتی ہے۔ اس کی کئی اقسام ہیں جیساکہ شیشوں والی، نگوں والی اور سادی ٹوپی۔
یہ صرف سندھ میں ہی نہیں بلکہ صوبہ بلوچستان میں بھی بہت سے لوگ سندھی ٹوپی پہنتے ہیں اس کے علاوہ پنجاب کے بھی کئی علاقوں میں اسے پہنا جاتا ہے۔
مزید یہ کہ ہم تو جانتے ہیں ک سندھی ٹوپی بس ایک ہی ڈیزائن کی ہوتی ہے اور اس سے پہچان کیسے ہوسکتی ہے لیکن جو بھی اچھی نظر والا ہوگا یا پھر اندورن سندھ کا رہنے والا ہوگا تو وہ فوراََ پہنچان جائے گا۔
کہ فلاں آدمی نے اس ڈیزائن کی ٹؤپی پہنی ہے تو یہ سندھ کے شہر گھوٹکی کا رہنے والا ہے یا پھر سانگھڑ کا رہنے والا ہے۔ان ڈیزائن میں اتنا فرق نہیں ہوتا بس کوئی کوئی ہی پہچان سکتا ہے۔
اس کے علاوہ یہ تاریخی سندھی ٹوپی ایک تو مشینی بھی ہوتی ہے لیکن لوگ ہاتھ سے بنی ہوئی ٹوپے زیادہ پسند کرتے ہیں جس میں تمام کام صرف ایک سوئی کی مدد سے کیا جاتا ہے چاہے پھر موتی لگانے ہوں یا پھر دھاگے کی کڑاھی کرنی ہو۔
اب بات کرتے ہیں کہ یہ بنتی کس طرح ہے تو سب سے پہلے کپڑے کے 2 ٹکڑوں پر 2 کاریگر الگ الگ سلائی کرتے ہیں اس کے بعد ہاتھ سے ہی ڈیزائن کے مطابق موتی وغیرہ لگاتے ہیں۔